بے نظیر کے قاتلوں کو بے نقاب کریں گے، حکومت پاکستان
4 مئی 2010منگل کواسلام آباد میں ہوئی ایک میٹنگ میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، صدر آصف علی زرداری اور کابینہ کے ممبران نے بے نظیر قتل تحقیقات کے لئےبنائی گئی نئی کمیٹی کی پیش رفت پر غور وخوص کیا۔
یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ ہفتے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے مقام کو پانی سے دھلوانے کے لئے احکامات کس نے دئے تھے۔ اس خصوصی کمیٹی نے یہ جائزہ بھی لینا تھا کہ کیا خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل نے یہ احکامات صادر تو نہیں کئے تھے۔
میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ رحمان ملک نے تمام شرکا کو اس حوالے سے مکمل بریفنگ دی۔ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے بعد ازاں صحافیوں کو بتایا کہ ابھی اس کمیٹی کی رپورٹ میں کچھ تشنگی باقی ہے اس لئے حتمی طور پر رپورٹ جمع کروانے سے قبل کمیٹی کچھ مزید افراد سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔
خیال رہے کہ یہ کمیٹی اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے، بے نظیر بھٹو قتل کے بارے میں حقائق جاننے کے لئے از سر نو تحقیقات کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ اس وقت کی انتظامیہ نے بے نظیر قتل کی تحقیقات کو دانستہ طور پر نظر انداز کیا۔ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا اس وقت کےصدر پرویز مشرف، بے نظیر بھٹو کو مناسب سیکیورٹی فراہم کرنے میں بھی ناکام رہے تھے۔ اقوام متحدہ کے خصوصی پینل نے یہ بھی کہا کہ اس وقت خفیہ اداروں نے ان تحقیقات میں رخنے ڈالے تھے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق