1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تنازعے سفارت کاری سے حل کیے جائیں، ویسٹر ویلے

ندیم گِل29 ستمبر 2013

جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے زور دیا ہے کہ عالمی برداری سفارت کاری کے ذریعے تنازعات حل کرے۔ انہوں نے شام اور ایران کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کا خیر مقدم کیا۔

تصویر: picture-alliance/dpa

گیڈو ویسٹر ویلے نے جمعے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ شام میں کیمیائی حملوں کی تفتیش بین الاقوامی فوجداری عدالت کرے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے منظوری کی گئی قرار داد کا بھی خیرمقدم کیا۔

ان کا کہنا تھا: ’’یہ ہتھیار طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق پوری طرح تباہ کیے جانے چاہیئں۔ جرمنی ان کیمیائی ہتھیاروں کو تباہ کرنے کے لیے مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔‘‘

ایران اور شام کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں ان کا کہنا تھا: ’’یہ دنیا کے لیے ایک اچھا ہفتہ تھا، عالمی برداری کو اسی طرح کام جاری رکھنا چاہیے۔‘‘

ویسٹریلے نے کہا کہ ایران کے ساتھ اب اعتماد سازی کی ضرورت ہےتصویر: picture-alliance/dpa

جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ روس اور امریکا کے درمیان شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے کا فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی حل کے ذریعے ہی شام میں امن قائم کیا جا سکتا ہے۔

ایران اور امریکا کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطے کے بارے میں ویسٹر ویلے نے کہا: ’’ایرانی حکومت کے ساتھ ہونے والی حالیہ بات چیت سے ایک موقع پیدا ہوا ہے۔ اب اعتماد سازی کی ضرورت ہے۔‘‘

گیڈو ویسٹر ویلے نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں انٹرنیٹ سکیورٹی، پرائیویسی اور جاسوسی کے موضوعات پر بھی بات کی۔ امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے سابق ملازم ایڈورڈ سنوڈن کی جانب سے جاسوسی کے انکشافات کے بعد عوام کی پرائیویسی میں دخل اندازی پر دنیا بھر میں حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا تھا۔

جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا: ’’ہمیں ایک ایسا انٹرنیٹ چاہیے جس کے ذریعے نجی سطح پر آزادی، سکیورٹی اور تحفظ کو مناسب توازن میں رکھا جا سکے۔ انٹرنیٹ کے ہر صارف کو اس بات کا یقین ہونا چاہیے کہ دنیا بھر میں کمپنیوں اور ریاستوں کی جانب سے اس کے حقوق کا تحفظ کیا جا رہا ہے۔‘‘

ویسٹر ویلے جرمنی کی فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) کے رکن ہیں جسے حالیہ انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ جماعت پانچ فیصد ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے جس کے باعث اس کے تمام ارکان پارلیمانی نشستوں سے محروم ہو جائیں گے۔ ایف ڈی پی جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی حالیہ حکومت میں اتحادی ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں