جرائم پیشہ افراد تک اسلحہ پہنچانے کا مبینہ امریکی منصوبہ
18 مارچ 2011امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس کے مطابق امریکی ایجنٹوں نے دانستہ طور پر میکسیکو کے اسمگلرز تک یہ اسلحہ پہنچنے دیا تاکہ اس طرح جرائم پیشہ افراد تک پہنچا جاسکے۔ امریکی غیر سرکاری تنظیمCenter for Public Integrity کے مطابق 17 ہزار سے زائد غیر قانونی ہتھیار اس ضمن میں جرائم پیشہ افراد تک پہنچے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ یہ سب ’Fast and Furious‘ نامی آپریشن کے تحت کیا گیا ہے۔
میڈیا میں ان اطلاعات کے چرچے کے بعد میکسیکو کی حکومت پر عوامی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ پارلیمان میں کڑی تنقید کا سامنا کرنے کے بعد ملکی وزیر خارجہ پیٹریشیا اسیپینوسا نے کہا کہ امریکہ سے باضابطہ وضاحت طلب کی گئی ہے۔ ’’ میڈیا میں ان اطلاعات کی گردش نے سنجیدہ خدشات کو جنم دیا ہے، اسی لیے ہم نے فوری اور باضابطہ طور پر امریکہ سے معلومات طلب کی‘‘۔
میکسیکو میں منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث گروپس کے خلاف کریک ڈاؤن میں 36 ہزار ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ صدرFelipe Calderon نے 2006ء میں جرائم پیشہ گروپس کے خلاف فوجی کریک ڈاؤن کا آغاز کیا تھا۔
دوسری طرفCenter for Public Integrity کے مطابق امریکہ کے ادارہ برائے انسداد منشیات، تمباکو، آتشی اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد کے تحت 2009ء میں ’Fast and Furious‘ نامی آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ یہ خبر منظر عام پر آنے کے بعد امریکی اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے محکمہء انصاف سے تحقیقات کرنے کو کہا ہے اور اس عمل کو ’ناقابل برداشت‘ قرار دیا ہے۔ میکسیکو کی حکومت پر اس لیے بھی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے کہ اس نے حال ہی میں اپنی فضائی حدود میں امریکی جاسوس طیاروں کو پرواز کی اجازت دی تھی۔
اپوزیشن کے مطابق حکومت نے منشیات فروشوں کے خلاف مہم کا اختیار واشنگٹن کے حوالے کردیا ہے، جو غیر آئینی اور قومی خودمختاری کے خلاف ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: عدنان اسحاق