1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تيونس کے انقلاب کا پوسٹ مارٹم فنکاروں کے ہاتھ

28 فروری 2012

فرانسيسی دارالحکومت پيرس ميں تيونس اور تيونسی نژاد فرانسيسی فنکاروں نے 2010ء کے انقلاب کے ايک سال مکمل ہونے کے موقع پر اپنے متعدد فن پاروں کو عام نمائش کے لیے پیش کیا ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

’تيونس، انقلاب کے ايک سال بعد‘ يہ موضوع ہے پيرس ميں ان دنوں جاری نمائش کا اور اس کا میزبان ادارہ ہے Institut du Monde Arabe۔ اس نمائش ميں تيونس اور تيونسی نژاد فرانسيسیوں کی تين نسلوں کے فنکاروں نے مختلف انداز ميں انقلاب کو محسوس کرتے ہوئے اپنے شاہکار پیش کیے ہیں۔

تیونس کے انقلاب کے ایک سال مکمل ہونے پر پیرس ميں منعقدہ نمائش میں تصاویر، لکیروں سے مزین پیٹنگز، ویڈیوز، اور مجسمے رکھے گئے ہیں۔ نمائش میں رکھی گئی اشیاء کے موضوعات میں تیونس کے آمر زین العابدین بن علی کی معزولی، آزادئ رائے، حقوق نسواں، مذہب، فروغِ جمہوریت، اسلامی شدت پسندی اور انٹرنیٹ پر دستیاب دنیا شامل ہیں۔

نمائش گاہ کے شروع ہی میں ’ماچس اور گيسولين‘ پر مشتمل ايک فن پارہ رکھا گيا ہے جس کا مقصد چھبيس سالہ محمد بوعزیزی کو یاد کرنا ہے، جس کی آتش سوزی انقلاب تیونس کی بنیاد بنی تھی۔ بوعزیزی وہ تعلیم یافتہ پھل فروش تھا جس نے سدی بوزید نامی شہر ميں اپنے آپ کو حکومتی کارندوں کے جبر کے خلاف احتجاجاً آگ لگائی تھی۔

نمائش پيرس کے Institut du Monde Arabe ميں جاری ہےتصویر: Fotolia/Ralf Gosch

مشرق وسطی اور شمال افريقی حصے ميں شامل ممالک ميں انقلابات اور اصلاحاتی عمل کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ مصر ميں فوج کا زور ہے تو ليبيا ميں عبوری کونسل کو مشتعل باغی گروہوں کا سامنا ہے اور اسی باعث معمر القدافی کی ہلاکت کے باوجود لیبیا ابھی تک امن و سلامتی کا متلاشی ہے۔ دوسری جانب شام آج بھی فسادات کی لپیٹ میں ہے۔ شمالی افریقی خطے ميں تيونس ہی وہ ملک ہے جہاں سن 2010 ميں رونما ہونے والے انقلاب کے بعد آزاد اور شفاف انتخابات کے بعد جمہوری حکومت کا قیام عمل میں آ چکا ہے۔

پيرس کے عرب ممالک سے متعلق انسٹيٹيوٹ کی منتظم Geraldine Bloch کا کہنا ہے کہ عرب ممالک ميں اٹھنے والی حکومت مخالف تحریکوں کے نتيجے ميں آنے والے انقلابات ميں تيونس سب سے زيادہ تيزی سے جہموريت کی جانب رواں دواں ہے۔ خاتون منتظمہ کا کہنا ہے کہ نمائش ميں موجود متعدد فن پارے یقینی طور پر متنازعہ نوعيت کے ہيں اور ان فن پاروں کی تيونس ميں نمائش اب بھی شايد ناممکن ہے۔

رپورٹ: عاصم سليم

ادارت: عابد حسين

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں