1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجاپان

جاپان: یاماگاتا ضلعے میں روزانہ ہنسنے کا انوکھا قانون نافذ

12 جولائی 2024

اس نئے قانون میں روزانہ ہنسنے کے علاوہ ہر ماہ کی آٹھویں تاریخ کو "ہنسی کے ذریعہ صحت کو فروغ دینے کا دن" یا یوم قہقہہ بھی قرار دیا کیا گیا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق ہنسی اور بہتر صحت اور طویل العمری میں گہرا تعلق ہے
ایک تحقیق کے مطابق ہنسی اور بہتر صحت اور طویل العمری میں گہرا تعلق ہےتصویر: Robert Chiasson/All Canada Photos/picture alliance

اپنی نوعیت کے ایک انوکھے اقدام کے تحت جاپان ہونشو صوبے کے یاماگاتا ضلع کی مقامی انتظامیہ نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے، جس میں رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بہتر جسمانی اور ذہنی صحت کو فروغ دینے کے لیے روزانہ کم از کم ایک بار ضرور ہنسیں۔

ہم ہنستے کیوں ہیں؟

بعض لوگوں کو اتنی گدگدی کیوں ہوتی ہے؟

ہانگ کانگ سے شائع ہونے والے اخبار ساوتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہ نیا قانون گزشتہ ہفتے نافذ کیا گیا تھا۔ یہ قانون ایک مقامی یونیورسٹی کی اس تحقیق کی بنیاد پر ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہنسی اچھی صحت کو فروغ دیتی ہے۔

اس قانون کے نفاذ کا مقصد رہائشیوں کو روزانہ "بے تحاشہ قہقہہ لگانے، ٹھٹھا لگا کر ہنسنے یا زیر لب مسکرانے"  کی طرف راغب کرنا ہے۔

میونخ کا قہقہہ سکول، ہنسی زندگی ہے

قہقہے زندگی کی علامت، ہنسی کا عالمی دن

اس قانون میں کاروباری اداروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ "کام کے مقام پر ایسا ماحول پیدا کریں جو ہنسی اور مسکراہٹوں سے بھرا ہو۔"

کاروباری اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ کام کے مقام پر ایسا ماحول پیدا کریں جو ہنسی اور مسکراہٹوں سے بھرا ہوتصویر: Zoonar/IMAGO

'کم ہنسنے سے امراض قلب کا خطرہ'

رپورٹ کے مطابق نئے قانون میں ہر ماہ کی آٹھ تاریخ کو یوم قہقہہ منانا بھی مقرر کیا گیا ہے۔ تاکہ "ہنسی کے ذریعے رہائشیوں کی صحت کو فروغ" دیا جاسکے۔

یہ قانون یاگاماتا یونیورسٹی کی فیکلٹی آف میڈیسن میں ہنسی کے موضوع پر جاری ایک تحقیق کا نتیجہ ہے۔ یونیورسٹی میں ہونے والی اس تحقیق کے مطابق ہنسی اور بہتر صحت اور طویل العمری میں گہرا تعلق ہے۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ"کبھی کبھی ہنسنے یا نہ ہنسنے والے افراد میں اموات اور امراض قلب کے واقعات نمایاں طور پر زیادہ تھے۔"

یہ تحقیق ان دیگر تحقیقات کی بھی تصدیق کرتی ہے جن میں بتایا گیا ہے کہ ہنسی اور زندگی سے لطف اندوز ہونے، مثبت نفسیاتی رویوں اور قابلیت، اعتماد، کھلے پن اور ایمانداری کی بلند سطحوں کے درمیان تعلق پایا جاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہنسی اچھی صحت کو فروغ دیتی ہےتصویر: epd/IMAGO

قانون کی مخالفت بھی

تاہم متعدد سیاست دانوں نے اس قانون کی مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس قانون سے ایسے افراد پر منفی اثرات مرتب ہوں گے جو ہنسنا نہیں چاہتے۔ اس کے علاوہ یہ قانون ان کے آئینی حقوق میں مداخلت بھی ہے۔

جاپانی کمیونسٹ پارٹی (جے سی پی) کے رہنما ٹورو ویسکی کا کہنا تھا،"ہنسنا یا نہ ہنسنا ان بنیادی انسانی حقوق میں سے ایک ہے، جس کی ضمانت آئین میں خیالات اور مسلک کی آزادی کے ساتھ ساتھ داخلی آزادی کے حوالے سے دی گئی ہے۔"

ایک دیگر جماعت کنسٹی ٹیوشنل ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان (سی ڈی پی جے) کے رکن ساتورو اشی گورو نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کے انسانی حقوق کو پامال نہیں کرنا چاہئے، جنہیں بیماری یا دیگر وجوہات کی وجہ سے ہنسنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

لیکن لبرل ڈیموکریٹک پارٹی(ایل ڈی پی) نے اس قانون پر نکتہ چینی کرنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون لوگوں کو ہنسنے پر مجبور نہیں کرتا۔ بلکہ یہ فرد کے ذاتی فیصلے کے احترام پر بھی زور دیتا ہے۔

ایل ڈی پی کے رہنما کاوری ایٹو کا کہنا تھاکہ مقامی حکام نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ نئے قانون میں کسی ایسے شخص کے لیے جرمانہ کی کوئی شق نہیں ہے جو دن میں کم از کم ایک بار ہنسنے سے قاصر ہو۔"

ہنسی کے بارے میں چھ حقائق

01:00

This browser does not support the video element.

ج ا/ ص ز (خبر رساں ا دارے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں