1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان کی سمندری تہہ میں موجود دھاتوں کی تلاش

27 اپریل 2010

جاپان نےاعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سمندری حدود میں سمندر کی تہہ میں چھپی قیمتی دھاتوں کی تلاش کا عمل شروع کرے گا۔

تصویر: NIWA 2008

ٹوکیو حکومت کی طرف سے پیر کوجاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاپانی وزیراعظم یوکیو ہاتویاما کی کابینہ متوقع طورپرجون میں ایک ایسی قومی حکمت عملی کی منظوری دے دے گی، جس کے تحت جاپان اپنی سمندری حدود میں ایسی دھاتوں اور قدرتی معدنیات کی باقاعدہ تلاش شروع کر سکے گا جو آج کل کی ہائی ٹیک مصنوعات میں استعمال کی جاتی ہیں۔

سمندر کی تہہ میں پائی جانے والی ایسی کمیاب دھاتیں اور قیمتی معدنیات ہائبرڈ کاروں سے لے کر بیٹریوں، موبائل فونوں اور پلازما اسکرین والے ٹیلی وژنوں کی تیاری میں استعمال کی جاتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جاپان کے اس اعلان نے چین کو خائف کر دیا ہے جو پہلے ہی ایسی معدنیات اور دھاتوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے اور Senkaku کے متنازعہ جزیروں پر اپنا حق جتاتا ہے۔ یہ جزیرے جاپان اور تائیوان کے مابین سمندر میں واقع ہیں۔

چین کے چارآئل فیلڈز کی وجہ سے دنوں ممالک کے تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہیں کیونکہ جاپان کا کہنا ہے کہ مشرقی چین کے ساحلوں کے قریب بحرالکاہل میں واقع یہ آئل فیلڈز دراصل جاپانی سمندری حدود میں واقع ہیں۔

جاپان جون سے اپنے مشن کا آغاز کر سکتا ہےتصویر: AP /Kyodo News

گزشتہ سال جاپان نے اعلان کیا تھا کہ وہ سمندر کی تہہ میں پائی جانے والی معدنیات اوردھاتوں کے بارے میں تحقیق کے لئے اپنی ریمورٹ کنٹرول آبدوزیں سمندر کی تہہ میں بھیجے گا۔ رپورٹ کے مطابق یہ خصوصی مشن تین لاکھ چالیس ہزار مربع کلو میٹر دور تک سمندری تہہ میں نایاب دھاتوں اور کمیاب معدنیات کی کھوج لگا سکے گا۔

اس مشن کے تحت Shikoku کے جزیروں کی سمندری تہہ میں پائے جانے والے میتھین ہائیڈریٹ نامی ایک مرکب کی تلاش بھی کی جائے گی۔ جاپان کا کہنا ہے کہ میتھین ہائیڈریٹ کو توانائی کے ایک متبادل ذریعے کے طور پر استعمال کیا جا سکتاہے۔ جاپانی حکام کے مطابق سن 2020ء تک وہ توانائی کے اس متبادل ذریعے کو استعمال کرنا شروع کر دیں گے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جاپان کی یہ کوشش بھی ہو گی کہ Minamitorishima جزیروں کی سمندری تہوں میں موجود کوبالٹ نامی دھات کی تلاش بھی کی جائے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں