تھائی لینڈ میں نوجوان جرمن خاتون سیاح کا ریپ کے بعد قتل
8 اپریل 2019
تھائی لینڈ میں جرمنی سے تعلق رکھنے والی ایک نوجوان خاتون سیاح کو ریپ کے بعد قتل کر دیا گیا۔ تھائی پولیس نے ایک مبینہ ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے اس چھبیس سالہ سیاح کو ریپ کے بعد قتل کرنے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔
جنوبی تھائی لینڈ میں پھوکیٹ کے ساحل پر چھٹیاں منانے والے جرمن سیاحتصویر: Getty Images/AFP
اشتہار
تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک سے پیر آٹھ اپریل کو ملنے والی جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق اس خاتون سیاح کا تعلق جرمنی کے شمالی صوبے لوئر سیکسنی سے تھا اور اس کی عمر 26 برس تھی۔ یہ نوجوان سیاح اکیلی ہی تھائی لینڈ کی سیاحت کے لیے گئی تھی۔ اس دوران خلیج تھائی لینڈ کے علاقے میں جب یہ خاتون ملکی دارالحکومت بنکاک سے 75 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع چھوٹے سے جزیرے کو سی چانگ کی سیر کو گئی، تو وہاں اس ملزم نے پہلے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اسے قتل کر دیا۔
تھائی پولیس کے ایک ترجمان نے بنکاک میں ڈی پی اے کو بتایا کہ ملزم کی عمر 24 سال ہے اور اس نے اس جرمن سیاح پر جنسی حملہ اور اس کا قتل اتوار سات اپریل کو اس وقت کیا، جب وہ ایک دن کی سیر کے لیے بنکاک سے اس جزیرے پر گئی تھی۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ یہ یورپی خاتون ایک فیری کے ذریعے کو سی چانگ نامی جزیرے پر پہنچی تھی، جہاں اس نے جزیرے کی سیر کے لیے ایک مقامی دکاندار سے ایک سکوٹر بھی کرائے پر لیا تھا۔
تھائی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق اس جزیرے کی سیر کے دوران ہی 26 سالہ مقتولہ نے 24 سالہ مبینہ ملزم سے کچھ پوچھنے کے لیے تھوڑی سی بات چیت بھی کی تھی، جس کے بعد اس جرمن خاتون کا کسی دوسرے مقامی یا غیر ملکی باشندے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا۔
اسے کہتے ہیں بڑا کھیل، ہاتھیوں کی پولو
تھائی کے بادشاہ وجیرا لونگ کورن کی سرپرستی میں روایتی ہاتھی پولو ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوا۔ اس ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر دس ٹیمیں شریک تھیں۔
تصویر: Reuters/Soe Zeya Tun
گھوڑوں کی طرح لیکن سست پولو
ہاتھیوں کی پولو بھی بالکل گھوڑوں کی پولو کی طرح کھیلی جاتی ہے۔ سفید بال کو حریف ٹیم کے گول تک لانا ہوتا ہے۔ گھوڑوں کی پولو کے برعکس اس میں میدان چھوٹا، ہاکیاں لمبی اور کھیل کا دورانیہ کم ہوتا ہے۔
تصویر: Reuters/Soe Zeya Tun
20 ہاتھی، 40 کھلاڑی
ٹورنامنٹ میں بیس ہاتھی حصہ لیتے ہیں اور یہ سبھی مادہ ہاتھی ہوتے ہیں۔ ان کی تربیت خاص طور پر اس کھیل کے لیے کی جاتی ہے۔ سیاحتی مقامات پر بھی یہی ہاتھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ ہر ہاتھی کے اوپر دو کھلاڑی سوار ہوتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot/R. Sageamsa
ہاکی کے لیے ایک یا دو ہاتھ؟
یہ پولو خواتین اور مرد دونوں ہی کھیل سکتے ہیں۔ خواتین کو دو سے تین میٹر لمبی ہاکی اور دونوں ہاتھ استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ اس کے برعکس مرد کھلاڑی صرف ایک ہاتھ استعمال کر سکتے ہیں۔ ایک میچ سات سات منٹ کے دو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔
تصویر: Reuters/Soe Zeya Tun
اس کھیل کا خیال کِسے آیا؟
اس کھیل کا خیال 1981ء میں سوئٹزر لینڈ کے شوٹے جیمز اور بریٹے جِم ایڈروڈ کو اس وقت آیا، جب وہ سوئٹزرلینڈ کے شہر زانکٹ مورٹیس میں ایک ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ ایڈروڈ کا نیپال میں ایک ہوٹل ہے اور جیمز پولو کے کھلاڑی ہیں۔ اس کے ایک سال بعد ’ورلڈ ایلیفینٹ پولو ایسوسی ایشن‘ کی بنیاد رکھی گئی۔
تصویر: Reuters/Soe Zeya Tun
متنازعہ کھیل
جانوروں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیمیں اس کھیل کو تنقید کا نشانہ بناتی ہیں۔ ان کے مطابق ہاتھی اس کھیل کے لیے غیرموزوں ہیں۔ رواں برس بھی اس بات پر احتجاج کیا گیا تھا کہ ہاتھیوں کو لاٹھیوں سے مارا گیا ہے۔ ہاتھیوں پر تشدد کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر لائی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Lalit
کھیل کے بعد بھوک
ہرمیچ کے آغاز اور اختتام پر ہاتھیوں کو ان کا پسندیدہ کھانا کھلایا جاتا ہے۔ ہاتھی انناس، پپیتہ، کیلا، گنے اور نمک کے ساتھ چاول شوق سے کھاتے ہیں۔ تھائی لینڈ میں تقریبا چار ہزار جنگلی ہاتھی موجود ہیں جبکہ پالتو ہاتھیوں کی تعداد تقریبا چار ہزار سات سو ہے۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot/R. Sageamsa
ہاتھیوں کو لاحق خطرات
جنگلی ہاتھیوں کی تعداد میں وقت کے ساتھ ساتھ کمی ہوتی جا رہی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ لکڑی کے حصول کے لیے درخت کاٹے جا رہے ہیں اور ان کا قدرتی ماحول سکڑتا جا رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Lalit
7 تصاویر1 | 7
اس خاتون سیاح کی طرف سے جزیرے پر ایک سکوٹر کرائے پر لینے کے چند گھنٹے بعد ایک دوسرے غیر ملکی سیاح نے اتفاقاﹰ دیکھا کہ خلیج تھائی لینڈ کے پانیوں میں جزیرے کے ساحل کے پاس پتھروں کے نیچے کوئی انسانی لاش چھپائی گئی تھی۔ اس نے پولیس کو اطلاع کی تو پولیس نے موقع پر پہنچ کر اس خاتون کی لاش برآمد کر لی۔
بعد ازاں پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ملزم اسی جزیرے کا ایک ایسا رہائشی ہے، جو مقامی سطح پر کوڑا کرکٹ جمع کر کے اپنے لیے معمولی سی رقم کما لیتا تھا۔ یہ جرمن خاتون 23 مارچ کو سیاحت کے لیے تھائی لینڈ گئی تھی اور اس نے زیادہ تر وقت بنکاک کے نواح میں سی راچا نامی شہر کے ایک مقامی ہوٹل میں قیام کیا تھا۔
تھائی لینڈ کا شمار جرمن سیاحوں کی یورپ سے باہر پسندیدہ ترین سیاحتی منزلوں میں ہوتا ہے۔ جرمن باشندے خاص طور پر تھائی لینڈ کے مختلف جزائر پر تعطیلات منانے کے لیے جنوبی مشرقی ایشیا کی اس بادشاہت کا رخ کرتے ہیں۔ تھائی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس سیاحت کے لیے تھائی لینڈ جانے والے جرمن باشندوں کی تعداد تقریباﹰ نو لاکھ رہی تھی۔
م م / ع ح / ڈی پی اے
مگر مچھوں کی دنیا میں خوش آمدید
تھائی لینڈ میں دنیا کے سب سے بڑے مگرمچھوں کے فارم ہیں۔ ان فارموں میں سیاح مگرمچھوں کو دھوپ سینکتے، مرغیوں کو چبا چبا کر کھاتے اور گہرے سبز رنگ کے پانی سے بھرے تالاب میں مستی کرتے دیکھ سکتے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
بارہ لاکھ مگرمچھوں کے فارم
تھائی لینڈ میں مگرمچھوں کے ایک ہزار سے زائد فارم ہیں جن میں قریب بارہ لاکھ مگرمچھ رہتے ہیں۔ بہت سے فارموں میں مذبح خانے بھی ہیں جہاں مگرمچھوں کی کھال حاصل کر کے اُن سے لگژری مصنوعات بنائی جاتی ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
مگرمچھوں کا سب سے بڑا گھر
شری آیوتھایا نامی فارم تھائی لینڈ میں مگر مچھوں کی افزائش کے لیے بنائے گئے بڑے فارموں میں سے ایک ہے۔ یہ 35 سال سے کام کر رہا ہے اور اس میں تقریباﹰ ڈیڑھ لاکھ مگرمچھ رہتے ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
مگر مچھوں کی کھال سے مصنوعات
شری آیوتھایا کروکوڈائل فارم خطرے سے دوچار حیاتیات کے کاروبار سے منسلک بین الاقوامی معاہدے کے تحت رجسٹرڈ ہے۔ اس فارم کو یہاں موجود مگرمچھوں سے تیار کردہ مصنوعات بر آمد کرنے کی قانونی اجازت حاصل ہے۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
قدیم حیاتیات
مگر مچھ زمین پر موجود قدیم ترین جانوروں میں سے ایک ہیں۔ تاہم اب ان کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔ دوسری جانب مگر مچھوں کی افزائش نسل کے لیے کئی ممالک میں ان کی فارم بنائے گئے ہیں۔ تھائی لینڈ کے علاوہ میکسیکو میں بھی کروکوڈائل فارم موجود ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
سب سے بڑا خریدار چین
چین مگر مچھوں کے چمڑے سے بنائی گئی مصنوعات کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ آیوتھایا فارم کے مالک وچیان رائینگنیٹ کا کہنا ہے،’’ ہم مگرمچھوں کی افزائش نسل سے لے کر اُن کی کھال سے مصنوعات بنانے تک سب کچھ کرتے ہیں۔‘‘
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
چمڑے سے بنے مہنگے بیگ اور سوٹ
مگر مچھ کے چمڑے سے بنا برکن اسٹائل ایک ہینڈ بیگ تقریباﹰ ڈھائی ہزار ڈالر میں بِکتا ہے اور اگر آپ کو اس کا سوٹ خریدنا ہے تو پھر 6،000 ڈالر تک خرچ کرنا ہوں گے۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
مگرمچھ کا گوشت بھی مہنگا
چمڑے کے علاوہ مگرمچھ کا گوشت بھی بیچا جاتا ہے۔ تھائی لینڈ میں مگرمچھ کا ایک کلو گوشت تین سو بھات تک میں فروخت کیا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
برآمد میں کمی
تھائی لینڈ میں مگر مچھ کی مصنوعات کی صنعت کو بحران کا سامنا بھی ہے۔ تھائی لینڈ کی وزارت تجارت کے مطابق سن 2016 میں مگر مچھ کے چمڑے سے بنی مصنوعات کی برآمد میں ساٹھ فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے۔
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha
مگرمچھ سے شرارت
تھائی لینڈ کے لوگ مگرمچھوں سے تفریح کا کام بھی لیتے ہیں۔ اب اس شخص ہی کو لیجیے جو مگر مچھ کے منہ میں اپنا سر ڈال رہا ہے۔ لیکن اس آدمی کو اور مگر مچھ کو بھی اس کی خاص ٹریننگ ملی ہے۔ اس لیے آپ ایسا کرنے کا خیال بھی کبھی دل میں نہیں لائیے گا۔