تصادم، ريلياں، مظاہرے اور نازی دور کے ممنوعہ اشارے
2 ستمبر 2018مشرقی جرمنی کے شہر کيمنٹز ميں مخالف سياسی نظريات کے حامل افراد کی ريليوں ميں تصادم کے نتيجے ميں کم از کم نو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہيں۔ پوليس کے مطابق کيمنٹز ميں ہفتے يکم ستمبر کے روز نکالی گئی ريليوں ميں کم از کم پچيس جرائم رپورٹ کيے گئے۔ ان ميں املاک کو نقصان پہنچانے، جسمانی نقصان، گرفتاری ميں مزاہمت اور سابقہ نازی دور کے ممنوعہ اشاروں کے استعمال جيسے عوامل شامل تھے۔ دائيں بازو کے نظريات کے حامل قريب ساڑھے چار ہزار افراد چند ريلی نکالنے کے ليے جمع ہوئے تاہم ان کے سامنے ساڑھے تين ہزا افراد کا ايک مجمع کھڑا تھا، جس نے دائيں بازو کے حاميوں کی اس ريلی کو زيادہ آگے نہيں بڑھنے ديا۔
کيمنٹز ميں ڈينيئل ايچ نامی ايک مقامی شہری کو ہفتے پچيس اگست کی رات قتل کر ديا گيا تھا۔ امکان ہے کہ اس قتل ميں دو غير ملکی شہری ملوث تھے اور اس سلسلے ميں ايک عراقی اور ايک شامی شہری زير حراست ہيں۔ اس واقعے کے بارے ميں متعدد جعلی خبريں اور افواہيں مشرقی جرمنی کے اس شہر ميں پچھلے ايک ہفتے کے دوران متعدد احتجاجی مظاہروں اور تشدد کا سبب بنيں۔ دائيں بازو کی سياسی پارٹی ’آلٹرنيٹو فار جرمنی‘، اسلام مخالف تنظيم پيگيڈا اور چند ديگر انتہائی دائيں بازو کے گروپوں کے ارکان نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام کو اپنے شہر اور معاشرے کی بقا کی خاطر سڑکوں پر نکلنے کا کہا۔ اسی دوران سينکڑوں کی تعداد ميں ايسے افراد و تنظيميں بھی سڑکوں پر نکليں، جو مہاجرين اور غير ملکوں کے ليے برداشت کی وکالت کرتی دکھائی ديں۔
گزشتہ روز کيمنٹز ميں ہونے والے احتجاج ميں سنر سے زائد تنظيموں نے شرکت کی۔ يہ لوگ ’نفرت کی جگہ دل کھولنے‘ کے عنوان تلے سڑکوں پر نکلے۔ دوسری جانب پيگيڈا اور اےايف ڈی کے حامی تھے، جو مہاجرين اور غير ملکيوں کے خلاف اپنے گھروں سے نکلے۔ پوليس نے بتايا کہ شہر کے مرکز ميں مظاہرين اور پوليس کے مابين تصادم بھی ہوا۔ اس موقع پر کسی ناخشگوار واقعے سے نمٹنے کے ليے اٹھارہ سو پوليس اہلکار تعينات تھے۔
ع س / ع ت، نيوز ايجنسياں