1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی کا جلا وطن ’ڈان‘ ايردوآن پر کيچڑ اچھال کر کامياب

7 جون 2021

ترکی ميں ان دنوں ايک جلا وطن ملزم کی ويڈيوز کافی مقبول ہو رہی ہيں۔ سيدات پيکر نامی يہ شخص سياست دانوں اور کاروباری شخصيات کے مبينہ کالے دھندوں کی تفصيلات بيان کر کے کچھ ہی دنوں ميں انٹرنيٹ پر ايک اسٹار بن گيا ہے۔

YouTube Kanal -   türkischer Mafiaboss Sedat Peker
تصویر: Mehmet Guzel/AP/picture alliance

منشيات کی اسمگلنگ، قتل اور جہاديوں کی مالی معاونت، يہ بڑے جرائم کی ایسی چند مثالیں ہيں، جن سے انچاس سالہ سيدات پيکر کا نام منسوب کيا جاتا رہا ہے۔ ليکن آج کل وہ ايک اور وجہ سے مقبول ہو رہے ہيں۔ یہ جلا وطن ترک شہری ان دنوں يوٹيوب پر ويڈيوز بنا رہے ہيں، جن ميں وہ صدر رجب طيب ايردوآن اور ان کی سياسی جماعت 'جسٹس اينڈ ڈویلپمنٹ پارٹی‘ کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہيں۔ پيکر کی ويڈيوز کئی کئی ملين مرتبہ ديکھی جا رہی ہيں اور ان کی وجہ سے انقرہ ميں سیاسی کھلبلی مچ گئی ہے۔

عوام ميں بے انتہا مقبوليت

استنبول کی رہائشی گلستان اتاس بتاتی ہيں، ''ميں نے پيکر کی ويڈيوز کو اپنی پسنديدہ ٹيلی وژن سيريز کی فہرست ميں شامل کر ليا ہے، جو ميں ہر ہفتے ديکھتی ہوں۔ بالکل ايک سلسلہ وار ٹيلی وژن سيريل کی طرح ميں ان ويڈيوز کا بے تابی سے انتظار کرتی ہوں۔ پھر ہر اتوار کو ہم ناشتے کے وقت يہ ويڈيوز ديکھتے ہيں۔‘‘

گلستان اتاس کے شوہر نے پيکر کی ويڈيوز کا 'گاڈ فادر‘ اور 'اسکار فيس‘ جيسی تاريخی فلموں سے موازنہ کيا اور کہا کہ يہ اسی طرح ہميشہ لوگوں کے ذہن ميں بسی رہيں گی۔ انہوں نے کہا، ''يہ اچھا ہے کہ رياست کے مبينہ ناجائز کاروبار منظر عام پر آئے اور ان کے بارے ميں آگہی پھيلی کيونکہ ميرے ليے يہ دلچسپ معلومات ہيں کہ قرآن پر ہاتھ رکھ کر حلف لينے والے سياستدان سیاست کے ساتھ ساتھ کوکين کا کاروبار بھی کر سکتے ہيں۔‘‘

سيدات پيکر کی ان ہفتہ وار ويڈيوز کو پچھتر ملين مرتبہ ديکھا جا چکا ہے۔ وہ اپنی ويڈيوز ميں بالخصوص چاليس سال سے کم عمر کے افراد کو مخاطب کرتے ہيں کيونکہ يہی وہ سماجی طبقہ ہے جو عملی طور پر احتساب اور تبديلی کا مطالبہ کر سکتا ہے۔

ڈی ڈبلیو کا ترکی کے بارے میں نیا یوٹیوب چینل

00:49

This browser does not support the video element.

سيدات پيکر کون ہيں؟

سيدات پيکر ايک قوم پرست ہيں، جو ترک زبان بولنے والوں کے اتحاد پر يقين رکھتے ہيں۔ وہ سترہ برس کی عمر سے لے کر اب تک کئی مرتبہ جيل جا چکے ہيں۔ سن 2014 ميں آخری مرتبہ بری ہونے کے بعد پيکر نے ايردوآن کی جماعت کی حمايت ميں ريلياں نکاليں اور وہ اپوزيشن کے خلاف سرگرم دکھائی ديے۔ بعد ازاں ان کے اور ان کے گروپ کے خلاف باقاعدہ آپريشن شروع کر ديا گيا، جس ميں ساٹھ سے زائد افراد کو گرفتار کر ليا گيا تھا۔ استنبول ميں ان کے گھر پر چھاپہ مارا گيا اور ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی بيوی اور دو بيٹيوں سے بدسلوکی بھی کی گئی تھی۔

سيدات پيکر آج کل دبئی ميں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہيں۔ وہ وہاں سے ہر ہفتے يوٹيوب پر نوے منٹ طويل ويڈيوز جاری کرتے ہيں، جن ميں وہ حکومتی عہديداران، وزراء اور اہم کاروباری شخصيات پر بدعنوانی کے سنگين الزامات عائد کرتے ہيں۔ اپنی ايک ويڈيو ميں پيکر نے ايردوآن کے سکيورٹی مشير پر دہشت گرد نيٹ ورک القاعدہ کو ہتھيار فراہم کرنے کا الزام بھی لگايا۔

تصویر: Murat Cetinmuhurdar/PPO via REUTERS

اپنے الزامات کی حمايت ميں اب تک انہوں نے کوئی شواہد پيش نہيں کيے مگر عوام ميں ان کی ويڈيوز بے حد مقبول ہو رہی ہيں۔ اس پر اب انقرہ حکومت بھی نالاں دکھائی ديتی ہے۔ سیدات پيکر نے اب تک جس جس پر بھی الزام لگائے ہيں، ان میں سے ہر کوئی ان الزامات کو بے بنياد قرار دے کر مسترد کر چکا ہے۔

صدر ايردوآن ايک عرصے تک تو خاموش رہے ليکن پھر گزشتہ ماہ کے اواخر ميں انہوں نے پيکر کے الزامات کو سازش قرار ديتے ہوئے مسترد کر ديا۔ اب پيکر نے رد عمل ميں دھمکی دی ہے کہ وہ صدر ايردوآن کو جواب تو ديں گے مگر ان کی چودہ جون کو امريکی صدر جو بائيڈن سے ملاقات کے بعد۔

ترکی ميں آج کل پيکر کی ويڈيوز کا شور ہے اور حزب اختلاف بھی کھل کر اس کا فائدہ اٹھا رہی ہے۔

ع س / م م (اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں