شمالی کوریا نے امریکی صدر کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کو ’جنگ کا سوداگر‘ اور ’انسانی خرابی‘ قرار دے دیا ہے۔ قبل ازیں بولٹن نے کہا تھا کہ پیونگ یانگ کے نئے میزائل تجربات اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہیں۔
اشتہار
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے شمالی کوریائی وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیونگ یانگ نے چھوٹے فاصلے تک مار کرنے والے ان میزائلوں کے تجربات سے اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔ اس اہلکار کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن ’جنگ کے سوداگر اور انسانوں کے لیے خرابی‘ ہیں۔
اس اہلکار نے مزید کہا کہ بولٹن ایک ’مغرور‘ انسان ہیں اور انہوں نے ماضی میں دیگر حکومتوں میں رہتے ہوئے بھی شمالی کوریائی کے خلاف اشعال انگیز اقدامات اٹھائے تھے۔ وزارت کے مطابق بولٹن نے شمالی کوریا میں حکومت کی تبدیلی کی کوشش کے علاوہ حملوں کی بھی حمایت کی تھی۔
شمالی کوریا کی طرف سے یہ بیان بازی ایک ایسے وقت میں کی گئی، جب بولٹن نے ہفتے کے دن ہی کہا کہ شمالی کوریائی کے یہ نئے تجربات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ پیونگ یانگ ان قراردادوں کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔ اس کمیونسٹ ملک کے مطابق یہ تجربات دفاعی نوعیت کے ہیں جبکہ امریکا سمیت متعدد مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ اس سے عالمی امن کا نقصان پہنچ سکتا ہے۔
یہ پیشرفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جاپان کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس دوران وہ جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے کے ساتھ ملاقاتوں میں علاقائی امن اور شمالی کوریائی کی طرف سے لاحق خطرات پر بھی گفتگو کریں گے۔
امریکی صدر نے شمالی کوریا کی طرف سے ان نئے تجربات پر ٹوئٹ میں کہا تھا کہ کچھ لوگ ناراض ہوئے ہیں لیکن انہیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں۔ امریکا کی کوشش ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے اس کے متنازعہ جوہری پروگرام کو بند کرا دیا جائے۔
ع ب / ع ح / خبر رساں ادارے
امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے والے ممالک
امریکا عالمی تجارت کا اہم ترین ملک تصور کیا جاتا ہے۔ اس پوزیشن کو وہ بسا اوقات اپنے مخالف ملکوں کو پابندیوں کی صورت میں سزا دینے کے لیے بھی استعمال کرتا ہے۔ یہ پابندیاں ایران، روس، کیوبا، شمالی کوریا اور شام پر عائد ہیں۔
تصویر: Imago
ایران
امریکا کی ایران عائد پابندیوں کا فی الحال مقصد یہ ہے کہ تہران حکومت سونا اور دوسری قیمتی دھاتیں انٹرنیشنل مارکیٹ سے خرید نہ سکے۔ اسی طرح ایران کو محدود کر دیا گیا ہے کہ وہ عالمی منڈی سے امریکی ڈالر کی خرید سے بھی دور رہے۔ امریکی حکومت ایرانی تیل کی فروخت پر پابندی رواں برس نومبر کے اوائل میں عائد کرے گی۔
کمیونسٹ ملک شمالی کوریا بظاہراقوام متحدہ کی پابندیوں تلے ہے لیکن امریکا نے خود بھی اس پر بہت سی پابندیاں لگا رکھی ہیں۔ امریکی پابندیوں میں ایک شمالی کوریا کو ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق ہے۔ ان پابندیوں کے تحت امریکا ایسے غیر امریکی بینکوں پر جرمانے بھی عائد کرتا چلا آ رہا ہے، جو شمالی کوریائی حکومت کے ساتھ لین دین کرتے ہیں۔
تصویر: AFP/Getty Images/S. Marai
شام
واشنگٹن نے شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت پر تیل کی فروخت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ امریکا میں شامی حکومت کے اہلکاروں کی جائیدادیں اور اثاثے منجمد کیے جا چکے ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ نے ساری دنیا میں امریکی شہریوں کو شامی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے کاروبار یا شام میں سرمایہ کاری نہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Esiri
روس
سن 2014 کے کریمیا بحران کے بعد سے روسی حکومت کے کئی اہلکاروں کو بلیک لسٹ کیے جانے کے بعد ان کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کریمیا کی کئی مصنوعات بھی امریکی پابندی کی لپیٹ میں ہیں۔ اس میں خاص طور پر کریمیا کی وائن اہم ہے۔ ابھی حال ہی میں امریکا نے ڈبل ایجنٹ سکریپل کو زہر دینے کے تناظر میں روس پرنئی پابندیاں بھی لگا دی ہیں۔
تصویر: Imago
کیوبا
سن 2016 میں سابق امریکی صدرباراک اوباما نے کیوبا پر پابندیوں کو نرم کیا تو امریکی سیاحوں نے کیوبا کا رُخ کرنا شروع کر دیا ہے۔ اب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکی شہریوں پر کیوبا کی سیاحت کرنے پر پھر سے پابندی لگا دی گئی ہے۔ اوباما کی دی گئی رعایت کے تحت کیوبا کے سگار اور شراب رَم کی امریکا میں فروخت جاری ہے۔