ترکی کا پہلا خلا باز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی جانب روانہ
19 جنوری 2024امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے بتایا کہ جمعرات کے روز ایک نجی مشن کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے کامیابی کے ساتھ روانہ کیا گیا۔اس مشن میں دیگر تین خلابازوں کے ہمراہ پہلی مرتبہ ایک ترک خلا باز بھی شامل ہیں۔
اسپیس ایکس کا یہ کیپسول مقامی وقت کے مطابق شام چار بجکر 49منٹ پر فالکن راکٹ کے ذریعہ فلوریڈا میں کیپ کیناورل اسپیس سینٹر سے خلاء میں بھیجا گیا۔ناسا نے بتایا کہ اس کیسپول کے آئی ایس ایس پر ہفتے کی صبح سویرے اترجانے کی توقع ہے اور اس پر سوار عملے کے دو ہفتوں تک خلاء میں رہنے کی توقع ہے۔
خلائی مسافر کون؟
ہسپانوی نژاد اور ناسا کے سابق خلاء باز مائیکل لوپیر الگیریا مشن کے کمانڈر ہیں۔ ان کے ساتھ اٹلی کے والٹرولادیئی، سویڈن کے مارکس وانڈٹ اور ترکی کے الپر گیزیر آوجی بھی موجود ہیں۔ اس مشن کی منتظم نجی خلائی پرواز کمپنی ایگزیوم ایکس کے مطابق گیزیر آوجی نے ترک فضائیہ میں فائٹر پائلٹ کے طورپر خدمات انجام دی ہیں اور متعدد طیاروں کو اڑانے کا پندرہ سال کا تجربہ رکھتے ہیں۔اسپیس ایکس کے ذریعہ شیئر کی گئی ایک ویڈیو کے مطابق انہوں نے جہاز پر سوار عملے کے دیگر افراد کے ساتھ بات کی۔
پرائیویٹ پروازیں شروع، کیا آپ چاند پر جانا چاہتے ہیں؟
گیزیر آوجی نے کہا، "الٹی گنتی کے اختتام سے لے کر سفر شروع ہونے اور یہاں تک پہنچنے کے تمام عرصے کے دوران یہ ایک شاندار احساس تھا۔" انہوں نے مزید کہا، "اس طرح پرواز کرنے کا خواب وہ ایک عرصے سے دیکھ رہے تھے۔"
گیزیر آوجی اس سفر کے دوران مشن کے ماہر کے طور پر خدمات انجام دیں گے۔ ترکی میں اس موقع پر جشن کا ماحول تھا۔ ترکی کے مختلف شہروں میں لوگ ان بڑی بڑی اسکرینوں کے ارد گرد جمع تھے، جہاں لانچ کی لائیو ویڈیو دکھائی جارہی تھی۔
ایگزیوم ایکس تیسرا نجی مشن
اس مشن کا اہتمام نجی خلائی پرواز کمپنی ایگزیوم ایکس نے کیاہے اور اسے ناسا اور ایلن مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے ساتھ مل کر سرانجام دیا جارہا ہے۔
اسپیس ایکس ایک بار پھر انسان کو چاند پر لے جائے گا
یہ امریکی شہر ہیوسٹن سے سرگرم ایگزیوم کی طرف سے پچھلے دو سالوں میں اس طرح کی تیسری پرواز ہے۔ اور اس مشن کو "بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے پہلا یورپی تجارتی خلاباز مشن" قرار دیا جارہا ہے۔ اس خلائی جہاز میں ہر ایک سیٹ کے لیے کم از کم 55 ملین ڈالر کی رقم ادا کرنی پڑی ہے۔
اسپیس ایکس نے کہا کہ چودہ روزہ مشن کے دوران تیس سے زائد سائنسی تجربات کیے جائیں گے۔ یہ تجربات بالخصوص "انسانی فزیالوجی (علم الاعضاء) اور تکنیکی صنعتی ترقی پر مرکوز" ہوں گے۔
ج ا /ش ر (ڈی پی اے، روئٹرز)