ترکی کے ہوٹل میں آگ، ہلاکتوں کی تعداد مسلسل بڑھتی ہوئی
21 جنوری 2025
ترکی کے شمال مغربی حصے میں ایک سیاحتی مقام پر ایک کثیر منزلہ ہوٹل میں آگ لگنے کے سبب ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 66 تک پہنچ گئی ہے۔ قبل ازیں ہلاکتوں کی کم از کم تعداد 10 بتائی گئی تھی۔
تصویر: IHA/AP/picture alliance
اشتہار
ترکی کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے دارالحکومت انقرہ سے قریب 170 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع شہر کارتلکایا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ہمارا درد بہت بڑا ہے۔۔۔ 66 شہری اپنی جان کھو چکے ہیں جبکہ 51 دیگر زخمی ہیں۔
ترک وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے قبل ازیں ایکس پر لکھا تھا کہ ترکی کے شمال مغربی صوبے بولُو میں لگنے والی آگ کے سبب 32 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ترک خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق یہ آگ کرتالکایا نامی شہر کے ایک ہوٹل میں گزشتہ شب بھڑکی تاہم اس کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ مزید یہ کہ آگ لگنے کی اطلاع ملنے کے بعد آگ بجھانے والی درجنوں گاڑیاں اور ایمبولینس موقع پر پہنچ گئیں۔ کرتالکایا مقامی سیاحوں کے لیے ایک معروف اسکیئنگ مقام ہے۔
مقامی میڈیا اور سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ کے شعلے اس ہوٹل کی اوپری منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہیں۔
فائر بریگیڈ اور ایمرجنسی ادارے آج منگل کی صبح تک اس آگ کو بجھانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔
ترکی کے شمال مغربی صوبے بولُو میں لگنے والی آگ کے سبب 32 دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔تصویر: Idil Toffolo/IMAGO
ترک ٹیلی وژن این ٹی وی کے مطابق لکڑی کے بنے فرش کی وجہ سے یہ آگ ہوٹل میں تیزی سے پھیلی۔ ویڈیوز میں لوگوں کو انتہائی پریشانی کے عالم میں بستر کی چادروں کو آپس میں باندھ کر ان کے ذریعے ہوٹل سے باہر نکلنے کی کوشش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک عینی شاہد نے ترک اخبار حریت کو بتایا کہ اس نے لوگوں کو کھڑکیوں سے باہر کودتے ہوئے بھی دیکھا۔
رپورٹس کے مطابق اس ہوٹل میں 234 افراد کے ٹھہرنے کی گنجائش تھی اور آتشزدگی کے وقت یہ مکمل طور پر بھرا ہوا تھا، کیونکہ ان دنوں ترکی میں اسکول کی چھٹیاں چل رہی ہیں۔
ترکی کا دو ہزار سال پرانا شہر
ترکی ایک ایسا ملک ہے جہاں متعدد تہذیبوں اور ثقافتوں کی باقیات اب بھی موجود ہیں۔ آئیے جانتے ہیں ایسے ہی ایک قدیم شہر پیرگے کے دلکش و دیدہ زیب کھنڈرات کے بارے میں۔
تصویر: ZAbbas
پیرگے کے کھنڈرات یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل
ترکی کے مشہور شہر انطالیہ سے کچھ ہی مسافت پر پیرگے کے کھنڈرات موجود ہیں۔ اس قدیم شہر کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
تصویر: ZAbbas
پیرگے کے کھنڈرات اتنی اہمیت کے حامل کیوں؟
پیرگے شہر محض ان کھنڈرات وجہ سے ہی مشہور نہیں ہے بلکہ یہ ان چند قدیم بستیوں میں سے ایک ہے جو آج بھی اپنی اصلی حالت میں موجود ہیں۔ یہ ہزاروں سال پرانا شہر اب بھی وہاں جانے والے سیاحوں کو ماضی کے ایک عالیشان شہر کے تصور کی طرف لے جاتا ہے۔
تصویر: ZAbbas
پیرگے قدیم ترین شہروں میں سے ایک
اگر اس شہر کی تاریخ کی بات کی جائے تو یہ تقریباﹰ 2000 سال پرانا ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق پیرگے شہر دوسری اور تیسری صدعی عیسوی میں اپنے تہذیبی عروج پر تھا۔ وہاں موجود تعمیراتی ڈھانچوں کی باقیات سلطنت روم کی تہذیب کی عکاس ہیں۔
تصویر: ZAbbas
شہر کا داخلی دروازہ
اس قدیمی شہر کی باقیات میں داخل ہوتے ساتھ ہی دو مینار وہاں جانے والے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔ یہ جگہ زمانہ قدیم میں پیرگے شہر کا دروازہ تھی۔
تصویر: ZAbbas
طویل سڑک کے اختتام پر دلفریب فوارہ
داخلی دروازے کے بعد 300 میٹر طویل ایک سڑک بنائی گئی تھی۔ اس راستے سے گزریں تو نظر ماضی کے ایک شاندار فوارے کی باقیات پر پڑتی ہے۔ اس فوارے کو دیکھیں تو انسان سوچ میں پڑ جاتا ہے کہ ہزاروں برس قبل یہ شہر واقعی کتنا دلکش رہا ہو گا۔
تصویر: ZAbbas
شہر کا ہزاروں برس پرانا انفراسٹرکچر
پیرگے شہر کے قدیمی انفراسٹرکچر کی اب تک موجود باقیات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ اس شہر کے رہائشی زیادہ تر کاروباری لوگ ہوا کرتے تھے۔ شہر کے وسط میں سڑک کے دونوں جانب دکانیں ہوا کرتی تھیں اور شام کے وقت ان دکانوں اور ایسے بازروں میں خریداروں کا رش رہتا تھا۔