1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان چین سمندری تنازعہ، کلنٹن چین پہنچ گئیں

31 اکتوبر 2010

امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن ہفتے کے روز ایک مختصر دورے پر اچانک چین پہنچ گئیں۔ ان کے اس دورے کا مقصد چین اور جاپان کے درمیان جاری سمندری تنازعہ کے باعث پیدا ہو جانے والے تناؤ میں کمی کی کوشش ہے۔

تصویر: AP

کلنٹن نے چین میں ریاستی چانسلر دائی بینگواُو سے ملاقات کی۔ بینگواُو چین میں خارجہ پالیسی سازوں میں سب سے سینیئر عہدیدار تصور کئے جاتے ہیں۔ چینی علاقے سانیا کے ہوائی اڈے پر دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات تقریبا ڈھائی گھنٹے جاری رہی۔ بعد میں کلنٹن اپنے دو ہفتے پر محیط دورہ ایشیا پیسفیک کے اگلے مرحلے میں تیسرے ملک کمبوڈیا روانہ ہو گئیں۔

کلنٹن نے چینی وزیرخارجہ سے بھی ملاقات کیتصویر: ap

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے جہاز میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی اس ملاقات میں خطے میں پیدا ہونے والی تازہ کشیدگی پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس کے علاوہ علاقائی سطح پر اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی پر بھی بات چیت ہوئی۔

واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان اس وقت کرنسی، تجارت اور انسانی حقوق کے حوالے سے بھی اختلاف رائے پایا جاتا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان قدرے تناؤ کا باعث ہیں۔ ایسے میں امریکہ کے مضبوط اتحادی ملک جاپان کے ساتھ سمندری تنازعہ نے معاملات کی سنگینی میں اضافہ کیا ہے۔ امریکی وزیرخارجہ نے تاہم کہا کہ وہ اگلے برس جنوری میں چینی صدر کے دورہ واشنگٹن کی کامیابی کے حوالے سے پرامید ہیں۔

چین میں جاپان کے خلاف ایک مظاہرے کا منظرتصویر: AP

ہفتے کی صبح ہنوئی میں کلنٹن نے اپنے چینی ہم منصب یانگ جیچی سے ملاقات کی۔ چینی وزیرخارجہ نے اس سے قبل اپنے ایک بیان میں واشنگٹن پر زور دیا تھا کہ وہ چین کے حوالے سے ’’غیر ذمہ دارانہ بیانات‘‘ سے پرہیز کرے۔

دو ماہ قبل چین نے جاپان کے ساتھ مجوزہ سفارتی مذاکرات کی معطلی کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کی وجہ متنازع سمندری حدود میں ایک چینی کشتی کو جاپان کی طرف سے اپنی تحویل میں لیا جانا تھا۔ مشرقی چینی سمندر کا علاقہ، جسے جاپان میں سینکاکو اور چین میں دیاویو کہا جاتا ہے، جاپانی انتظام میں آتا ہے۔

کلنٹن نے ہنوئی میں اپنی پریس کانفرس میں کہا کہ انہوں نے چین پر واضح کر دیا ہے کہ اس متنازعہ سمندری علاقے کے حوالے سے امریکہ اور جاپان کے درمیان معاہدے پر ہر صورت میں عمل درآمد ہو گا اور اس معاہدے میں جاپان کا دفاع بھی شامل ہے۔

کلنٹن کا کہنا تھا کہ چین اور جاپان کے درمیان بہتر تعلقات سب کے مفاد میں ہیں۔ کلنٹن نے کہا کہ امریکہ نے اس حوالے سے چین اور جاپان کے درمیان تین جہتی مذاکرات کا منصوبہ پیش کیا ہے، جس میں وزرائے خارجہ کی سطح کے مذاکرات شامل ہیں۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں