جارجیا: ’غیر ملکی ایجنٹس‘ کا متنازعہ بل واپس لے لیا گیا
9 مارچ 2023جارجیا کی حکمران جماعت 'ڈریم‘ نے آج جمعرات نو مارچ کو بتایا ہے کہ اس نے اپنا ''غیر ملکی ایجنٹس‘‘ سے متعلق ایک متنازعہ بل واپس لے لیا ہے۔ ڈریم پارٹی کا یہ اعلان اس بل کے خلاف پر تشدد مظاہروں اور اس تنقید کے بعد سامنے آیا ہے کہ یہ مجوزہ قانون آمرانہ رجحان کی نمائندگی کرتا ہے۔
اپنے بیان میں ڈریم پارٹی کا کہنا تھا کہ اس نے بغیر کسی تحفظات کے اس بل کی حمایت کی تھی اور اب وہ اسے غیر مشروط طور پر واپس لے لے گی۔ اس حوالے سے اس نے معاشرے میں تصادم کم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
بھارت: حکومت نے متنازعہ ڈیٹا پرائیویسی بل واپس لے لیا
اس مجوزہ بل میں کہا گیا تھا کہ جن غیر سرکاری تنظیموں اور میڈیا اداروں کو 20 فیصد یا اس سے زیادہ مالی وسائل بیرون ملک سے ملتے ہوں گے، ان کی درجی بندی بطور ''غیر ملکی ایجنٹ‘‘ کی جائے گی۔
اس مجوزہ قانون کے ذریعے حکمران جماعت کا مقصد بیرون ملک سے آنے والی رقوم کے بارے میں با ضابطہ طور پر معلومات حاصل کرنا تھا لیکن اس کے مخالفین کو اندیشہ تھا کہ یہ قانون حکومت کے ناقدین کو ہراساں کرنے اور حزب اختلاف پر جبر اور پابندیاں لگانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
حکمران جماعت کے اعلان کے بعد حزب اختلاف کی جماعتوں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں 'ڈروا‘ پارٹی کی نمائندہ گیگا لیمنجالا نے کہا کہ اس بل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ تب تک جاری رہے گا جب تک اس کی با ضابطہ مذمت نہیں کی جاتی اور گرفتار مظاہرین کو رہا نہیں کر دیا جاتا۔
دوسری جانب جارجیا میں یورپی یونین کے وفد نے ڈریم پارٹی کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے اور اس کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ ''یورپی یونین نواز اصلاحات‘‘ کا سلسلہ بحال کریں۔ یہ اصلاحات ان 12 ترجیحات سے متعلق ہیں، جو جارجیا کے یورپی یونین کی رکنیت کا امید وار بننے کے لیے ضروری ہیں۔
بل کے خلاف مظاہرے
منگل سات مارچ کو جارجیا کی پارلیمان میں اس بل کی ابتدائی منظوری کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین پارلیمان کی عمارت کے باہر جمع ہو گئے۔ ان مظاہرین کو منتشر کر دیا گیا جبکہ اس دوران 77 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ بدھ کی رات مظاہرین نے ایک بار پھر احتجاج کیا۔
سوشل میڈیا پر نام، فون نمبر اصلی: صدر نے نیا قانون رد کر دیا
دو راتوں پر محیط اس احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم اور پر تشدد جھڑپیں بھی ہوئیں، جن میں کچھ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر پیٹرول بم، پتھر اور پلاسٹک کی بوتلیں پھینکیں جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، سٹن گرینیڈز اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔
م ا/ا ب ا (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)