جاوید میانداد کی سچن تندولکر کو مبارکباد
21 فروری 2011جاوید میانداد 1975ء تا 1996ء کرکٹ کے تمام چھ عالمی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ 37 سالہ سچن تندولکر نے پہلی بار 1992ء کے ورلڈ کپ میں بھارت کی نمائندگی کی تھی۔ اس طرح سال رواں کا یہ عالمی مقابلہ ان کے کیریئر کا چھٹا عالمی مقابلہ ہے۔
بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا گیا افتتاحی میچ ان کے کیریئر کا مجموعی طور پر 445 واں میچ تھا۔ سچن ریکارڈ 46 سینچریوں اور فی میچ 45 رنز کی اوسط سے اب تک 17657 رنز بنا چکے ہیں۔
جاوید میانداد مجموعی طور پر 233 بین الاقوامی ایک روزہ مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں۔ ان کے بنائے گئے رنز کی تعداد 7381 ہے، جو فی میچ 41.7 کی اوسط سے بنائے گئے ہیں۔ میانداد نے اپنا پہلا ورلڈکپ 18 برس کی عمر میں کھیلا۔ اسی طرح انہوں نے 18 سالہ سچن کو کراچی میں پاکستان کے خلاف اپنے کیریئر کا پہلا میچ کھیلتے ہوئے دیکھا۔
میانداد کا کہنا ہے کہ انہیں بہت خوشی ہے کہ تندولکر جیسے عظیم کھلاڑی نے ان کا ریکارڈ برابر کیا۔ پاکستان کے بندرگاہی شہر کراچی میں خبر رساں ادارے اے ایف پی کو دیے گئے انٹرویو میں میانداد نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ان کے بقول جس معیار کی کرکٹ سچن کھیلتے ہیں، اس کی مناسبت سے وہی اس ریکارڈ کے حقدار ہیں۔ سابق پاکستانی بلے باز کا کہنا تھا کہ بلاشبہ سچن دنیا بھر کے نوجوان کرکٹرز کے لیے ایک بہترین مثال ہیں۔
اپنے تجربے کی بنیاد پر میانداد نے کہا کہ اتنے لمبے عرصے تک اتنی معیاری کرکٹ کھیلنے کے لیے انتہائی سخت محنت و لگن کی ضرورت ہوتی ہے۔ ’’اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے کھیل اور کیریئر کے حوالے سے کتنا سنجیدہ ہے۔‘‘
میانداد نے رواں عالمی کپ میں بھارت کی جیت کے لیے سچن تندولکر کے کردار کو اہم قرار دیا۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : امجد علی