1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپانی وزیر اعظم برلن میں

کشور مصطفیٰ30 اپریل 2014

جاپانی وزیراعظم شینزُو آبے نے یورپی یونین اور جاپان کے مابین آزاد تجارت کے معاہدے کو جلد طے کرنے پر زور دیا ہے۔

تصویر: Reuters

شینزُو آبے نے آج یہ بیان جرمن دارالحکومت برلن میں جاپان جرمن اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ شینزو آبے یورپ کے 10 ممالک کے دورے پر ہیں جس کا آغاز انہوں نے آج جرمنی سے کیا ہے۔

جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے ایک ایسے وقت میں یورپی ممالک کے دورے کا آغاز کیا ہے جب تمام تر مغربی طاقتیں روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر زور دے رہی ہیں کہ وہ اس ماہ ہونے والے جینیوا معاہدے پر عمل درآمد کرے۔ اس معاہدے کا مقصد یوکرائن کے بحران کو مزید بڑھنے سے روکنا ہے۔ آج سہ پہر جرمن چانسلر اور جاپانی وزیر اعظم نے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان میں کہا، ’’روس کی طرف سے غیر ملکی توانائی کی کمپنیوں سے سخت انتقام لینے کی دھمکیوں کے باوجود ضرورت پڑنے پر دنیا کی صفِ اوّل کی صنعتی قوتیں روس کے خلاف پابندیوں کے معاملے میں متحد ہو کر کھڑی ہوں گی۔

قبل ازیں برلن میں جاپانی وزیر اعظم نے جاپان جرمن اکنامک فورم سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا، ’’ہم اپنی تمام تر قوتیں صرف کرتے ہوئے یورپی یونین کے ساتھ ایک اقتصادی پارٹنرشپ کے معاہدے کی تکمیل کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں مذاکرات کو آگے بڑھانے کی اشد ضرورت ہے جس کے تحت معاہدہ طے پا سکے گا۔ ہم تمام فریقوں کے تعاون کے متمنی ہیں۔‘‘

آبے اور میرکل کی مشترکہ پریس کانفرنستصویر: Reuters

آبے نے اپنا خطاب ایک مترجم کی مدد سے کیا۔ جاپانی وزیر اعظم نے جرمن دارالحکومت میں اپنے بیان میں مزید کہا، ’’جاپان یورپی اقتصادی پارٹنرشپ کو اپنی اقتصادی ترقی کی حکمت عملی میں ایک اہم ستون کی نظر سے دیکھتا ہے۔‘‘ یورپی یونین اور جاپان کے مابین تجارتی مذاکرات ایک برس قبل شروع ہوئے تھے۔ اس کا مقصد ایک ایسے معاہدے کو عمل میں لانا ہے جو عالمی تجارت کے 40 فیصد کا ذمہ دار ہو۔

برسلز اس بارے میں آئندہ ماہ کوئی فیصلہ کرے گا کہ آیا ٹوکیو کے ساتھ اقتصادی مذاکرات عمل میں لائے جائیں یا انہیں معطل کر دیا جائے۔ یورپی یونین چند خاص جاپانی مارکیٹوں میں بغیر محصولات کے رسائی حاصل کرنا چاہتی ہے جبکہ ٹوکیو کے لیے سب سے اہم مسئلہ جاپانی گاڑیوں پر عائد ڈیوٹی کا ہے۔ جاپان برسلز سے اس ڈیوٹی کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ یہ معاملہ جرمنی جیسے بڑی اور مشہور زمانہ گاڑیاں بنانے والے برآمدکنندہ کے لیے بہت نازک ہے۔

آبے کے دورے کے دوران برلن میں جاپان کے نیوکلائی ہتھیاروں کے خلاف مظاہرہ بھی ہواتصویر: Reuters

جاپانی وزیر اعظم آبے نے برلن میں جرمنی کے موٹر ساز اداروں کی فیڈریشن اور جرمن صنعتوں کی فیڈریشن کے صدر ماتھیاس وِسمن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے بھائی کے پاس جرمنی کی نامور گاڑی بی ایم ڈبلیو ہے۔

آج سہ پہر شینزو آبے نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور صدر یوآخم گاؤک کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ میرکل کے ساتھ مذاکرات میں یوکرائن کے بحران، باہمی دلچسپی کے امور اور اقتصادی موضوعات کے علاوہ مشرقی چین کے سمندری علاقے کے متعدد متنازعہ جزیروں کے بارے میں جاپان، چین اور جنوبی کوریا کے مابین پائے جانے والے اختلافات کے موضوع کو بھی غیر معمولی اہمیت حاصل رہی۔

شینزو آبے جرمنی کے بعد برطانیہ، پرتگال، اسپین، فرانس اور بیلجیم جائیں گے۔ اگلے ہفتے وہ تنظیم برائے اقتصادی تعاون و ترقی (OECD) میں جاپان کی شمولیت کے پچاس برس مکمل ہونے کے موقع پر اقتصادی پالیسی کے موضوع پر ایک خصوصی خطاب بھی کریں گے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں