ترکی میں تارکین وطن کی گاڑی حادثے کا شکار، پندرہ افراد ہلاک
18 جولائی 2019![Bildergalerie Flüchtlinge aus Afghanistan in der Türkei](https://static.dw.com/image/43472270_800.webp)
نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس کے مطابق ترک صوبے وان کے شہر اوزالپ کے قریب پیش آنے والے اس حادثے میں بیس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ ترک علاقہ ایران کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ صوبہ وان کے گورنر محمد امین نے بھی اس حادثے کی تصدیق کر دی ہے۔
میڈیا اطلاعات کے مطابق زخمیوں کی حالت کے بارے میں ابھی تک کوئی مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہیں۔ تاہم ان تمام مہاجرین کا تعلق افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے بتایا گیا ہے۔ حالیہ چند برسوں سے ترکی پہنچنے والے غیرقانونی تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے غیر قانونی تارکین وطن براستہ ترکی یورپ پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ترکی سے یونان تک کا راستہ بھی انتہائی خطرناک تصور کیا جاتا ہے اور بعض تارکین وطن راستے میں ہی ہلاک ہو جاتے ہیں۔ یورپ کے سہانے خواب لیے سینکڑوں پاکستانی شہری بھی انہی راستوں پر چلتے ہوئے موت کے منہ میں جا چکے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ ماہ بھی ترک پولیس نے غیرقانونی تارکین وطن کو لے جانے والی ایک گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تھی لیکن ڈرائیور نے فرار ہونے کی کوشش کی اور گاڑی ایک دیوار سے جا ٹکرائی۔ اس حادثے میں بھی دس مہاجرین ہلاک ہو گئے تھے۔
ترک نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق صوبہ وان میں ہی پیش آنے والے ایک دوسرے واقعے میں پولیس نے 285 غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان میں 48 بچے اور 51 خواتین بھی شامل ہیں۔ ان کا تعلق بھی افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سے بتایا گیا ہے۔
ا ا / ع ح (اے ایف پی، روئٹرز)