1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بیروت میں ایرانی سفارت خانے پر بم حملہ، 23 افراد ہلاک

عدنان اسحاق 19 نومبر 2013

لبنانی دارالحکومت بیروت میں ایرانی سفارت خانے کے قریب ہونے والے دو بم دھماکوں میں23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ لبنان کے المنار ٹیلی وژن نے اس واقعے کی تصدیق کر دی ہے۔

تصویر: Reuters

لبنانی پولیس اور سلامتی کے دیگر اداروں نے خبر رساں اداروں کو بتایا ہے کہ بیروت کے جنوبی علاقے برحسن میں واقع ایرانی سفارت خانے کے سامنے ہونے والے بم دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے جبکہ 140سے زائد افراد زخمی ہیں۔ لبنانی ٹیلی وژن پر نشر کی جانے والی تصاویر میں دھماکے سے ہونے والی تباہی کو دیکھا جا سکتا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی ثقافتی مشیر ابراہیم انصاری اس واقعے میں ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ لبنانی سرکاری اداروں نے بھی انصاری کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ایرانی سفارت خانے کے قریب ہونے والے یہ بم دھماکے وقفے وقفے سے ہوئے۔ القاعدہ سے منسلک ایک دہشت گرد گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ شام اور ایران کی جانب سے ان حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

تصویر: Reuters

بتایا گیا ہے کہ دھماکوں سے ایرانی سفارت خانے کا سیاہ رنگ کا مرکزی دروازہ تباہ ہو گیا جبکہ سفارت خانے کی تین منزلہ عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ایرانی سفارت خانے کے ایک محافظ نے نیوز ایجنسی اے پی کے نمائندے کو بتایا کہ پہلا دھماکہ خود کش حملہ تھا اور حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھا اور اس نے مرکزی دروازے کے سامنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دوسرا دھماکہ ایک کار بم حملہ تھا اور زیادہ نقصان بھی اسے سے ہوا۔

یہ علاقہ شیعہ شدت پسند تنظیم حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، جس کے ایران کے ساتھ قریبی روابط بتائے جاتے ہیں۔ حزب اللہ پڑوسی ملک شام میں جاری خانہ جنگی میں صدر بشارالاسد کا ساتھ بھی دے رہی ہے جبکہ ایران بھی دمشق حکومت کا حامی ہے۔ اس سے قبل بھی شامی باغی شام میں حزب اللہ کی مداخلت پر احتجاج کرتے ہوئےکئی مرتبہ بیروت کے جنوبی علاقے کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ رواں برس جولائی اور اگست میں بھی جنوبی بیروت میں دو بم دھماکے ہوئے تھے، جن میں کل 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں