1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترک سرحد پر دیوار تعمیر کریں گے، یونان

20 اکتوبر 2020

یونانی حکومت ترک سرحد پر دیوار کی تعمیر کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کرنے والی ہے۔ اس دیوار کا مقصد زمینی راستے سے غیر قانونی مہاجرین کی آمد کو روکنا ہے۔

تصویر: Aristidis Vafeiadakis/Zuma/picture-alliance

یونانی حکومت کے ترجمان نے اُس حکومتی منصوبے کی تصدیق کی ہے، جس کے تحت ترک سرحد پر ایک بلند دیوار کو تعمیر کیا جانا ہے۔ ترجمان کے مطابق دیوار حقیقت میں پہلے سے دس کلومیٹر (سولہ میل) لمبی خاردار باڑ کا تسلسل ہے۔ تعمیر کی جانے والی دیوار کی لمبائی چھبیس کلو میٹر ہے اور اس پر تریسٹھ ملین یورو (چوہتر ملین امریکی ڈالر) کی لاگت آئے گی۔

ایتھنز حکومت کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ سرحدی دیوار اگلے برس اپریل کے اختتام تک تعمیر کر لی جائے گی۔ دیوار بنانے کا فیصلہ ترک حکومت کا وہ اعلان خیال کیا گیا ہے، جس میں انقرہ نے واضح کیا تھا کہ وہ یورپ پہنچنے والے مزید مہاجرین کو روکنے کا پابند نہیں ہے۔ یورپی یونین اور ترکی میں مہاجرین کے معاملے پر جنم لینے والے اختلافات کے بعد ہزاروں مہاجرین نے ترک سرحد عبور کر کے یونان میں داخل ہونے کی کوششیں بھی کی تھیں۔

ایتھنز حکومت کے ترک سرحد پر دیوار کھڑی کرنے کے کا پراجیکٹ چار تعمیراتی کمپنیوں میں بانٹ دیا گیا ہے۔ یہ کمپنیاں موجودہ خاردار باڑ کے حصے کو بھی اپ گریڈ کرنے کی پابند ہوں گی۔ یہ دیوار سرحدی دریا ایوروس کے ساتھ ساتھ تعمیر کی جائے گی۔

چھبیس کلو میٹر بلند دیوار کی بلندی پانچ میٹر (پندرہ فٹ) ہو گی۔ اس میں برقی رو بھی موجود ہو گی۔ اس مقصد کے لیے اسٹیل کے خصوصی چوکور بلاکس استعمال کیے جائیں گے۔ دیوار کی بنیاد کنکریٹ سے تیار ہو گی۔ یونان اور ترکی کی سرحد خاصی طویل ہے اور اس کی کُل لمبائی ایک سو بانوے کلو میٹر ہے۔

یونانی پولیس کے اہلکاروں نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ نگرانی کے عمل کے لیے طاقتور کیمروں کو بھی نصب کیا جائے گا کیونکہ طویل سرحد پر یہی اہم نگرانی کا ذریعہ ہو گا۔ پولیس افسران کی تنظیم کے صدر ایلیاس آکیدس کا کہنا ہے کہ کیمروں کو نصب کرنے کا مطالبہ پانچ سال پرانا ہے اور اس فیصلے سے کنٹرول زیادہ مؤثر ہو سکے گا۔

رواں برس کے دوران ترکی سے یونانی سرحد عبور کر کے یورپ داخل ہونے والے مہاجرین کی تعداد بہت کم ہو چکی ہے۔ اس کی وجوہات میں ایک کورونا وائرس کی پھیلی ہوئی وبا اور دوسرے دونوں ملکوں کے درمیان سمندر میں سے تیل کی تلاش پر پیدا تنازعہ ہے۔ ان وجوہات کے تناظر میں سرحدی نگرانی اور کنٹرول کو یونانی حکومت نے بہت سخت کر رکھا ہے۔

یہ بھی اہم ہے ترکی اور یونان میں مہاجرین کی یورپ آمد کو روکنے کے علاوہ بحیرہ روم میں تیل کی تلاش پر بھی شدید اختلاف پیدا ہے اور ان وجوہات کی بنیاد پر ان ہمسایہ ممالک میں غیر معمولی کشیدگی پائی جاتی ہے۔ سمندر میں تیل کی تلاش کا معاملہ سنگین قرار دیا جاتا ہے کیونکہ دونوں ملکوں کی افواج کو الرٹ کیا جا چکا ہے اور تنازعے میں شدت پیدا ہو سکتی ہے۔

ع ح، ب ج (اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں