بہار میں مودی کی جیت، پاکستان سے تعلقات پر فرق پڑے گا؟
15 نومبر 2025
بہار بھارت کی تیسری سب سے زیادہ آبادی والی ریاست ہے، جہاں تقریباً 13 کروڑ لوگ بستے ہیں۔ انتخابی کمیشن کے مطابق، بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کے اتحادیوں نے 243 رکنی اسمبلی میں 202 نشستیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کر لی جبکہ حکومت بنانے کے لیے 122 نشستیں درکار تھیں۔
یہ کامیابی مودی کے لیے اس لیے اہم ہے کہ بہار کو بھارت کی ہندی بولنے والی ریاستوں میں سیاسی رجحانات کا تعین کرنے والا سمجھا جاتا ہے۔
اس ریاست سے لوک سبھا میں 40 ارکان منتخب ہوتے ہیں، جو قومی سیاست میں بڑا کردار ادا کرتے ہیں۔
انتخابات ایسے وقت میں ہوئے جب بھارت میں بے روزگاری، قانون و نظم، اور ووٹر لسٹوں میں بے ضابطگیوں پر عوامی تشویش موجود تھی۔ اس کے باوجود مودی نے خواتین ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے مالی امداد کے پروگرام متعارف کرائے، جو تجزیہ کاروں کے مطابق ''گیم چینجر‘‘ ثابت ہوئے۔
کیا مودی نے لوگوں کے دل جیت لیے؟
بی جے پی کی بہار میں یہ 'غیر معمولی ‘ کامیابی مودی کو مزید اعتماد دے گی جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ سخت گیر قوم پرستانہ بیانیہ جاری رکھیں۔ یہ بیانیہ اکثر پاکستان مخالف جذبات کو ہوا دیتا ہے، جو داخلی سیاست میں ووٹ حاصل کرنے کا ذریعہ بنتا ہے۔
اس کامیابی کے بعد مودی نے کہا کہ انہوں نے بہار کے لوگوں کے دل جیت لیے ہیں، اسی لیے اس ریاست کے ووٹرز نے انہیں اتنا واضح مینڈیٹ دیا ہے۔ '' 'بہار کے لوگوں کے دل میں مودی بستے ہیں آج یہ ثابت ہو گیا ہے۔‘‘
پاکستان سے تعلقات پر کیا اثر پڑے گا؟
مودی کی بہار میں جیت صرف داخلی سیاست تک محدود نہیں بلکہ اس کے اثرات خطے میں بھی محسوس کیے جا سکتے ہیں، خاص طور پر پاکستان کے ساتھ تعلقات پر۔ اس وقت پاکستان اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہیں، سرحدی جھڑپیں اور سفارتی سطح پر سخت بیانات معمول بن چکے ہیں۔
بھارت میں قوم پرستی اور سخت گیر رویہ مزید مضبوط ہوا تو پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات کے امکانات کم اور کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے، خاص طور پر کشمیر اور سرحدی تنازعات کے حوالے سے۔
بھارتی سیاست پر گرفت مضبوط؟
بہار کی جیت مودی کو اتر پردیش، مغربی بنگال اور آسام جیسے اہم ریاستی انتخابات کے لیے مضبوط پوزیشن میں لے آئے گی۔ اگر بی جے پی ان ریاستوں میں بھی کامیاب رہی تو مودی کو 2029 کے عام انتخابات تک ایک مستحکم سیاسی بنیاد حاصل ہو جائے گی، جس سے خارجہ پالیسی میں جارحانہ رویہ برقرار رہنے کا امکان ہے۔
مودی کی بہار میں جیت نہ صرف بھارتی سیاست میں ایک اہم موڑ ہے بلکہ بھارت کے پاکستان سے تعلقات پر بھی اس کے گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ یہ کامیابی مودی کو مزید جارحانہ پالیسی اپنانے کی آزادی دے سکتی ہے، جس سے خطے میں امن کے امکانات مزید کمزور ہو سکتے ہیں۔
ادارت: شکور خان