1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تین کشمیری مزدروں کا قتل، بھارتی فوجی افسر پر مقدمہ

28 دسمبر 2020

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی پولیس نے ایک فوجی افسر کو تین کشمیری مزدوروں کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ قتل کی اس واردات میں فوجی افسر کے ساتھ دو عام شہری بھی شامل تھے۔ ان میں سے ایک پر بھی قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

Indien Kaschmir Soldaten in Srinagar
تصویر: picture-alliance/AA/F. Khan

اسے ایک غیر معمولی واقعہ قرار دیا گیا ہے کہ تین مزدوروں کو قتل کرنے کی ذمہ داری پولیس نے ایک بھارتی فوجی پر عائد کر دی ہے۔ اس واردات میں دو عام شہریوں نے بھی مذکورہ فوجی افسر کی معاونت کی تھی۔ فوجی افسر نے مزدوروں کو قتل کرنے کے بعد ان کے پاس ہتھیار بھی رکھے تھے اور اسے عسکریت پسندوں کے خلاف ایک کارروائی ثابت کرنے کی کوشش کی تھی۔کیا نیم فوجی دستوں کی واپسی سے کشمیر میں اعتماد بحال ہوسکے گا؟

قتل کی واردات

تینوں مزدوروں کو رواں برس جولائی میں ہلاک کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد ان تین افراد کی ہلاکت کو بھارتی فوج نے عسکریت پسندوں کے ساتھ ایک مسلح جھڑپ کا نتیجہ قرار دیا تھا۔ یہ فرضی فائرنگ کا تبادلہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے جنوبی حصے میں واقع ایک گاؤں اَمشی پورا میں بتایا گیا تھا۔ اس وقوعے کے بعد کشمیری پولیس نے اپنی تفتیش میں اِس مبینہ 'مسلح جھڑپ‘  کو قتل کی واردات قرار دیا۔ شواہد کی روشنی میں بھارتی فوج کے ایک کیپٹن اور اس واردات میں ملوث ایک شہری کو اس قتل کے ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔ دو شہریوں میں سے ایک وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے۔

تینوں مزدوروں کے قتل کو بھارتی فوج نے عسکریت پسندوں کے ساتھ ایک مسلح جھڑپ کا نتیجہ قرار دیا تھاتصویر: picture-alliance/AA/F. Khan

پولیس کی چارج شیٹ

کشمیر کی پولیس نے تفتیش مکمل  کر کے چودہ سو صفحات پر مشتمل چارج شیٹ عدالت میں پیش کر دی ہے۔ اس میں ہلاک ہونے والے مزدوروں کی مکمل شناخت بھی شامل کی گئی ہے۔ مقتولین کی شناخت کے لیے نعشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کے حتمی نتائج ان کے خاندانوں کے افراد کے ساتھ مماثلت کے بعد مرتب کیے گئے۔ ان مزدوروں کا تعلق راجوری کے علاقے سے تھا۔ اس مناسبت سے ایک اور پیش رفت یہ ہے کہ مقامی عدالت نے بھارتی فوج سے رائے طلب کی ہے کہ فوجی افسر کا مقدمہ سویلین عدالت میں چلایا جائے یا پھر اس کے خلاف کورٹ مارشل ہو گا۔

مودی مخالف کشمیری سیاسی جماعتوں کا اتحاد الیکشن میں کامیاب

پولیس کا موقف

کشمیری پولیس نے اپنی تفتیش میں بیان کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت تلف کرنے کے بعد ان کی نعشوں پر عسکریت پسندوں جیسا سامان اور ہتھیار رکھ دیے گئے تھے۔ یہ بھی تفتیش سے معلوم ہوا کہ ملزمان نے اس کارروائی کے لیے دانستہ طور پر وضع کردہ طریقہٴ کار پر عمل درآمد نہیں کیا تھا۔ بھارتی فوج نے پولیس کی جانب سے ایک کیپٹن پر فرد جرم عائد کرنے پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ کشمیری پولیس براہِ راست نئی دہلی حکومت کے ماتحت ہے۔

ع ح / ا ب ا (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں