تھائی لینڈ قبل از وقت انتخابات کی جانب
12 مارچ 2011اگر مئی کے آغاز میں تھائی لینڈ کی پارلیمان کے ایوان زیریں کو تحلیل کیا گیا، تو آئین کے مطابق یہاں اسمبلی کی تحلیل کے 45 تا 60 روز کے اندر اندر عام انتخابات منعقد کرائے جائیں گے، یعنی ایسی صورت میں تھائی لینڈ میں رواں برس جون یا جولائی میں عام انتخابات متوقع ہیں۔
جمعہ کو تھائی وزیراعظم نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ووٹرز طے کریں کہ وہ کیا چاہتے ہیں، ’’میرا خیال ہے کہ ملکی سیاست کے رخ کے تعین کے لیے عوامی رائے جاننا اب ناگزیر ہو چکا ہے، بہت سے لوگ ملک میں مزید بدامنی اور تناؤ نہیں دیکھنا چاہتے۔‘‘
گزشتہ برس تھائی لینڈ میں پچھلی دہائی کے بدترین پرتشدد واقعات میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ریڈ شرٹس نامی ان مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ملک میں نئے انتخابات کا انعقاد کیا جائے، جبکہ ان مظاہرین نے دارالحکومت کے اہم مقامات پر کئی دن تک ڈیرہ جما رکھا تھا اور نظام زندگی مفلوج کر کے رکھ دیا تھا۔ مظاہروں کے دوران ایک وقت ایسا بھی آیا تھا، جب ویجیاجیوا نے نومبر 2010ء میں انتخابات کی تجویز دی تھی، تاہم اس وقت ’ریڈشرٹس‘ نے اس تجویز کو مسترد کردیا تھا۔ اس دوران بنکاک کی سڑکوں پر مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کرتی گئیں، تاہم بعد میں سکیورٹی فورسز نے ایک بڑے کریک ڈاؤن کے ذریعے دارالحکومت کو خالی کرا لیا تھا۔ ان واقعات میں مجموعی طور پر 90 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
وزیراعظم ویجاجیوا کے مطابق تھائی عوام کے درمیان واضح سیاسی تقسیم دیکھی جا سکتی ہے اور اس کا حل عوامی رائے جاننے ہی میں ہے۔ ویجاجیواکی وزارت عظمیٰ اور ایوان زیریں کی مدت رواں برس کے آخر میں مکمل ہو رہی ہے، تاہم تھائی وزیراعظم ملک میں جلد انتخابات کے حامی ہیں۔
تھائی لینڈ کے الیکشن کمیشن کے سربراہ Apichart Sukhagganond نےکہا ہے کہ انتخابات کے لیے جون کا مہینہ بہترین رہے گا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت :شادی خان سیف