1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جدید جرمن ناول: دوسری عالمی جنگ کے بعد کا جرمنی اہم موضوع

15 ستمبر 2011

جرمنی میں ہر سال دیے جانے والے ناول نگاری کے شعبے کے اہم ترین انعام کا نام جرمن بک پرائز ہے جو فرینکفرٹ میں منعقد ہونے والے سالانہ عالمی کتاب میلے کے موقع پر دیا جاتا ہے۔

جرمن بک پرائز کا لوگو

اس مرتبہ اس انعام کے حقدار مصنف یا مصنفہ کا انتخاب کرنے کے لیے جیوری نے حتمی مقابلے میں شمولیت کی خاطر جن چھ ناولوں کو منتخب کیا ہے، ان میں سے زیادہ تر اپنے موضوعات میں دوسری عالمی جنگ کے بعد کے جرمنی سے متعلق ہیں۔

فرینکفرٹ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس جیوری کی خاتون ترجمان مائیکے آلباتھ نے بدھ کی شام صحافیوں کو بتایا کہ جملہ امیدواروں کی فہرست میں سے فائنل مقابلے کے لیے چھ تصنیفات کا انتخاب کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا اور اس کے لیے جیوری کے ارکان کے درمیان بحث پورا دن جاری رہی۔

’درد کا باعث بننے والی عورت‘ نامی ناول کا سرورق

اس سال کا جرمن بک پرائز 10 اکتوبر کو فرینکفرٹ میں دیا جائے گا۔ روایتی طور پر اس اعزاز کے ساتھ انعام پانے والے مصنف یا مصنفہ کو 25 ہزار یورو کا نقد انعام بھی دیا جاتا ہے۔

امسالہ انعام کے لیے جن چھ ناولوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے، ان میں سے دو ناول ان کے مصنفین کی اولین تخلیقات ہیں جبکہ باقی چار ناولوں کا منظر نامہ سابقہ مغربی جرمن ریاست یا اشتراکی نظام حکومت والی سابقہ مشرقی جرمن ریاست GDR ہے۔

جیوری کے ارکان نے جن چھ ناولوں کو حتمی مقابلے کے لیے چنا ہے، ان میں Jan Brandt کا لکھا ہوا Against the World یا ’دنیا کے خلاف‘، Eugen Ruge کا تحریر کردہ In Times of Lessening Light یا ’کم ہوتی ہوئی روشنی کے عہد میں‘، میشائیل بُوزل مائر کا لکھا ہوا وُن زیڈل (Wunsiedel)، انگیلیکا کلیوسن ڈورف کی تخلیق The Girl یا ’لڑکی‘، زِیبلّے لیوِچاروف کا ناول Hill of Flowers یا ’پھولوں کی پہاڑی‘ اور مارلینے شٹریرُووِٹس کی تصنیف The Woman Causing Pain یا ’درد کا باعث بننے والی عورت‘ شامل ہیں۔

’کم ہوتی ہوئی روشنی کے عہد میں‘ نامی ناول کا سرورق

جرمن بک انڈسٹری کی جانب سے دیے جانے والے سالانہ جرمن بک پرائز میں جرمنی کے علاوہ آسٹریا اور سوئٹزر لینڈ کے مصنفین بھی حصہ لے سکتے ہیں۔ یہ انعام پانے والا ہر ناول عام طور پر دیکھتے ہی دیکھتے بیسٹ سیلر بن جاتا ہے، جس کا بالعموم کئی دوسری زبانوں میں ترجمہ بھی کیا جاتا ہے اور جو کئی دوسرے ملکوں میں اشاعت کے بعد مطالعے کے لیے وہاں کے قارئین کو بھی دستیاب ہو جاتا ہے۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں