1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’جب تک ميں صدر ہوں، ميرکل فکرمند نہ ہوں،‘ اوباما

عاصم سليم19 جنوری 2014

امريکی صدر نے ايک جرمن ٹيلی وژن چينل کو ديے اپنے انٹرويو ميں جرمن شہريوں کو يقين دلانے کی کوشش کی کہ وہ چانسلر ميرکل کے ساتھ روابط کی قدر کرتے ہيں اور وہ دوبارہ اُن کی جاسوسی کر کے اِس تعلق کو متاثر نہيں ہونے ديں گے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی کے ايک پبلک ٹيلی وژن چينل زيڈ ڈی ايف کو ديے گئے اپنے انٹرويو ميں اوباما نے کہا کہ کئی معاملات پر دونوں ملکوں کے نقطہ نظر ميں فرق کا يہ مطلب نہيں کہ جاسوسی يا نگرانی کی راہ اختيار کی جائے۔ اُنہوں نے کہا، ’’مجھے نہ اِس کی ضرورت ہے اور نہ ہی ميں يہ چاہتا ہوں کہ اِس رشتے اور اعتماد کو خراب کروں۔‘‘ اِس موقع پر امريکی صدر کا مزيد کہنا تھا، ’’جب تک ميں امريکا کا صدر ہوں، جرمنی کی چانسلر کو اِس بارے ميں فکرمند ہونے کی ضرورت نہيں۔‘‘

تاہم اوباما نے ہفتے کو ديے گئے اپنے اِس انٹرويو ميں واضح کيا کہ نہ صرف امريکا بلکہ جرمنی جيسے اتحادی ممالک کی سلامتی کو يقينی بنانے کے ليے امريکا انٹيليجنس معلومات اکٹھی کرنے کے عمل کو جاری رکھے گی۔ امريکی صدر کے بقول بيشتر يورپی رياستيں اِس پر کافی خوش ہيں کہ امريکا جاسوسی يا نگرانی سے متعلق اُن صلاحيتوں کا حامل ہے، جِنہيں استعمال ميں لاتے ہوئے کئی ممکنہ ناخوشگوار واقعات سے بچا جاسکتا ہے۔

ايڈورڈ سنوڈن عارضی سياسی پناہ پانے کے بعد ان دنوں روس ميں مقيم ہيںتصویر: picture alliance/AP Photo

اِس موقع پر صدر اوباما کا مزيد کہنا تھا کہ اگر لوگ وہی چيزيں نيو يارک ٹائمز يا ڈيئر اشپيگل جيسے اخبارات ميں پڑھ سکتے ہوں، تو پھر انٹيلیجنس سروس کا فائدہ ہی کيا ہے۔ اپنے سوال کی وضاحت کرتے ہوئے اُنہوں نے مزيد کہا، ’’اِن کارروائيوں کا مقصد يہ جاننا يا دريافت کرنا ہے کہ لوگ کيا سوچ رہے ہيں اور کيا کر رہے ہيں اور اِس سے ہمارے سفارتی اور پاليسی سے متعلق اہداف کے تعين ميں مدد ملتی ہے۔‘‘

اِس انٹرويو کے دوران اوباما نے يہ بھی کہا کہ وہ جاسوسی و نگرانی کے تناظر ميں جرمن شہريوں کی تشويش کو سمجھ سکتے ہيں۔

ايک موقع پر اوباما نے اِس حوالے سے بھی بات کی کہ کئی جرمن شہری تاحال ان کی صدارت سے مطمئن نہيں۔ اوباما کے بقول افغانستان اور عراق ميں جنگوں کے خاتمے سميت اقتصاديات ميں بہتری اور موسمياتی تبديليوں سے نمٹنے کے ليے اُن کے اہداف واضح ہيں۔ تاہم وہ ايک ’بڑے بحری جہاز‘ پر سفر کر رہے ہيں کسی ’تيز رفتار کشتی‘ پر نہيں۔ اوباما کے بقول وہ پوری کی پوری دنيا کے شہنشاہ نہيں، وہ محض ايک شخص ہيں اور عالمی طور پر درپيش معاملات و مسائل کسی مرحلے کی مانند ہيں اور وہ کوشش کرتے ہيں کہ ہر روز، آہستہ آہستہ اپنے اہداف کے قريب پہنچیں۔

باراک اوباما نے يہ انٹرويو اپنی اُس اہم تقرير کے ايک روز بعد ديا، جِس ميں اُنہوں نے امريکا کی قومی سلامتی کی نيشنل سکيورٹی ايجنسی ميں اصلاحات کا اعلان کيا۔ گزشتہ برس اين ايس اے کے سابق اہلکار ايڈورڈ سنوڈن کی جانب سے ايجنسی کی طرف سے عالمی اور سيع پيمانے پر کی جانے والی جاسوسی ونگرانی کے انکشافات کے سبب واشنگٹن بين الاقوامی سطح پر تنقيد کا شکار رہا تھا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں