بیوی کے خلاف بنگلہ دیشی شخص کا جنونی اقدام
16 دسمبر 2011پولیس کے مطابق اس شخص کے اس اقدام کی وجہ اس کی بیوی کی اعلیٰ تعلیم کے حصول کی کوشش بنی، جو بغیر اجازت مزید پڑھنے کی خواہش مند تھی۔
پولیس سربراہ محمد صلاح الدین کے مطابق رفیق الاسلام نامی یہ شخص اپنی 21 سالہ بیوی کو رسیوں سے باندھ کر اس بات پر سزا دیتا رہا کہ اس نے بغیر اجازت مزید پڑھائی کا سوچا بھی کیسے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس شخص نے اپنی بیوی کے منہ کو ٹیپ سے بند کر رکھا تھا تاکہ وہ شور بھی نہ مچا سکے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ شخص خود صرف آٹھ جماعتیں پاس ہے جبکہ اس کی بیوی اعلیٰ تعلیم کے لیے کالج کا رخ کرنا چاہتی تھی اور یہ اس بات پر حاسد تھا کہ اس کی بیوی اس سے زیادہ تعلیم کرنا چاہتی ہے۔
پولیس کے مطابق دارالحکومت ڈھاکہ کے اس 30 سالہ رہائشی رفیق الاسلام نے اپنا جرم قبول کیا ہے۔ پولیس کے مطابق اس نے اپنی بیوی کے دائیں ہاتھ کی پانچوں انگلیاں کاٹ ڈالیں اور اس جرم میں اسے ممکنہ طور پر عمر قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
رفیق الاسلام کی زوجہ حوا اختر کو طبی امداد مہیا کرنے کے بعد اس کے والدین کے گھر پہنچا دیا گیا ہے۔ حوا اختر نے ایک مقامی انگریزی اخبار دی اسٹار سے بات چیت میں کہا کہ اس تمام تر واقعے کے باوجود وہ مزید تعلیم کا ارادہ تبدیل نہیں کرے گی۔ حوا اختر نے کہا کہ وہ دائیں ہاتھ کی بجائے بائیں ہاتھ سے لکھے گی مگر ’ہر صورت میں کالج جائے گی۔‘
بنگلہ دیش میں خواتین کی تعلیم کے خلاف واقعات میں یہ ایک تازہ واقعہ ہے۔ اس جنوب ایشیائی ملک میں خواتین کو تعلیم کے حصول کی خواہش کی وجہ سے تشدد کے سامنے کے رجحان میں خاصا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: عابد حسین