بیمار پاکستانی بچہ علاج کے لیے بھارت پہنچ گیا
13 جون 2017![Indien KenSidTwitter Child](https://static.dw.com/image/39232061_800.webp)
اسلام آباد میں بھارت کے ہائی کمیشن نے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے کہنے پر اس بچے اور اس کے والدین کو ویزا جاری کیا تھا۔ بھارت کے اخبار ٹائمز ناؤ کے مطابق اس بچے کو ’جے پی‘ ہسپتال میں داخل کرا دیا گا ہے جہاں اس کا علاج نامور کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر آشوتوش مارواہ اور سرجن ڈاکٹر راجیش شرما کریں گے۔
بھارت کی نیوز ایجنسی اے این آئی کو ڈاکٹر آشوتوش نے بتایا،’’ روحان کے دل میں سوراخ ہے۔ اس بچے کو لاحق بیماری کا علاج آٹھ ماہ کی عمر سے قبل ہونا چاہیے اس کے بعد اس مرض کا علاج ممکن نہیں ہے اور جان جانے کے خطرہ بڑھ جاتا ہے۔‘‘
اس بچے کے والد نے ٹوئٹر پر اپنے بچے کی تصویر شائع کی تھی اور بھارتی وزیر خارجہ سے اپیل کی تھی کہ انہیں میڈیکل ویزا دے دیا جائے تاکہ اس کے بچے کا علاج ممکن ہو سکے۔ اس ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ اس بچے کا علاج ہوگا اور اس کے والد کو اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن سے رابطہ کرنے کا کہا تھا۔
کئی پاکستانی علاج کے غرض سے خاص طور پر گردے اور دل کے علاج کے لیے بھارت آتے ہیں۔ لیکن پاک بھارت کشیدگی کے باعث بھارت نے میڈیکل ویزا پر سختی عائد کر دی ہے۔ سوشل میڈیا پر بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے اس پاکستانی جوڑے کو اپنے بچے کے علاج کے لیے ویزا دلوائے جانے کی کاوش کی تعریف کی جارہی ہے۔