1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپانی وزیراعظم کا بیان، چین کی سخت تنقید

22 فروری 2013

چین نے جاپانی وزیراعظم شانزو آے کے حالیہ انٹرویو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ آبے نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ چین نے اپنے ہمسایہ ممالک کو متنازعہ علاقوں کے حوالے سے چیلنج کرنے کا ایک منظم طریقہ اپنا رکھا ہے۔

تصویر: AP

امریکی دورے پر گئے جاپانی وزیراعظم آبے نے جمعرات کے روز واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے اس انٹرویو میں کہا تھا کہ چینی حکومت ملکی سطح پر حمایت حاصل کرنے کے لیے جاپان اور دیگر ممالک کے ساتھ تنازعات کو استعمال کرتی ہے۔

جمعے کے روز ایک امریکی اخبار میں شائع ہونے والے اس انٹرویو کو چین نے سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ’حیران کن‘ قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ دونوں ایشیائی ممالک کے درمیان کچھ جزائر کی ملکیت کے حوالے سے تنازعہ پایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے گزشتہ کچھ عرصے میں ایشیا کی ان دو بڑی معیشتوں کے درمیان تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ جنوبی بحیرہ چین میں واقع اور بھی کئی جزائر ایسے ہیں جن کی ملکیت کے حوالے سے چین کے اختلافات فلپائن اور جنوب مشرقی ایشیا کے متعدد دیگر ممالک سے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ نے جاپانی وزیر اعظم کے بیان کو حیران کن قرار دیا ہےتصویر: AP

جاپانی وزیراعظم نے اپنے اس انٹرویو میں کہا کہ ایسے تنازعات کو ہوا دنے سے چین کی معیشت کو نقصان پہنچے گا، جب کہ غیر ملکی سرمایہ کار خوفزدہ ہوں گے۔’چین میں حب الوطنی کا سبق جاپان دشمنی کی صورت میں دیا جاتا ہے‘۔

اس بیان کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ کسی ملک کا رہنما حقائق کو اس طرح توڑ موڑ کر پیش کرے۔ ’اپنے ہمسائے پر یوں حملہ کرنا اور خطے کے ممالک کے درمیان اشتعال کی فضا پیدا کرنا، ایک غیرمناسب عمل ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ جاپانی وزیراعظم کے اس بیان پر چین نے ٹوکیو حکومت سے وضاحت اور صفائی طلب کی ہے۔

at/zb (afp)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں