رواں برس چھٹیاں گزارنے کا منصوبہ رکھنے والے جرمن شہریوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔ 2016 میں ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے ترکی کا رُخ کرنے والے ایسے جرمنوں کی تعداد بہت کم ہو گئی تھی۔
اشتہار
نئے سال کے آغاز پر دنیا کی سب سے بڑی سیاحتی سہولیات فراہم کرنے والی جرمن کمپنی Tui نے کہا ہے کہ اس کے پاس ترکی میں چھٹیاں گزارنے کے لیے بُکنگ کی تعداد میں 70 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔ اس کمپنی کے مطابق اس بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر رواں برس کے دوران بذریعہ ہوائی جہاز ترکی جانے کے لیے ایک لاکھ سیٹوں کی ایڈوانس بکنگ کروا لی ہیں۔
کونسے دس ممالک سیاحوں میں مشہور رہے؟
اقوام متحدہ کی تنظیم برائے سیاحت نے ابھی حال ہی میں ان دس ممالک کی فہرست جاری کی ہے، جو گزشتہ برس سیاحوں میں مقبول ترین رہے۔ ہو سکتا ہے کہ اس فہرست میں آپ کا پسندیدہ ملک بھی شامل ہو؟
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/Tetra
نمبر دس پر روس
سال 2015ء کے دوران 31.3 ملین سیاحوں نے لیو ٹولسٹائی اور دوستوئیفسکی جیسے معروف ادیبوں اور فلسفیوں کے ملک روس کا دورہ کیا۔ صرف ایک دورے میں اس بڑے ملک کو دیکھا نہیں جا سکتا۔ ماسکو کا ریڈ اسکوائر، سینٹ پیٹرزبرگ کی وائٹ نائٹس اور ٹرانس سائبیریا ٹرین کے ذریعے سفر سیاحوں میں سب سے زیادہ مشہور ہے
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online
نمبر نو: میکسیکو
32.1 ملین سیاحوں نے صرف دلفریب ساحلوں پر موج مستی کرنے کے لیے ہی نہیں بلکہ میکسیکو کے تاریخی مقامات دیکھنے کے لیے بھی گزشتہ برس اس لاطینی امریکی ملک کا رخ کیا۔ یہ تصویر تولم میں مایا نامی کھنڈرات کی ہے۔ اس کے علاوہ بھی میکسیکو میں پراسرار عمارتوں کی کمی نہیں ہے۔ یہاں پر استوائی جنگلات بھی موجود ہیں۔ بہت سے سیاح صرف چٹ پٹے کھانوں کے لیے ہی میکسیکو کا رخ کرتے ہیں۔
تصویر: DW/R. Krause
برطانیہ کا نمبر آٹھ
دارالحکومت لندن میں ثقافتی سرگرمیوں کی کمی نہیں ہے۔ یہاں پر شیکسپیئر تھیٹر ہے، دوپہر میں لوگ باہر بیٹھ کر چائے پینا پسند کرتے ہیں اور پب یا شراب خانوں کا بھی ایک منفرد ہی انداز ہے۔ ان جیسے اور بھی بہت سے دیگر مقامات سے محضوض ہونے کے لیے 2015 ء میں34.3 ملین افراد برطانیہ گھومنے کے لیے گئے۔
تصویر: picture-alliance/empics/English Heritage
جرمنی ساتویں نمبر پر
دنیا کا سب سے بڑا بیئر فیسٹول اکتوبر فیسٹ ہو یا پھر برلن میں ٹیکنو میوزک کی پارٹی، سیاح ہر موقع سے لطف اندوز ہونے کے لیے جرمنی کا رخ کرتے ہیں۔ جرمنی میں تاریخی مقامات کی کشش بھی لاکھوں سیاحوں کو کھینچ کر لے آتی ہے۔ کوئی تقریباً پینتیس ملین سیاح گزشتہ برس جرمنی آئے۔ دیوار برلن، میونخ، بلیک فارسٹ اور صوبہ باویریا میں قائم قلعہ نیو شوانشٹائن مشہور ترین سیاحتی مقامات ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K.J. Hildenbrand
ترکی کا چھٹا نمبر
یورپ اور ایشیا کے مابین پل کا کردار ادا کرنے والا ترک شہر استنبول ایک منفرد ثقافتی تنوع کا حامل شہر ہے۔ یہاں کی بلیو موسک یا نیلی مسجد اور ہائیہ صوفیا بہت مشہور ہیں۔ 2015ء میں قریب 39.5 ملین افراد نے ترکی کا دورہ کیا۔ تاہم دہشت گردانہ حملوں اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے اس برس سیاحوں کی تعداد کم رہنے کے خدشات ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Becker
نمبر پانچ: اٹلی
اٹلی کو نشاطِ ثانیہ اور رومی سلطنت کا مادر وطن کہا جاتا ہے۔ یہ پیزا، پاستا اور ایسپریسو (کوفی) کے ملک کے طور پر بھی شہرت رکھتا ہے۔ روم سے وینس اور سِسلی کے ساحلوں سے تسکانہ کے قدرتی مناظر تک اٹلی میں بے تحاشا مقامات ہیں، جو سیاحوں کے لیے کشش رکھتے ہیں۔ گزشتہ برس 50.7 ملین افراد اٹلی گھومنے کے لیے آئے۔
تصویر: Fotolia/scaliger
نمبر چار: چین
دنیا کی قدیم ترین تہذیب ہونے کے ساتھ ساتھ چین دنیا کا سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک بھی ہے۔ کوئی 56.9 ملین سیاح 2015ء کے دوران چین پہنچے۔ دیوار چین اور شاہراہ ریشم کے درمیان خوبصورت مناظر، قدیم ثقافتی مقامات اور انتہائی جدید فن تعمیر کے بیش بہا نمونے موجود ہیں۔
تصویر: Getty Images/L. Zhang
اسپین نمبر تین
اسپین کا نام سنتے ہی ذہن میں فلامینکو ڈانس اور فیئستا یعنی مختلف میلوں کی تصویریں گھومنے لگتی ہیں۔ ویلِنسیا میں ایک دوسرے پر ٹماٹروں کی بارش کرنے والے فیسٹیول’ٹوماٹینا‘ اور پامپلونا میں منائے جانے والے سان فیرمے فیسٹیول کا شمار مقبول ترین میلوں میں ہوتا ہے۔ فن کے شائقین پکاسو اور گاؤڈی کے فنی شاہکاروں کو دیکھنے کے لیے بھی اسپین کا رخ کرتے ہیں۔ اس ملک کو گزشتہ برس68.2 ملین سیاحوں نے دیکھا۔
تصویر: picture alliance/R. Linke
امریکا نمبر دو پر
فلموں اور گانوں کی وجہ سے تقریباً پوری دنیا امریکی ثقافت سے آشنا ہو چکی ہے۔ گزشتہ برس ’وسیع امکانات کے اس ملک‘ کو دیکھنے کے لیے 77.5 ملین سیاح آئے۔ قدرتی مناظر کو پسند کرنے والے زیادہ تر سیاح طویل روڈ ٹرپ کرتے ہیں، پہاڑوں اور ریگستانی علاقوں کے علاوہ ساحلوں پر وقت گزراتے ہیں۔ اس کے علاوہ جدید ترین امریکی شہروں کی کشش بھی بہت سے سیاحوں کی اپنی جانب کھینچی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP
اول نمبر پر فرانس
پیرس کے علاوہ فرانس کے خوبصورت محل، ساحلی علاقے، عجائب گھر اور کھانوں نے اسے سیاحوں میں سال 2015ء کا سب سے زیادہ مشہور ترین ملک بنایا۔ 84.5 ملین افراد فرانس دیکھنے کے لیے آئے۔ فرانس کے وہ علاقے بھی کافی مشہور ہیں، جہاں وائن تیار کی جاتی ہے۔ حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی وجہ سے فرانس میں سیاحت کی صنعت کافی حد تک متاثر ہوئی ہے تاہم اس کے باوجود بھی یہ ملک سیاحوں کی جنت ہی بنا رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Ehlers
10 تصاویر1 | 10
2016ء کے دوران ترکی جانے والے جرمنوں کی تعداد میں 50 فیصد کمی ہو گئی تھی جس کی ایک وجہ اُسی برس جنوری میں استنبول کے علاقے سلطان احمت میں ہونے والا ایک دھماکا تھا جس کے نتیجے میں 12 جرمن سیاح ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعے اور پھر ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد 2017ء میں سیاحت کی غرض سے ترکی کا رُخ کرنے والے جرمنوں کی تعداد بحال نہ ہو سکی۔
تاہم ٹریول کمپنی Tui کے شعبہ سیاحت کے سربراہ اشٹیفان باؤمرٹ کے مطابق اس دوران ایسے دیگر مقامات پر سیاحت کے لیے جانے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا جہاں پہلے سیاسی افراتفری یا دہشت گردانہ حملے ہو چکے تھے۔ ان کے مطابق مصر کے لیے بکنگ کی تعداد میں 58 فیصد جبکہ تیونس کے لیے 125 فیصد اضافہ ہوا۔
جرمنی کےجنوب مغربی شہر اشٹٹ گارٹ میں ہونے والے سیاحتی میلے سے قبل باؤمرٹ کا کہنا تھا کہ رواں برس سیاحت کے لیے جانے والوں کی طرف سے بکنگ کی تعداد کافی زیادہ اچھی جا رہی ہے۔
سلطنت عثمانیہ کی یادگار، ترکی کا تاریخی گرینڈ بازار
ترکی کے شہر استنبول میں واقع تاریخی گرینڈ بازار کا شمار دنیا کے قدیم ترین بازاروں میں ہوتا ہے۔ اس کی بنیاد سن چودہ سو پچپن میں سلطنت عثمانیہ کے دور میں رکھی گئی۔ گرینڈ بازار میں اکسٹھ گلیاں اورسینکڑوں دکانیں ہیں-
تصویر: DW/S. Raheem
اکسٹھ گلیاں، تین ہزار دکانیں
تین ہزار سے زائد مخلتف اشیاء کی دوکانوں والے اس صدیوں پرانے خریدو فروخت کے مرکز کی خاص بات یہ ہے کہ ایک ہی چھت کے نیچے کم وبیش ہر طرح کی اشیاء خریدوفروخت کے لیے موجود ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
صدیوں سے چلتا کاروبار
یہاں پر چمڑے اور سلک کے ملبوسات تیار کرنیوالوں، جوتا سازوں، صّرافوں، ظروف سازوں، قالین بافوں، گھڑی سازوں، آلات موسیقی اور کامدار شیشے سے خوبصورت لیمپ تیار کرنیوالوں کی صدیوں سے چلی آ رہی دوکانیں بازار کی تاریخی حیثیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
زلزلے سے نقصان
گرینڈ بازار کو اپنے قیام کے بعد مختلف ادوار میں شکست وریخت کا سامنا کرنا پڑا۔ سولہویں صدی میں آنے والے زلزلے نے اس بازار کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ لیکن منتظمین نے بڑی حد تک اسے اپنی اصل شکل میں برقرار رکھا ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
تین لاکھ خریدار روزانہ
ایک اندازاے کے مطابق روزانہ اڑھائی سے تین لاکھ افراد گرینڈ بازار کا رخ کرتے ہیں۔ ان میں مقامی افراد کے علاوہ بڑی تعداد غیر ملکی سیاحوں کی بھی ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
فانوس و چراغ
خوبصورت نقش و نگار والے فانوسوں اور آنکھوں کو خیرہ کرتی روشنیوں والے دیدہ زیب لیمپوں کی دکانیں اس تاریخی بازار کی الف لیلوی فضا کو چار چاند لگا دیتی ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
ترکی کی سوغاتیں
بازار میں خریدار خاص طور پر ترکی کی سوغاتیں خریدنے آتے ہیں۔ ان میں انواع واقسام کی مٹھائیاں اور مصالحہ جات شامل ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
پانی کے نلکے
صدیوں پرانے اس بازار کی ایک قابل ذکر بات یہاں پر اس دور میں مہیا کی جانےوالی سہولیا ت ہیں۔ جن میں سب سے نمایاں یہاں لگائے گئے پانی کے نل ہیں جن سے آج بھی یہاں آنے والے اپنی پیاس بجھا ر ہے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
اکیس دروازے
بازار میں داخلے اور اخراج کے لئے مختلف اطراف میں اکیس دروازے ہیں اور ہر ایک دروازے کو مختلف نا م دیے گئےہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
خواتین کے پرس
بازار میں خواتین کے دستی پرس یا ہینڈ بیگز سے لدی دوکانوں کی بھی کمی نہیں۔ یہاں پر اصل اور مصنوعی چمڑے اور مقامی کشیدہ کاری کے ڈیزائنوں سے مزین بیگ ملتے ہیں۔ اس کے علاوہ معروف بین الاقوامی برانڈز کی نقول بھی باآسانی دستیاب ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
سونے کے زیورات بھی
طلائی زیورات اورقیمتی پتھروں کے شوقین مرد وخواتین کے ذوق کی تسکین کے لئے بھی گرینڈ بازار میں متعدد دوکانیں موجود ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
خوش اخلاق دوکاندار
اس بازار کی ایک اور خاص بات یہاں کے دوکانداروں کا مختلف زبانوں میں گاہکوں سے گفتگو کرنا ہے۔ بازار میں گھومتے ہوئے چہرے پر مسکراہٹ سجائے دوکاندار گاہکوں کے ساتھ انگلش، عربی ، جرمن ، اردو اور ہندی زبانوں میں گفتگو کرتے سنائی دیتے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
گرم شالیں
مقامی ہنرمندوں کے ہاتھوں سے تیار کی گئی گرم شالیں بھی یہاں خریداری کے لئے آنے والوں میں خاصی مقبول ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
بھاؤ تاؤ بھی چلتا ہے
گرینڈ بازار میں آنے والے گاہک دوکانداروں سے بھاؤ تاؤ کر کے قیمت کم کرانے کی کوشش بھی کرتے ہیں اور اس میں وہ اکثر کامیاب بھی ہو جاتے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
دیدہ زیب سجاوٹ
ترکی کے مخلتف علاقوں میں تیار کیے جانے والے آرائشی سامان کو یہاں اتنے خوشنما طریقے سے سجایا جاتا ہے کہ قریب سے گزرنے والے ایک نظر دیکھے بغیر نہیں رہ سکتے۔
تصویر: DW/S. Raheem
شیشے کی دوکانیں
گرینڈ بازار میں ترک اور عرب نوجوانوں میں مقبول شیشے کی دوکانیں بھی ہیں جہاں مخلتف رنگوں کے شیشے اور ان میں استعمال ہونیوالا تمباکو بھی مختلف ذائقوں میں دستیاب ہے۔