1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی لینڈ، پولیس کو مظاہرین کا مقابلہ نہ کرنے کا حکم

عاطف توقیر3 دسمبر 2013

تھائی لینڈ کی حکومت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے خلاف کارروائی سے گریز کرے۔

تصویر: Reuters

اس پیش رفت کے بعد ملک میں جاری تناؤ میں کمی کا امکان پیدا ہوا ہے۔ تاہم مظاہروں کی قیادت کرنے والے اپوزیشن رہنما نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کے خاتمے کے لیے ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔

ہمارے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کو ابھی معمول کی جانب لوٹنے میں کچھ وقت لگے گا، وزیراعظم شناواتراتصویر: picture-alliance/dpa

تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں حکومت مخالف مظاہرین آج منگل کے روز نیشنل پولیس ہیڈ کوارٹرز میں داخل ہو گئے۔ اس امر کا اعلان اپوزیشن مظاہرین کی قیادت نے کیا۔ پولیس نے حکومت کی جانب سے مظاہرین کا مقابلہ نہ کرنے کے احکامات کے باعث راستے کی تمام رکاوٹیں پہلے ہی دور کر دی تھیں۔ اس لیے احتجاجی کارکن پولیس ہیڈ کوارٹرز میں بلا روک ٹوک داخل ہو گئے، جہاں متعین اہلکاروں نے مظاہرین سے ہاتھ ملائے۔ اس موقع پر پولیس نے ملکی جھنڈے لہرانے والے مظاہرین کو گلاب کے پھول بھی دیے۔ اس موقع پر مظاہرین پولیس کے ساتھ گھُل مل گئے اور کچھ دیر تک نعرہ بازی کرنے کے بعد پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔

وزیراعظم یِنگ لک شناواترا کی جانب سے جاری ہونے والے ایک مختصر ٹیلی وژن پیغام میں ان میں کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ سکیورٹی فورسز مظاہرین سے مقابلہ آرائی نہ کریں اور کسی قسم کا جانی نقصان نہ ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا: ’’گو صورتحال میں اب بہتری آ رہی ہے لیکن ہمارے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کو ابھی معمول کی جانب لوٹنے میں کچھ وقت لگے گا۔‘‘

مظاہرین پولیس کے ساتھ گھُل مل گئے اور کچھ دیر تک نعرہ بازی کرنے کے بعد پر امن طور پر منتشر ہو گئےتصویر: PORNCHAI KITTIWONGSAKUL/AFP/Getty Images

تھائی لینڈ میں مظاہرین گزشتہ کئی دنوں سے وزیر اعظم یِنگ لَک شناوترا کی حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اسی دوران تھائی لینڈ میں سیاسی بحران کی شدت کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بنکاک حکومت اور اپوزیشن پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے سیاسی اختلافات کو مذاکرات سے حل کریں اور تشدد کا راستہ ترک کر دیں۔

گزشتہ روز یعنی پیر دو دسمبر کو پولیس نے وزیراعظم کے گھر اور دیگر حکومتی دفاتر پر قبضے کی کوشش کرنے والے مظاہرین کے خلاف ربڑ کی گولیوں، آنسو گیس اور تیز دھار پانی کا استعمال کیا۔ تھائی لینڈ میں حکومت مخالف حالیہ مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ ماہ اس وقت شروع ہوا جب حکومتی حمایت سے ایک ایمنسٹی بِل پارلیمان میں پیش کیا گیا جس کے نتیجے میں خاتون وزیر اعظم یِنگ لُک شناواترا کے بھائی اور سابق وزیر اعظم تھاکسن شناواترا، سزا کا سامنا کیے بغیر ملک میں واپس لوٹ سکتے ہیں۔ تھاکسن شناواترا کی حکومت 2006ء میں بدعنوانی کے الزامات پر ختم کر دی گئی تھی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں