1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کی سرحد پر مہاجرین کا نیا بحران سر اٹھا رہا ہے

11 نومبر 2021

بیلا روس نے یورپی یونین پر الزام لگایا ہے کہ وہ مہاجرین کے بحران کو شدید تر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ روسی اتحادی ملک نے یورپی یونین کی نئی پابندیوں کے جواب میں سخت ردعمل ظاہر کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

Grenze Belarus Polen | Migranten-Lager
تصویر: Yuri Shamshur/Tass/dpa/picture alliance/

پولینڈ کی بیلا روس کے ساتھ جڑی سرحد اور وہاں موجود ہزاروں مہاجرین یورپ میں ایک نئے شدید ہوتے تنازعے کا سبب بن گئے ہیں۔ اس سرحد پر ہزاروں مہاجرین یورپی یونین میں داخل ہونے کی خواہش کے ساتھ منجمد کر دینے والی سردی میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ بالٹک ریاستوں اور روس نے فریقین کو کسی ممکنہ سنگین تنازعے میں الجھنے سے متنبہ کیا ہے۔

بیلا روس پر نئی پابندیاں عائد کی جائیں، جرمن وزیرِ خارجہ

گیس کی فراہمی روک دیں گے

بیلا روس کے صدر الیکسانڈر لوکا شینکو نے کہا ہے کہ اگر یورپی یونین نے پابندیوں کا نفاذ کیا تو اس کا مناسب جواب دیا جائے گا اور گیس کی فراہمی کو منقطع کر دیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیلا روس یورپ کو گرم رکھتا ہے اور وہ انہیں دھمکیاں دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

پولستانی سرحد پر نگرانی کے عمل میں ہیلی کاپٹرز بھی شامل ہیںتصویر: Leonid Shcheglov/ITAR-TASS/imago images

ان کا یہ اشارہ یمال یورپ پائپ لائن کی جانب ہے، جو روس سے بذریعہ بیلاروس پولینڈ پہنچتی ہے۔ لوکاشینکو نے دعویٰ کیا ہے کہ سرحد پر موجود مہاجرین کو اسلحے اور بارودی مواد کی ترسیل جاری ہے، جو  اشتعال انگیزی کا سبب بن سکتی ہے۔ بیلا روس کے صدر نے مشرقی یوکرائن کی جانب سے اسلحے کی فراہمی پر سوال بھی کھڑا کیا ہے کہ ایسا کیوں کیا جا رہا ہے۔

پولینڈ اور بیلاروس کی سرحد پر مہاجرین کا بحران

یوکرائن کو لاحق خوف

یوکرائن کی وزارتِ داخلہ کے مطابق ملکی بارڈر گارڈز، پولیس اور نیشنل گارڈز کی مشترکہ مشقوں کا آغاز جلد کیا جائے گا۔ جمعرات کو کیے جانے والے اعلان کے مطابق یہ مشقیں بیلا روس میں پیدا مہاجرین کے بحران کے تناظر میں کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب امریکا نے یوکرائنی سرحدوں پر روسی فوج کی سرگرمیوں کو ایک سنگین غلطی قرار دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے یوکرائنی ہم منصب دیمترو کولیبا سے واشنگٹن میں ملاقات کے دوران روسی فوج کی نقل و حرکت پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا۔

سرحدی باڑ کاٹنے کی کوشش

پولینڈ نے بتایا ہے کہ بیلا روس میں سرحد پر جمع مہاجرین نے ایک مرتبہ پھر بارڈر عبور کر کے یورپی یونین میں داخل ہونے کے لیے سرحد پر نصب خاردار باڑ کو کاٹنے کو جو کوشش کی، اسے ناکام بنا دیا گیا۔ اس ناکامی کے بعد مہاجرین نے پولستانی سرحدی محافظین پر پتھراؤ کیا۔

شدید سردی میں مہاجرین درختوں کی لکڑیاں جلا کر گزر بسر کر رہے ہیںتصویر: Leonid Shcheglov/BELTA/AFP/Getty Images

مہاجرین کے موجودہ بحران نے روس اور یورپی یونین کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا  کیا ہے۔ ماسکو حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیلا روس اور پولینڈ کے سرحدی تناؤ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ تاہم روس نے اپنے اتحادی ملک بیلا روس کی فضائی حدود کی نگرانی کے لیے دو اسٹریٹیجک جنگی طیارے ضرور روانہ کیے ہیں۔

افغان مہاجرین کا بحران پولستانی سرحد تک پہنچ گیا

ہائبرڈ حملے

یورپی یونین نے بیلا روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ یونین کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے ہائبرڈ حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ یورپی یونین کا اشارہ بیلا روس  کی جانب سے مہاجرین کو پولینڈ کی سرحد کی جانب دھکیلنے کی کوششوں سے ہے۔ اس وقت ہزاروں غیر ملکی مہاجرین پولینڈ اور بیلاروس کے سرحدی گزرگاہوں پر جمع ہیں اور وہ یورپی یونین میں داخل ہونے کی کوشش میں ہیں۔

پولینڈ کی سرحد کے پار بیلا روس کی سرزمین پر ہزاروں غیر ملکی مہاجرین جمع ہو چکے ہیںتصویر: Leonid Scheglov/BelTA/REUTERS

ایک طرف یورپی کمیشن کی صدر نے بیلا روس پر عائد پابندیوں کا دائرہ وسیع کرنے کا عندیہ دیا ہے تو دوسری جانب روس نے اپنے دو جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت والے اسٹریٹیجک بمبار طیارے بیلا روس منتقل کر دیے ہیں۔ اس سرحدی بحران پر جرمن چانسلر میرکل اور روسی صدر پوٹن کے مابین ٹیلی فون کے ذریعے گفتگو بھی ہوئی ہے۔

ع ح/ع ا (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں