محققین کا کہنا ہے کہ جاپان میں لوگوں کی لمبی اور صحت مند زندگی کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہے کہ 80 فیصد جاپانی دیر تک گرم پانی میں لیٹے رہتے ہیں۔
اشتہار
ٹوکیو سٹی یونیورسٹی کے پروفیسر اور میڈیکل ڈاکٹر شینیا ہایاساکا نے دو دہائیوں تک لمبے غسل اور چشموں سے نکلنے والے گرم پانی میں دیر تک نہانے کے طبی فوائد کا مطالعہ کیا ہے۔
ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں پروفیسر ہایاساکا نے کہا، ''قریب 20 برس قبل ایک نرس نے جو معمر مریضوں کو گھروں پر غسل کرانے میں مدد فراہم کرتیں تھیں، مجھ سے مشورہ مانگا۔ اسے تشویش تھی کہ بہت سے افراد بلند فشار خون کے مریض تھے اور ایسے میں گرم پانی سے دیر تک نہانا ان کے لیے محفوظ بھی ہے یا نہیں۔‘‘
وہ مزید کہتے ہیں، ''اس وقت اس سوال کا جواب دینے کے لیے کوئی سائنسی تحقیق موجود نہیں تھی۔ میں نے سوچا کہ اس سوال کا جواب سائنسی بنیادوں پر شواہد کی روشنی میں تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
ہایاساکا نے طویل عرصے قبل جرنل آف اپیڈیمولوجی میں پہلا تحقیقی مکالہ شائع کیا تھا، جس میں گرم پانی سے بہت دیر تک غسل کرنے والے معمر افراد کی احتیاط سے نگرانی کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا، تاہم جلد ہی انہوں نے اپنی تحقیق کو جاپان میں روزانہ گرم پانی کے ٹب میں لیٹنے تک پھیلا دیا۔
زلزلوں اور آتش فشانوں کے لیے مشہور جاپان میں گرم پانی کے 27 ہزار چشمے ہیں۔ ان گرم پانی کے قدرتی چشموں کی بہتات کی وجہ سے ماضی میں قریب ہر جاپانی شہری کی ان تک رسائی رہی۔ اسی بنا پر گرم پانی میں دیر تک لیٹنا اور لمبا غسل لینا ایک طرح سے جاپان میں قومی روایت ہے۔ اس سلسلے میں تاریخی طور پر مذہب نے بھی کلیدی کردار ادا کیا۔ مقامی طور پر بہت سے مندر عام لوگوں کو نہانے کی جگہیں تک فراہم کرتیں ہیں۔ بہت سے بدھ رہنما لوگوں کو تواتر سے غسل لینے کی نصیحت بھی کرتے ہیں۔
بوڈاپیسٹ: عالمی ورثے کے مقامات اور اُن کے نظارے
ہنگری کا دارالحکومت سیاحوں کو ہر وہ چیز پیش کرتا ہے، جس کے وہ طلب گار ہوتے ہیں۔ اس شہر کی شاندار تاریخی عمارتیں، گرم پانی کے غسل خانے اور پرلطف شبینہ نظارے شامل ہیں۔ ان میں یونیسکو کی عالمی میراث کی عمارت بھی شامل ہے۔
تصویر: THOMAS COEX/AFP/Getty Images
زنجیروں والا پُل (چین برِج)
بوڈاپیسٹ سے گزرنے والے دریائے ڈینیوب پر قائم نو پُلوں میں سے سب سے پرانا چین برج یا زنجیروں والا پُل ہے۔ یہ سن 1849 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اسی پُل سے گزرتے ہوئے ایک سیاح پیسٹ سے پہاڑی حصے بوڈا سے پہنچتے ہیں۔ سن 2017 میں بارہ ملین سیاح ہنگری کے دارالحکومت میں شبینہ نظاروں میں موجود تھے۔ سیاحوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/U. Dueren
کاسل یا قلعے والا ضلع
زنجیروں والے پل سے گزرتے ہوئے بوڈاپیسٹ کے قلعے والے ضلعے میں داخل ہوا جاتا ہے۔ اس علاقے میں ایک وسیع و عریض قلعہ اور پیلس کمپلیکس واقع ہے۔ اس کے علاوہ باروق ثقافت کے مکانات، عجائب گھر، گرجا گھر اور تنگ گلیاں سیاحوں کے من پسند مقامات ہیں۔ یہ کار فری علاقہ ہے اور یہاں صرف پیدل ہی گھوما پھرا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/D. Renckhoff
مچھیروں کی بستی اور شاہ اسٹیفن
مچھیروں کی بستی قلعے والے ضلعے میں واقع ہے۔ یہ انیسویں صدی میں قدیمی مارکیٹ والے علاقے میں دریائے ڈینیوب کے کنارے پر قائم کی گئی تھی۔ اب اس بستی والے علاقے سے شہر کا نظارہ کیا جاتا ہے۔ اسی مقام پر سن 1000عیسوی میں ہنگری کے بادشاہ اسٹیفن کا مجسمہ بھی نصب ہے، اسی بادشاہ کے دور میں ہنگری مشرف بہ مسیحیت ہوا تھا۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/M. Breuer
ماتھیاس چرچ
بوڈاپیسٹ شہر کی قدیمی مچھیروں کی بستی کے پہلو میں سات سو برس پرانا ماتھیاس چرچ قائم و دائم ہے۔ یہ سینٹ میتھیو کے نام سے منسوب نہیں بلکہ بادشاہ ماتھیاس کے نام سے جڑا ہے۔ اسی گرجا گھر میں کئی بادشاہوں کی تاجپوشی کی تقریبات منعقد کی گئی تھیں۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/S. Kiefer
سیچینیی کا گرم نہانے والا تالاب
بوڈاپیسٹ میں پندرہ گرم پانی کے نہانے والے تالاب ہیں۔ سیچینیی کا طبی تالاب سب سے وسیع اور بڑا ہے۔ یہ سن 1913 میں کھولا گیا تھا۔ یہ ابھی تک اپنا شکوہ سنبھالے ہوئے ہے۔ اس کے اندر چھوٹے بڑے اٹھارہ تالاب ہیں اور ان میں گرم پانی قدرتی چشموں سے گرایا جاتا ہے۔ اس تالاب کے پانی کا درجہٴ حرارت اٹھائیس سے چالیس ڈگری کے درمیان رہتا ہے۔
تصویر: DW/E. Kheny
کیفے نیویارک
یہ ایک ایسا مقام ہے، جہاں انیسویں اور بیسویں صدیوں کا ملن دکھائی دیتا ہے۔ یہ دلفریب کیفے سن 1894 میں ایک انشورنس کمپنی کی نگرانی میں کھولا گیا تھا۔ یہ کیفے مختلف ادوار کے تلخ حالات برداشت کرنے میں کامیاب رہا۔
تصویر: picture-alliance/Z. Okolicsanyi
مرکزی مارکیٹ ہال
بوڈاپیسٹ میں خریداری کے کئی مراکز ہیں اور ان میں مرکزی مارکیٹ ہال کی انفرادیت جداگانہ ہے۔ اس مارکیٹ میں سیاح اور مقامی باشندے ایک دوسرے کے ساتھ گھوم پھر رہے ہوتے ہیں۔ اس مارکیٹ ہال میں سبزی، گوشت اور مچھلی سمیت ہر چیز دستیاب ہے۔ یاد رہے جب بھی اس مارکیٹ میں جائیں تو دام میں کمی ضرور کروائیں۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/S. Kiefer
عظیم یہودی عبادت خانہ
براعظم یورپ کا سب سے بڑا سائناگوگ یا یہودی عبادت خانہ (کنیسہ) سن 1854 سے 1859 کے درمیان تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ عبادت خانہ دوسری عالمی جنگ میں بھی پوری طرح تباہ ہونے سے بچ گیا تھا۔ اس میں ایک وقت میں تین ہزار یہودی عبادت کے لیے جمع ہو سکتے ہیں۔ عبادت کے دوران سیاحوں کو اندر داخل ہونے کی اجازت حاصل ہوتی ہے۔
ٹری آف لائف یا شجر حیات بوڈاپیسٹ کے یہودی عبادت خانے کے اندرونی دالان میں واقع ہے۔ یہ ہولوکاسٹ کے لاکھوں ہلاک ہونے والے یہودیوں کی یاد میں تعمیر کیا گیا ہے۔ ایک تعمیر شدہ درخت پر لگے نقرئی پتوں سے بہنے والے پانی کو بہتے آنسوؤں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ ان پتوں پر اُن افراد کے نام کندہ ہیں جنہوں نے یہودیوں کی زندگیاں بچانے کی کوششیں کی تھیں۔
تصویر: DW/M. Ostwald
یہودی علاقے کے تباہ شدہ شراب خانے
بوڈاپیسٹ شہر کے ہپیوں والے علاقے کے قرب میں ایک نیا یہودی کوارٹر قائم کر دیا گیا ہے۔ ہپیوں والے علاقے میں درجنوں شراب خانے اور مشروبات نوشی کے مراکز ہیں اور یہ علاقہ اجڑے ہوئے یہودی حصے کی باقیات سے زیادہ دور بھی نہیں ہے۔
تصویر: DW/M. Ostwald
Parliament Building
پارلیمان کی عمارت
ہنگری کی پارلیمنٹ وسیع اور پرشکوہ عمارت میں قائم ہے۔ اس عمارت میں سات سو کمرے ہیں۔ عمارت چھیانوے میٹر بلند ہے۔ اس عمارت کے ارد گرد وہ عمارتیں ہیں جنہیں اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے نے عالمی ثقافت کا حصہ قرار دے رکھا ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/M. Nitzschke
11 تصاویر1 | 11
1960ء کی دہائی تک زیادہ تر جاپانی گھروں میں باتھ رومز موجود نہیں تھے اور ایسے میں لوگوں کو عوامی غسل خانوں کا رخ کرنا پڑتا تھا۔ اس بنا پر غسل ایک طرح سے ایک عوامی تقریب اور ثقافت میں تبدیل ہو گیا تھا۔ اب جب کہ ہر گھر میں غسل خانہ موجود ہے، لیکن عوامی غسل خانے اب بھی دکھائی دیتے ہیں۔
ہایاساکا کے مطابق گرم پانی سے زیادہ دیر تک غسل کے تین بنیادی فائدے ہیں، ایک حدت، پانی پر جسم میں تیرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور ہائیڈروسٹیٹک پریشر۔ اس کے علاوہ حفظان صحت اور صفائی کے صحت پر فائدے الگ ہیں۔ تاہم پروفیسر ہایاساکا کے مطابق حفظانِ صحت اور صفائی والے فائدے شاور کے نیچے کھڑے ہو کر غسل لینے سے حاصل تو کیے جا سکتے ہیں، تاہم اول الذکر فائدے صرف گرم پانی میں لیٹنے کے مرہونِ منت ہوتے ہیں۔