1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان کا جوہری حادثہ انسانی صحت کے لیے خطرہ نہیں، عالمی ادارہ صحت

13 اپریل 2011

عالمی ادارہ برائے صحت نے کہا ہے کہ جاپان میں زلزلے سے متاثرہ جوہری پاور پلانٹ کے حادثے سے صحت عامہ کو کوئی بڑا خطرہ لاحق نہیں ہے۔

تصویر: dapd

عالمی ادارہ برائے صحت نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ جاپان میں ہونے والا ایٹمی حادثہ تیس کلومیٹر کے حفاظتی زون کے باہر رہنے والوں کی صحت کے لیے کوئی بڑا خطرہ نہیں ہے۔ قبل ازیں جاپان میں جوہری بجلی گھر سے متعلق خطرے کا لیول پانچ سے بڑھا کر سات کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، جو بین الاقوامی درجہ بندی کے لحاظ سے بلند ترین سطح ہے۔

دوسری جانب چین کی نیوکلیئر سیفٹی ایجنسی نے کہا ہے کہ جاپان کے فوکو شیما ڈائچی پلانٹ سے نکلنے والی تابکار شعاعیں چینی شہریوں کے لیے کوئی بڑا خطرہ نہیں ہیں۔ قبل ازیں کہا جا رہا تھا کہ تابکاری سے جاپان سمیت اس کے ہمسایہ ممالک بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ چینی جوہری حکام کے مطابق جاپانی ایٹمی حادثے کا چرنوبل کے ساتھ موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ اُدھر نیوکلیئر انڈسٹری کے امریکی ماہر مرے جینیکس نے بھی کہا ہے، ’یہ کسی طرح بھی اُس سطح کے قریب نہیں۔ چرنوبل کا حادثہ بہت خوفناک تھا۔ وہاں دھماکہ ہوا تھا اور اس پر قابو نہیں پایا جا سکا تھا۔‘

چینی جوہری حکام کے مطابق جاپانی ایٹمی حادثے کا چرنوبل کے ساتھ موازنہ نہیں کیا جا سکتاتصویر: Tokyo Electric Power Co./AP/dapd

دوسری جانب شمال مشرقی جاپان متاثرہ میں جوہری پاور پلانٹ سے انتہائی تابکار پانی کو قریب ہی سٹوریج ویسل میں منتقل کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سات سو ٹن تابکار پانی کو منتقل کیا جائے گا، جس کے لیے 40 گھنٹے درکار ہوں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پانی کو پمپ کر کے نکالنے میں کئی دن درکار ہوں گے۔ حکام کے مطابق ری ایکٹر نمبر ایک، دو اور تین کے بیسمنٹ میں مجموعی طور پر ساٹھ ہزار ٹن تابکار پانی جمع ہو چکا ہے۔

یاد رہے کہ جاپان کے حالیہ خوفناک زلزلے کے بعد سے فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ سے تابکاری کے اخراج کا سلسلہ جاپان سمیت دینا بھر کے لیے گہری تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: ندیم گِل

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں