ترک وزیر اعظم کی آخری وارننگ
13 جون 2013ایشیاء اور یورپ کے سنگم پر واقع ملک ترکی میں کئی روز سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کے سبب کشیدگی جاری ہے۔ وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن نے آج جمعرات کو مظاہرین کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ استنبول کا گیزی پارک خالی کر دیں۔ ترک وزیر اعظم نے ماحول پسند مظاہرین سے اس علاقے سے نکل جانے کو کہا تاکہ پولیس وہاں سے غیر قانونی اداروں کو ہٹا سکے۔
ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن کی حکومت نے اس ترقیاتی منصوبے سے متعلق ایک ریفرنڈم کے انعقاد کی تجویز پیش کر دی ہے، اس کے باوجود مظاہرین استنبول میں تقسیم اسکوائر میں جمع ہو کر مظاہرے کرنے سے باز نہیں آ رہے۔ وزیر اعظم ایردوآن نے آج مظاہرین کو خبر دار کرتے ہوئے کہا،’ میں اپنی آخری وارننگ دے رہا ہوں، مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کے والدین سے میں اپیل کر رہا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو تقسیم اسکوائر سے ہٹا لیں‘۔ ٹیلی وژن پر لائیو نشریات میں ایردوآن کا کہنا تھا،’ گیزی پارک کسی قابض فورس کی جاگیر نہیں ہے، یہ ہر کسی کے لیے ہے‘۔ انہوں نے مظاہرین سے کہا ،’ ہمیں مزید رنجیدہ نہ کریں، گیزی پارک کو صاف کر کے اسے اس کے حقداروں کے حوالے کرنے دیں۔ یہ حقدار استنبول کے عوام ہیں‘۔
ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوآن کو اپنے دس سالہ دور اقتدار میں اس وقت سب سے سنگین امتحان کا سامنا ہے۔ جو تنازعہ گیزی پارک کی تعمیر کی مخالفت سے شروع ہوا تھا وہ ملک گیر حکومت مخالف تحریک میں تبدیل ہو چکا ہے اور اس کی شدت میں اضافہ ہی ہو رہا ہے۔ ترک حکومت مظاہرین کے ساتھ آہنی ہاتھ سے نمٹنے کی کوشش کرتی رہی ہے تاہم اس سے مظاہروں کی شدت میں کمی نہیں آ سکی ہے۔
انقرہ حکومت نے گزشتہ روز گیزی پارک کے حوالے سے ملک میں ریفرنڈم کرانے کی پیشکش تو کر دی لیکن عوام حکومتی وعدوں پر اعتبار کرتے دکھائی نہیں دے رہے۔ زیادہ تر مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ گیزی پارک خالی کرنے کے عمل میں پہل پولیس کو کرنی چاہیے۔
ریفرنڈم کی یہ پیشکش وزیر اعظم ایردوآن کی مظاہرین کے نمائندوں کے ایک چھوٹے سے گروپ کے ساتھ بات چیت کے بعد سامنے آئی ہے۔ سول سوسائٹی اور مظاہرین کے زیادہ تر گروپوں نے ان مذاکرات کا بائیکاٹ کیا تھا۔ ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والے ان کے نمائندے نہیں تھے۔
km/ij(AFP)