جاپان بھی کساد بازاری سے باہر
17 اگست 2009دوسری جانب ٹوکیو اسٹاک مارکیٹ بدستور مندی کا شکار رہی اور انڈیکس دو فیصد نیچے آیا۔ مبصرین کے مطابق جاپانی معیشت میں یہ بہتری بہت بڑے مالیاتی پیکیج کا نتیجہ ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ بہتری دیر پا ہے یا وقتی۔
جرمنی، فرانس اور ہانگ کانگ کی معیشتیں پہلے ہی بہتری کے آثار ظاہر کر چکی ہیں۔ اگر جاپانی معیشت اسی بہتری کے رجحان پر قائم رہی تو رواں برس معیشت میں ترقی تین اعشاریہ سات فیصد تک پہنچ جائے گی۔ جاپانی حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پر معاشی کساد بازاری کا اعلان گزشتہ برس کیا گیا تھا۔ تاہم جاپانی اقتصادیات میں ڈرامائی طور پر کمی رواں برس کے پہلی سہ ماہی میں دیکھی گئی۔ اس موقع پر جاپانی حکومت کی جانب سے ایک بڑے مالیاتی پیکیج کے ذریعے قابل تجدید توانائی کے شعبے سمیت کئی شعبوں میں بھرپور سرمایہ کاری کی گئی جس سے گرتی ہوئی معیشت میں قدرے استحکام آیا۔
جاپانی معیشت کا بڑا انحصار برآمدات پر ہے اور جاپانی مصنوعات کی سب سے زیادہ طلب امریکی اور یورپی منڈی میں ہے۔ مالیاتی بحران نے امریکہ سمیت یورپ کو بھی بری طرح متاثر کیا تو اس کا براہ راست اثر جاپانی معیشت پر پڑا۔
جاپان کے مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاپانی معیشت میں گراوٹ کا رجحان تو رک گیا ہے تاہم ملک میں بے روزگاری میں اضافہ جبکہ صارفین کی قوت خرید میں کمی ابھی جاری رہے گی۔ پچھلے ماہ مرکزی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جاپانی معیشت اگلے برس مارچ کے اختتام تک تین اعشاریہ چار کمی کا شکار رہے گی۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : افسر اعوان