جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ وہ خرابیٴ صحت کی بنیاد پر اپنے منصب سے دستبردار ہوئے ہیں۔
اشتہار
جاپانی مقامی میڈیا کے مطابق شینزو آبے نے صحت کے دیرینہ مسائل کی وجہ سے وزارتِ عظمیٰ کے منصب کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ وہ کئی برسوں سے بڑی آنت کے نچلے حصے کے السر میں مبتلا ہیں۔ آبے کو یہ بیماری سن بلوغت میں لاحق ہو گئی تھی۔ انہوں نے اس بیماری کی شدت کی وجہ سے سن 2007 میں بھی مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
جاپان کے قومی نشریاتی ادارے این ایچ کے نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ شینزو آبے اپنی دائمی بیماری کی وجہ سے وزارتِ عظمیٰ سے علیحدہ ہوتو گئے ہیں لیکن ان کو یہ پریشانی لاحق ہے کہ ایسا کرنے سے ملک کو حکومتی مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ پینسٹھ سالہ آبے حکومت کو کسی پریشانی میں مبتلا نہیں کرنا چاہتے تھے۔ انہیں گزشتہ برس جاپان پر سب سے طویل عرصے تک حکومت کرنے والے وزیر اعظم رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہوا تھا۔
حالیہ ایام میں وہ ایک ہفتے میں دو مرتبہ ہسپتال گئے اور ایسے خدشات کا اظہار کیا گیا کہ ان کی صحت گر رہی ہے۔ ان کا موجودہ دورِ حکومت ستمبر سن 2021 تک ہے۔ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی ماضی میں ان کی اقتدار سے علیحدگی کی خبروں کی تردید کرتی رہی ہے۔ ابھی پچھلے منگل پچیس اگست کو ان کے ایک مشیر نے کہا تھا کہ وزیر اعظم اپنی مدت مکمل کریں گے۔
شینزو آبے ایک قدامت پسند رہنما ہونے کے علاوہ قوم پرست بھی ہیں۔ وہ متحرک اور تیز اقتصادی پالیسیوں کو وقت کی ضرورت خیال کرتے ہیں اور ان کے متعارف کرائے گئے اقتصادی اقدامات 'ایبےنومکس‘ کی اصطلاح سے پکارے جاتے ہیں۔
جاپان میں شدید بارشیں، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور تباہی
جاپان میں گزشتہ ہفتے کے اوائل میں ہونے والی شدید بارشوں سے مختلف علاقوں میں صورت حال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے۔ سوا سو سے زائد ہلاک اور لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
تصویر: picture alliance /Jiji Press
شینزو آبے کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ
جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے ملک میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلابوں اور لینڈ سلائیڈنگ میں کم از کم ایک سو شہریوں کی ہلاکت کے بعد چار یورپی ممالک کا اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں کے دورے بھی کیے ہیں۔
تصویر: picture alliance/AP Images/Y. Shimbun
اچانک سیلاب اور امدادی عمل
شدید بارشوں کے بعد کئی علاقوں کے خشک ندی نالے اُبل پڑے اور مختلف دیہات اور قصبوں کو تیز رفتار پانی کے ریلوں کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس اچانک آنے والے اس سیلاب میں پھنس جانے والوں کو منتقل کرنے میں بھی مصروف رہی۔
تصویر: Getty Images/AFP/Jiji Press
تیز بارشوں سے علاقے جل تھل
موسلادھار بارشوں کے بعد مختلف شہروں کے نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہو گیا اور اونچائی پر واقع مکانات کو بھی تباہی کا سامنا کرنا پڑا۔ موٹر کاریں تک بارشی پانی سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں۔
تصویر: Reuters/I. Kato
جاپانی فوج کے زمینی دستے بھی طلب
جاپان کے تاریخی شہر کوراشیکی میں تو ہر گلی کسی چڑھی ہوئی ندی کا روپ دھار گئی۔ پولیس، رضاکار اور فوج کے زمینی دستوں نے متاثرین کو محفوظ مقامات تک منتقل کرنے میں حصہ لیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/T. Sato
سیلابی پانی گھر گھر میں گھس گیا
جاپانی علاقے کوراشیکی کے ایک قصبے مابی کا تقریباً ہر گھر بارش اور سیلابی پانی سے متاثر ہو چکا ہے۔ پانی اور کیچڑ میں گھرے ہوئے مکانات کے علاوہ گھریلو سامنا لوگوں کی بے بسی کا منظر پیش کرتا ہے۔
تصویر: Reuters/I. Kato
بھاری بھرکم ٹرالر بھی پانی کے سامنے بے بس
کوراشیکی کے مختلف نواحی علاقوں کو اچانک آنے والے سیلابوں نے شدید متاثر کیا ہے۔ سڑکوں پر کھڑی کاروں کو پانی کے ریلے بہا کر اپنے ساتھ لے گئے۔ پانی کی تیز بہاؤ نے انتہائی بڑے سامان بردار ٹرالرز کے منہ بھی موڑ دیے۔
تصویر: Reuters/Kyodo
شہر کے شہر تباہ
جنوب مغربی جاپان میں موسلا دھار بارشوں اور پھر پانی کے ریلوں نے کئی شہروں اور قصبات کو تباہی سے دوچار کیا ہے۔ اوزُو نامی شہر کا ایک اندرونی منظر شدید بارش کے بعد۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo
پینے کے صاف پانی کا انتظام
جاپانی حکومت نے متاثرہ علاقوں سے بے گھر افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے بعد انہیں خوراک کے ساتھ پینے کے لیے صاف پانی کی فراہمی کا بھی عارضی انتظام کیا ہے۔ ہیروشیما کے علاقے میہارا میں لوگ پینے کا صاف پانی جمع کر رہے ہیں۔
تصویر: Reuters/I. Kato
لینڈ سلائیڈنگ کا منظر
جاپنی نیوز ایجنسی کیوڈو نے فضا سے ہیرو شیما کے علاقے کیورے میں لینڈ سلائیڈنگ کی تصویر لی۔ اس رہائشی علاقے میں کئی مکانات بہتے کیچڑ کے زد میں آ کر تباہ و برباد ہو گئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
سیلاب اور چھتوں پر بیٹھے لوگ
کوراشیکی کا شہر دریائے تاکاہاشی کے کنارے پر آباد ہے۔ دریا میں شدید سیلاب سے کئی علاقے زیر آب گئے۔ ایک علاقے میں واقع ایک گھر کے لوگ سیلاب کی انتہائی بلند سطح سے بچنے کے لیے اپنے مکان کی چھت پر بیٹھ کر امدادی کارکنوں کے منتظر ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
دریائے نگاراگاوا کی وحشت
جاپان کے انتظامی علاقے جیفو میں دریا نگاراگاوا شدید بارشوں کے بعد اپنے کناروں سے باہر نکل پڑا۔ اس کی طغیانی نے سارے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی۔ اس کے بہاؤ کی شدت کے سامنے کنارے پر کھڑی کشتیاں بھی محفوظ نہ رہ سکیں۔
تصویر: picture alliance/AP Images/Y. Shimbun
ہیرو شیما کے کئی علاقوں میں شدید تباہی
شدید بارشوں کی وجہ سے جاپان کے شہر ہیروشیما کے کئی نواحی اور قریبی علاقوں میں تباہی و بربادی دیکھی گئی۔ یاد رہے ہیروشیما وہ شہر ہے، جہاں امریکا نے سب سے پہلا ایٹم بم گرایا تھا۔
تصویر: Reuters/Kyodo
12 تصاویر1 | 12
اپنے دور اقتدار میں آبے نے ملکی دفاع کو مظبوط کرنے کے کئی عملی اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ فوج کو توانا کرنے کے کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ انہوں نے اپنے ملکی دستور کی شق نو کو تبدیل بھی کیا اور اس باعث ان کا ملک اب دنیا میں کسی بھی مقام پر اپنے مفادات کو محفوظ رکھنے کے لیے دفاعی اقدامات کر سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق شینزو آبے منصبِ وزارتِ عظمیٰ چھوڑنے کے بعد اپنے ملک کو سلامتی کی راہ پر چھوڑ کر جائیں گے۔