پاکستان میں تیندوے کی بہت ہی نایاب نسل 'پرشین لیپرڈ‘ کے ایک جوڑے کو دیکھا گیا ہے۔ تیندوے کی یہ نسل بقا کے خطرے سے دوچار ہے۔
اشتہار
محکمہ جنگلات و جنگلی حیات بلوچستان کے چیف کنزرویٹر شریف الدین بلوچ کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ یہ جوڑا چھ ماہ قبل رینجرز نے کوئٹہ کے قریب جنوب مغرب میں کوہ چلتن کے ہزار گنجی وائلڈ لائف پارک میں دیکھا تھا۔
بلوچ کا کہنا تھا کہ جوڑے دکھائی دینے کے بعد انہوں نے اپنے محکمے کے عملے کو دوربینیں اور کیمرے فراہم کیے تاکہ وہ ان چیتوں کی تصاویر لے سکیں 'اس ماہ ہمارا عملہ تصویریں لینے میں کامیاب‘ ہو گیا۔
پریشن لیپرڈ نسل ترکی، ایران، افغانستان میں پائے جانے والی نسل سے ملتی ہے۔ یہ انتہائی کمیاب نسل ہے اور اسے بقا کے خطرے سے دوچار جانوروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق اس نسل کے صرف ایک ہزار جانور دنیا کے مختلف خطوں میں موجود ہیں۔ شریف الدین بلوچ کا کہنا ہے، ''ہم اس نایاب نسل کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
پارک حکام کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو میں یہ انتہائی خوبصورت جانور دیکھے جا سکتے ہیں۔
بلوچ کے مطابق اس نسل کے تیندوے پہلی مرتبہ پاکستان میں دیکھے گئے ہیں۔ پاکستان میں تیندوے کی ایک اور نایاب نسل 'سنو لیپرڈ‘ بھی پائے جاتے ہیں۔
ب ج، ش ح (اے ایف پی)
جنگلی حیات کی گدگیاں، فوٹو پر انعام
اس سال کے کامیڈی وائلڈ لائف فوٹوگرافی ایوارڈز منعقد ہونے جا رہے ہیں۔ آئیے وہ تصویریں دیکھیں، جنہیں دیکھ کر آپ نہ چاہتے ہوئے بھی مسکرانے پر مجبور ہو جائیں گے۔
تصویر: Arthur Telle-Thiemann/Comedy Wildlife Photo Awards 2020
ادھر ڈوبے ادھر نکلے
کامیڈی وائلڈ لائف ایوارڈز CWPA دو فوٹو گرافروں پاؤل جوئنسن ہِکس اور ٹوم سولام نے سن 2015 میں شروع کیا تھا۔ اس کا مقصد کرہء ارض پر موجود متنوع زندگی کی مذاحیہ تصاویر کے ذریعے جنگلی حیات کے تحفظ کا شعور پیدا کرنا تھا۔ امریکی ریاست ورجینیا کے فوٹوگرافر چارلی ڈیوڈسن نے ریکون کی جاگنے کی یہ تصویر مقابلے کے لیے بھیجی۔
تصویر: Charlie Davidson/Comedy Wildlife Photo Awards 2020
مچھلی شکار نہیں کرنی
سی ڈبلیو پی اے عالمی مقابلہ بورن فری فاؤنڈیشن کے اشتراک عمل سے منعقد ہوا۔ اس میں چھ مختلف کیٹیگریز کے لیے ججز نے فیصلہ سنایا۔ ان میں بری اور آبی جانوروں کے علاوہ اڑنے والے جانداروں کی تصاویر بھی شامل تھیں۔ سیلی لیوڈ جونز نے کنگ فشر کی تیرتے ہوئے یہ تصویر اسکاٹ لینڈ میں بنائی۔
ایک کیٹیگری سولہ برس سے کم عمر بچوں کے لیے مختص ہے جب کہ ایک مختصر دورانیے کے ویڈیو کلپ کے لیے ہے۔ اس تصویر میں اسرائیل میں ایک لومٹری کا بچہ ’شریو‘ سے کھیل رہا ہے۔ یوں لگ رہا ہے جیسے بچوں کی برطانوی کلاسیکی کہانی ’دی گفیلو‘ کے طرز پر یہ شریو زندگی کی بھیک مانگ رہا ہے۔
اس بار سی ڈبلیو پی اے کا پیغام تھا تحفظ گھر سے۔ اس دفعہ لوگوں کو پیغام دیا گیا کہ وہ چھوٹے فاصلے کے سفر کے لیے جہاز کا استعمال نہ کریں اور شہد کی مکھیوں کے تحفظ کی بھی کوشش کریں۔ اس بار کے مقابلے پر عالمی وبا کے سائے بھی دکھائی دیے۔ یہ فوٹو برسلز سے تعلق رکھنے والے فوٹوگرافر پیٹر سوشمن کا ہے، جنہوں نے سری لنکا میں اس تصویر میں پرندوں میں بھی ’جسمانی فاصلہ‘ دکھایا۔
تصویر: Petr Sochman/Comedy Wildlife Photo Awards 2020
گلوکار گلہری
ہنگری سے تعلق رکھنے والے رولینڈ کرانتس کی اس تصویر میں ایک گلہری جیسے گانا گاتے ہوئے کہہ رہی ہے ’میری آواز کتنی اچھی ہے‘۔ اس بار عالمی وبا کے تناظر میں مقابلے کی روایتی تقریب منسوخ کرنا پڑی تاہم منتظمیں کا کہنا ہے کہ ایک زبردست آن لائن تقریب ہونے والی ہے۔
چھٹیاں گزارنے جنوبی انڈونیشیا میں بالی میں ایک مندر گئے لوئس مارتی نے یہ چھوٹا سا لنگور دیکھا۔ اس تصویر میں یہ بندر تصویر بنانے کے لیے ہنستے ہوئے ایک پوز دیے ہوئے ہے۔ یہ تصویر اس بار کے مقابلے کے فائنل میں شامل تصاویر میں سے ایک ہے۔
تصویر: Luis Martí/Comedy Wildlife Photo Awards 2020