تاریخ ساز برطانوی ملکہ الزبتھ ثانی کے قائم کردہ بڑے ریکارڈ
8 ستمبر 2022
ملکہ الزبتھ کی تخت نشینی کے ستر برس پورے ہونے پر برطانیہ میں کئی روزہ تقریبات شروع ہو گئی ہیں۔ اپنے اقتدار کی پلاٹینم جوبلی منانے والی برطانوی ملکہ کئی بڑے ریکارڈ قائم کر چکی ہیں۔ الزبتھ ثانی کی سنگ میل کامیابیاں:
اشتہار
الزبتھ ثانی کے دور اقتدار کے ستر برس اور تقریباﹰ چار مہینے پورے ہو چکے ہیں۔ برطانیہ کی تاریخ میں یہ کسی بھی شاہی حکمران کا طویل ترین دور اقتدار ہے۔ الزبتھ ثانی سے قبل برطانیہ میں طویل ترین عرصے تک حکمرانی کا ریکارڈ ملکہ وکٹوریہ نے قائم کیا تھا۔ ملکہ وکٹوریہ کا دور اقتدار 1901ء میں ختم ہوا تھا اور وہ 63 برس، سات ماہ اور دو دن تک تخت نشین رہی تھیں۔
۔ ملکہ الزبتھ کی عمر اس وقت 96 برس ہے اور وہ دنیا کی سب سے عمر رسیدہ سربراہ مملکت اور بزرگ ترین شاہی حکمران بھی ہیں۔
۔ عالمی سطح پر الزبتھ ثانی سے بھی زیادہ عرصے تک صرف دو بادشاہ حکمران رہے ہیں۔ ایک فرانس کے لوئی چہاردہم جو 1643ء سے لے کر 1715ء تک 72 برس سے بھی زیادہ عرصے تک بادشاہ رہے تھے۔ دوسرے تھائی لینڈ کے بادشاہ بھومی بول تھے، جن کا انتقال اکتوبر 2016ء میں ہوا تھا۔ وہ 70 برس اور چار ماہ تک حکمران رہے تھے۔ الزبتھ ثانی تھائی لینڈ کے بادشاہ بھومی بول کی بہت طویل حکمرانی کا ریکارڈ توڑنے کے انتہائی قریب پہنچ چکی ہیں۔
۔ موجودہ برطانوی ملکہ 1952ء سے اب تک 100 سے زائد ممالک کا سفر کر چکی ہیں۔ یہ بھی کسی برطانوی حکمران کے شاہی دوروں کا ایک ریکارڈ ہے۔ گزشتہ ستر برسوں میں ملکہ الزبتھ برطانوی دولت مشترکہ کے رکن ممالک کے مجموعی طور پر 150 سے زائد دورے بھی کر چکی ہیں۔
۔ الزبتھ ثانی نے 22 مرتبہ کینیڈا کا دورہ کیا، جو کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ ہے۔ یورپ میں انہوں نے سب سے زیادہ دورے فرانس کے کیے، جن کی تعداد 13 بنتی ہے۔ برطانوی ملکہ بڑی روانی سے فرانسیسی زبان بھی بولتی ہیں۔
۔ نواسی برس کی عمر میں ملکہ الزبتھ نے نومبر 2015ء میں بیرون ملک سفر کرنا بند کر دیا تھا۔ اخبار ٹیلیگراف کے مطابق وہ تب تک دیگر ممالک کا اتنا زیادہ سفر کر چکی تھیں کہ وہ پوری دنیا کے 42 چکر لگانے کے برابر بنتا تھا۔
۔ ملکہ الزبتھ کا طویل ترین بیرون ملک سفر 168 دنوں کا تھا، جس دوران نومبر 1953ء سے لے کر مئی 1954ء تک انہوں نے 13 ممالک کے دورے کیے تھے۔
ملکہ الزبتھ نے وکٹوریہ کا ریکارڈ توڑ دیا
وکٹوریہ تریسٹھ برس اور 216 دنوں تک برطانیہ کی ملکہ رہیں۔ نو ستمبر کی شام نواسی سالہ ملکہ الزبتھ ثانی نے وکٹوریہ کا برطانیہ میں طویل ترین حکمرانی کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Michael
تاریخ ساز شخصیت
ملکہ الزبتھ ثانی اپنے والد کی وفات کے بعد چھ فروری 1962ء کو برطانیہ کی ملکہ بنی تھیں۔ تب سے ہی وہ نہ صرف برطانیہ کی ملکہ ہیں بلکہ دولت مشترکہ ممالک اور چرچ آف انگلینڈ کی بھی سربراہ ہیں۔ وہ نو سمتبر 2015ء سے برطانیہ میں طویل ترین راج کرنے والی شخصیت بن گئی ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Michael
وکٹوریہ کا سنہرا دور
نو ستمبر 2015ء تک برطانیہ پر طویل ترین راج کرنے کا اعزاز ملکہ وکٹوریہ کو حاصل تھا۔ وہ 1819ء میں پیدا ہوئی تھیں جبکہ 1837ء میں ان کی تاج پوشی کی گئی تھی۔ وہ 1901ء میں اپنے انتقال تک برطانیہ پر راج کرتی رہیں۔ ان کا دور تریسٹھ برس اور سات مہینوں پر محیط رہا۔ وکٹوریہ کے دور میں ہی برطانیہ نے اقتصادی ترقی کی منزلیں طے کیں اور برطانیہ کا راج تقریباً دنیا بھر تک پھیل گیا۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
عمر رسیدہ ترین ملکہ
ملکہ الزبتھ ثانی کو 20 دسمبر2007ء سے ہی برطانیہ کی عمر رسیدہ ترین ملکہ ہونے کا اعزاز ہے۔ قبل ازیں یہ اعزاز بھی وکٹوریہ کو ہی حاصل تھا۔ جب ملکہ وکٹوریہ کا انتقال ہوا تھا تو وہ 81 برس، سات مہینے اور29 دن کی تھیں۔ ملکہ الزبتھ اس سال اکیس اپریل کو 89 برس کی ہو گئیں۔ تئیس جنوری 2015ء کو سعودی بادشاہ عبداللہ کی وفات کے بعد ملکہ الزبتھ نے دنیا بھر میں عمر رسیدہ ترین حکمران ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Michael
انڈیا کی واحد ملکہ
ملکہ وکٹوریہ کو ایک ایسا اعزاز حاصل رہا، جو ملکہ الزبتھ ثانی بھی نہ چھین سکیں۔ ملکہ وکٹوریہ یکم جنوری 1877ء کو برطانیہ کی ایسی پہلی ملکہ بنیں، جنہیں ’ایمپرس آف انڈیا‘ کا ٹائیٹل دیا گیا۔ اس وقت بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور میانمار انڈیا کا ہی حصہ تھے۔ 1947ء میں برصغیر کی تقسیم ہو گئی تھی۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
ملکہ الزبتھ جرمنی میں
ملکہ الزبتھ ثانی اپنے دور اقتدار میں سات مرتبہ جرمنی کا دورہ کر چکی ہیں۔ انہوں نے پہلی مرتبہ 1965ء میں جرمنی کا دورہ کیا۔ اس تصویر میں وہ بون شہر میں جرمن صدر ہائنرش لُبکے کے ہمراہ دیکھی جا سکتی ہیں۔ اس پہلے دورے میں ملکہ نے گیارہ روز تک جرمنی میں قیام کیا۔ اس دوران وہ سابق دارالحکومت بون کے علاوہ اس وقت کے منقسم برلن اور دیگر سولہ شہروں میں بھی گھومی پھریں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Rehm
ملکہ الزبتھ اور جرمن
ملکہ الزبتھ نے حال ہی میں جون 2015ء میں جرمنی کا دورہ کیا تھا۔ اس تصویر میں وہ اپنے شوہر فیلپ، جرمن صدر یوآخم گاؤک اور ان کی اہلیہ کی ہمراہ دیکھی جا سکتی ہیں۔ یہ تصویر برلن میں صدر کی رہاش گاہ کے سامنے ہی لی گئی تھی۔
تصویر: Getty Images/S. Gallup
کوئین وکٹوریہ اوّل اور پرنس البرٹ
کوئین وکٹوریہ اوّل نے 1840ء میں پرنس البرٹ سے شادی کی۔ ان کے نو بچے ہوئے۔ البرٹ 1861ء میں صرف بیالیس برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ البرٹ کی موت نے ملکہ الزبتھ اوّل کو شدید غم میں مبتلا کر دیا تھا، جس کی وجہ سے وہ برسوں عوامی زندگی سے دور رہیں۔
تصویر: Keystone/Getty Images
ہاؤس آف لارڈز سے خطاب
ملکہ الزبتھ ثانی برطانوی پارلیمان سے اب تک 62 مرتبہ سالانہ خطاب کر چکی ہیں۔ برطانوی شاہی خاندان کی سربراہی سنبھالنے کے بعد موجودہ ملکہ نے اب تک 97 غیر ملکی دورے کیے ہیں، جن میں سے پہلا 1955ء میں سربراہ مملکت کے طور پر ان کا ناروے کا دورہ تھا اور آخری ابھی اسی سال جون میں جرمنی کا کئی روزہ سرکاری دورہ۔
تصویر: AP
شہزادی الزبتھ یونیفارم میں
دوسری عالمی جنگ کے دوران الزبتھ نے برطانوی فوج کے لیے ذمہ داریاں نبھائی تھیں۔ انہوں نے مکینیکس میں تعلیم حاصل کی تھی جبکہ وہ ٹرک چلانا بھی جانتی تھیں۔ یہ تصویر 1945ء میں لی گئی تھی۔
تصویر: public domain
تھائی لینڈ کے بادشاہ کے ساتھ
ملکہ الزبتھ نے 1972ء میں تھائی بادشاہ بھومی بول کی کے ہمراہ۔ اس وقت دنیا کے کسی بھی ملک میں طویل ترین عرصے تک حکمرانی کرنے والی شاہی شخصیت تھائی لینڈ کے بادشاہ بھومی بول کی ہے، جنہیں تخت پر براجمان ہوئے قریب 69 برس ہو چکے ہیں۔ وہ برطانیہ میں ملکہ الزبتھ کے تخت پر براجمان ہونے سے بھی چھ برس پہلے تھائی لینڈ میں بادشاہ کے منصب پر فائز ہوئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/H. Ossinger
10 تصاویر1 | 10
۔ برطانوی سربراہ مملکت کے طور پر الزبتھ ثانی آج تک تقریباﹰ 21 ہزار تقریبات میں شرکت کر چکی ہیں، چار ہزار قوانین کی شاہی منظوری دے چکی ہیں اور دیگر ممالک کے سربراہان مملکت و حکومت کے برطانیہ کے 112 دوروں کی میزبانی بھی کر چکی ہیں۔
۔ موجودہ ملکہ کے دور حکمرانی میں برطانیہ میں 14 وزرائے اعظم لندن میں ملکی حکومت کی سربراہی کر چکے ہیں۔ ان میں 1952ء سے 1955ء تک وزیر اعظم رہنے والے ونسٹن چرچل سے لے کر 2019ء میں اپنے موجودہ منصب پر فائز ہونے والے بورس جانسن تک ایک درجن سے زائد برطانوی سیاست دان شامل ہیں۔
۔ الزبتھ ثانی امریکہ کے گزشتہ 14 صدور میں سے 13 سے ذاتی طور پر ملاقات کر چکی ہیں۔ ان میں سے واحد استثنا صدر لِنڈن بی جانسن تھے۔
۔ برطانوی ملکہ چرچ آف انگلینڈ کی سپریم گورنر بھی ہیں۔ اس حیثیت میں ان کے مذہبی عہدے کی روایت 16 ویں صدی میں بادشاہ ہنری ہفتم کے دور میں ایک مسیحی فرقے کے طور پر چرچ آف انگلینڈ کے قیام سے جا ملتی ہے۔
ملکہء برطانیہ الزبتھ کی 90ویں سال گرہ
02:35
۔ ملکہ الزبتھ نے 73 برس تک شادی شدہ زندگی گزاری۔ یہ بھی کسی برطانوی شاہی حکمران کا ایک ریکارڈ ہے۔ ان کے شوہر پرنس فلپ 99 برس کی عمر میں گزشتہ برس اپریل میں انتقال کر گئے تھے۔
۔ 1996ء میں الزبتھ ثانی نے چین کا سرکاری دورہ کیا تھا۔ یہ کسی بھی برطانوی شاہی حکمران کا چین کا پہلا دورہ تھا۔
۔ ملکہ الزبتھ ثانی نے لندن میں اپنی شاہی رہائش گاہ بکنگھم پیلس کی ویب سائٹ 1997ء میں متعارف کرائی تھی۔ انہوں نے اپنی پہلی ٹویٹ 2014ء میں کی۔ اور تین برس قبل انہوں نے انسٹاگرام پر اپنا اکاؤنٹ بھی بنا لیا تھا۔ برطانیہ کی اس تاریخ ساز ملکہ نے اپنی پہلی ای میل 26 مارچ 1976ء کے روز بھیجی تھی۔
م م / ع ا (اے ایف پی)
برطانوی شاہی خاندان کے اسکینڈل
برطانوی شاہی خاندان کے پرستار ان کے اسکینڈلوں میں خاص دلچسپی رکھتے ہیں۔ پرنس ہیری اور میگھن کے حالیہ انٹرویو سے پہلے بھی شاہی خاندان کو طرح طرح کے اسکینڈلوں کا سامنا رہا ہے۔
تصویر: William West/AFP/Getty Images
محبت کی خاطر تخت چھوڑ دیا
بادشاہ ایڈورڈ سوم ایک امریکی مطلقہ خاتون والیس سمپسن سے شادی کرنا چاہتے تھے لیکن بطور اینگلیکن چرچ کے سربراہ کے وہ ایسا نہیں کر سکتے تھے۔ بلآخر انہوں نے صرف ترین سو چھبیس دن اقتدار میں رہنے کے بعد تخت چھوڑ دیا اور پھر تین جون سن 1937 کو اس خاتون سے پسند کی شادی کر لی۔ اس دور میں یہ شادی شاہی خاندان کے لیے ایک بڑے اسکینڈل سے کم نہیں تھی۔
تصویر: The Print Collector/Heritage-Images/picture alliance / Heritage-Images
شہزادی مارگریٹ کی طلاق
ملکہ ایلزبتھ کی سب سے چھوٹی بہن شہزادی مارگریٹ کا شمار شاہی خاندان کی سب سے رنگین مزاج خواتین میں ہوتا تھا۔ وہ شراب وشباب کی محفلوں کے لیے جانی جاتی تھیں۔ انہیں اپنے خاوند ارل آف سنوڈن سے دو بچے بھی تھے۔ لیکن پھر مارچ سن 1976 میں دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی۔ شاہی خاندان میں سولہویں صدی میں بادشاہ ہنری کی طلاق کے بعد یہ پہلی طلاق تھی۔
تصویر: Dalmas/AFP/Getty Images
لیڈی ڈیانا کے اسکینڈل
لیڈی ڈیانا کو بھی طرح طرح کے اسکینڈل کا سامنا رہا۔ شادی کے بعد ان کے اپنے گھڑسواری کے ٹیچر جیمز ہیوٹ کے ساتھ مراسم کی افواہیں رہیں۔ اسی طرح کی باتیں ان کے باڈی گارڈ بیری میناکی کے حوالے سے بھی مشہور ہوئیں۔ کئی برس بعد جب شہزادے چارلس نے ان سے اپنی بیوفائی کا اعتراف کیا تو لیڈی ڈیانا نے بھی تسلیم کیا کہ ان کے بھی ہیوٹ کے ساتھ تعلقات رہے۔
تصویر: Camera Press/ZUMA Wire/imago images
چارلس کا افیئر
اس تصویر میں شہزادہ چارلس اپنی دوسری بیوی کامیلا پارکر باؤلز کے ساتھ ہیں۔ ان کی لیڈی ڈیانا کے ساتھ پہلی شادی ناکام ہو گئی تھی۔ ڈیانا اور پرنس چارلس کے جھگڑے میڈیا کی زنیت بنے اور ساتھ ہی پرنس چارلس اور کامیلا پارکر کے خفیہ معاشقے کی نجی تفصیلات بھی عام ہوگئی، جن سے شاہی خاندان کا خاصا مذاق اڑا۔
تصویر: UPI Photo/imago images
ملکہ کی خاموشی
پرنس چارلس سے طلاق کے ایک سال بعد لیڈی ڈیانا اور دودی الفائد ایک کار حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ ڈیانا کی موت سے سارا برطانیہ صدمے سے دوچار ہو گیا۔ اس موقع پر بھی ملکہ نے خاموشی اختیار رکھی اور انہیں مختلف حلقوں کی تنقید کا بھی سامنا رہا۔
تصویر: Dave Chancellor/Zumapress/IMAGO
وکھری ہیری؟
نوعمری کے دنوں میں پرنس ہیری بھی اسکینڈلز کی زد میں آئے۔ پارٹیوں، منشیات اور شراب میں الجھنے کی وجہ سے برطانوی میڈیا میں شہزادے ہیری کو ڈرٹی ہیری پکارا جانے لگا۔ ایک دفعہ انہیں امریکی شہر لاس ویگاس کی ایک پارٹی میں برہنہ حالت میں دیکھا گیا۔ جبکہ ایک اور مرتبہ بیس سالہ شہزادہ کو نازی جرنیل اروِن رومیل کی وردی میں بھی پکڑا گیا۔ ان کی یہ تصاویر اخبارات کی زینت بنیں اور ان پر خوب ہنگامہ برپا ہوا۔
تصویر: Kay Nietfeld/dpa/picture-alliance
شہزادہ اینڈریو کا جنسی اسکینڈل
ملکہ ایلزبتھ کے دوسرے بیٹے پرنس اینڈریو بھی جرائم پیشہ جنسی اسکینڈل کی زد میں آئے۔ ان پر الزام ہے کہ ان کے امریکی بینکار جیفری ایپسٹین کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔ جیفری ایپسٹین مبینہ طور پر کم عمر لڑکیوں کے جنسی استحصال کے دھندے میں ملوث تھے۔ بعد میں ایپسٹین نے عدالت میں مقدمہ شروع ہونے سے قبل خودکشی کر لی تھی۔
تصویر: Steve Parsons/empics/picture alliance
تباہ کن انٹرویو
پرنس ہیری اور میگھن کے مشہور امریکی میزبان اوپرا ونفرائی کو دیے گئے انٹرویو کو دنیا کے قریب پچاس ملین ناظرین نے دیکھا۔ اس انٹرویو میں انہوں نے شاہی خاندان میں ان کے ساتھ خراب برتاؤ اور نسلی تعصب جیسے سنگین الزامات لگائے۔
تصویر: Harpo Productions/Joe Pugliese/REUTERS
ملکہ نے خاموشی توڑ دی
بلآخراپنے مختصر ردعمل میں ملکہ برطانیہ کو کہنا پڑا کہ نسلی تعصب سے متعلق الزامات سنگین ہیں اور انہیں سنجیدگی سے لیا جائے گا۔ اپنے بیان میں ملکہ الزبتھ نے کہا کہ شاہی خاندان کو یہ جان کر دکھ ہوا ہے کہ ہیری اور میگھن کے لیے گزشتہ چند برس کس مشکل میں گذرے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اب اس معاملے کو خاندان میں نجی طور پر دیکھا کیا جائے گا۔