جاپانی طالبہ کا گینگ ریپ: تین بھارتی مجرموں کو سزائے قید
4 ستمبر 2015![](https://static.dw.com/image/18304528_800.webp)
بھارت کی مغربی ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور سے جمعہ چار ستمبر کو ملنے والی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ان مجرموں کے خلاف اپنا فیصلہ سناتے ہوئے جے پور کی ایک عدالت نے کہا کہ ان کے خلاف لگائے گئے یہ الزامات ثابت ہو گئے تھے کہ انہوں نے جے پور ہی میں سیاحتی دلچسپی کے مقامات کی سیر کو آنے والی ایک نوجوان جاپانی لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔
غیر ملکی سیاحوں کے لیے بہت پرکشش سمجھے جانے والے بھارتی شہروں میں جے پور بھی شامل ہے۔ ان تینوں مجرموں نے اس سال فروری میں جس جاپانی طالبہ کو ریپ کیا تھا، اس کی عمر بیس برس تھی۔ استغاثہ کےمطابق ان تینوں بھارتی مردوں نے اس غیر ملکی خاتون سے ملاقات کے بعد اسے پیشکش کی تھی کہ وہ اس کے لیے ٹورسٹ گائیڈ کی خدمات انجام دے سکتے تھے۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق ملزمان اس جاپانی طالبہ کو راجستھان کے ریاستی دارالحکومت کے اہم مقامات دکھانے کا جھانسہ دے کر اپنے ساتھ شہر سے باہر ایک ویران دیہی علاقے میں لے گئے تھے، جہاں اسے گینگ ریپ کرنے کے بعد مجرم اسے سڑک کے کنارے چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔
اس واقعے کے بعد یہ جاپانی سیاح مقامی دیہاتیوں کو زخمی حالت میں روتی ہوئی ملی تھی، جنہوں نے اس کی مدد کرتے ہوئے پولیس کو اس جرم کی اطلاع کی تھی۔ جن تینوں مجرموں کو عدالت نے سزائے قید سنائی ہے، نیوز ایجنسی اے پی نے ان کے نام یا عمریں نہیں بتائیں۔
بھارت میں جنسی جرائم، خاص کر خواتین پر کیے جانے والے جنسی حملوں کے خلاف ملکی قوانین گزشتہ کچھ عرصے کے دوران سخت تر بنا دیے جانے کے باوجود عورتوں پر تشدد اور جنسی حملوں کے واقعات کچھ کم تو ہوئے ہیں لیکن ان پر قابو نہیں پایا جا سکا۔
گزشتہ دو تین برسوں کے دوران بھارت میں خواتین اور لڑکیوں کے گینگ ریپ کے متعدد واقعات سامنے آ چکے ہیں، جن پر پورے ملک میں شدید عوامی احتجاج کیا گیا تھا اور جو بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں سرخیوں کا موضوع بھی بنتے رہے تھے۔