1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تیجس حادثہ، بھارتی دفاعی خود انحصاری منصوبہ تنقید کی زد میں

عاطف توقیر | ادارت | کشور مصطفیٰ
22 نومبر 2025

دبئی ایئر شو میں بھارتی ساختہ تیجس لڑاکا طیارے کے حادثے نے چار دہائیوں پر محیط بھارتی دفاعی خودانحصاری منصوبے کی ساکھ پر نئے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

طیارے کو حادثہ
یہ بھارتی طیارہ سینکڑوں افراد کے سامنے گر کر تباہ ہو گیاتصویر: Jens Krick/Flashpic/picture alliance

دبئی ایئر شو میں بھارتی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ تیجس فضائی مظاہرے کے دوران گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں بھارتی پائلٹ بھی ہلاک ہو گیا۔ یہ حادثہ المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سینکڑوں تماشائیوں کے سامنے پیش آیا اور یوں ایک بار پھر بھارت کے 40 سالہ لڑاکا طیارے داخلی سطح پر بنانے کے پروگرام پر بھی تنقیدی سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

تیجس بھارت کے لائٹ کومبیٹ ایئرکرافٹ (LCA) پروگرام کا مرکزی کردار رہا ہے، جسے 1980 کی دہائی میںمِگ21 جیسے پرانے لڑاکا طیاروں کی جگہ لینے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ مگ اکیس طیاروں کی خراب حالت اور مسلسل حادثات نے بھارت کو مجبور کیا تھا کہ وہ اپنی صنعت میں ایک ایسا ہلکا مگر جدید لڑاکا طیارہ تیار کرے جو نہ صرف MiG-21 کا متبادل بن سکے بلکہ دفاعی خود انحصاری کی علامت بھی ہو۔

تیجس لڑاکا طیارہ دبئی ایئرشو کا حصہ تھاتصویر: Jon Gambrell/AP Photo/picture alliance

کیا تیجس مکمل بھارتی ساختہ طیارہ ہے؟

اگرچہ تیجس کو بھارت کا دیسی لڑاکا طیارہ قرار دیا جاتا ہے، لیکن اس کی تیاری میںبیرونی مدد کا کردار اہم رہا۔ ڈیزائن کے ابتدائی مرحلے میں فرانس کی کمپنی ''ڈاسو‘‘ نے تکنیکی معاونت فراہم کی، جبکہ بھارت کا مقامی ''کاوری‘‘ انجن مطلوبہ معیار پر پورا نہ اتر سکا اور بالآخر امریکہ کا GE F404 انجن استعمال کیا گیا۔ ریڈار اور اویونکس کے شعبوں میں ابتدا میں اسرائیلی کمپنی ELTA کی ٹیکنالوجی شامل کی گئی، جس کے بعد بھارت نے اپنا اُتم AESA ریڈار تیار کرنا شروع کیا۔

تیجس نے پہلی بار 2001 میں آزمائشی پرواز کی اور 2015 میں بھارتی فضائیہ میں شامل ہوا۔ یہ ایک ملٹی رول، سپرسانک اور جدید اویونکس سے لیس طیارہ ہے جسے بھارت مِگ-21 کے متبادل کے طور پر فروغ دے رہا ہے۔

بھارت تیجس طیاروں کو برآمد کرنے کا خواہاں ہےتصویر: Jagadeesh Nv/dpa/picture alliance

تاہم گزشتہ ڈیڑھ برسوں میں تیجس کو دو بڑے حادثات کا سامنا کرنا پڑا۔ پہلا حادثہ مارچ 2024 میں جیسلمیر میں پیش آیا، جب ایک تیجس طیارہ انجن میں خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا، تاہم اس واقعے میں پائلٹ محفوظ رہا۔ دوسرا حادثہ دبئی ایئر شو میں پیش آیا، جو زیادہ سنگین ثابت ہوا اور پائلٹ جانبر نہ ہو سکا۔

تازہ حادثے نے تیجس کے سیفٹی ریکارڈ، بھارتی فضائیہ کی تیاری اور تکنیکی جانچ کے عمل پر کئی اہم سوالات کھڑے کیے ہیں۔ بھارت نے اس طیارے کو عالمی منڈی میں بیچنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں، لیکن دبئی میں پیش آنے والے واقعے سے اس کی برآمدی ساکھ کو یقینی طور پر دھچکا لگا ہے۔

حادثے کی مشترکہ تحقیقات جاری ہیں، تاہم یہ واقعہ اس حقیقت کو پھر نمایاں کرتا ہے کہ بھارتی دفاعی خود انحصاری کا سفر ابھی تک تکنیکی اور عملی چیلنجوں سے بھرپور ہے اور تیجس اس سفر کا سب سے نمایاں مگر متنازعہ نشان بن چکا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں