جرمنوں کی اکثریت کن تین موضوعات پر بالعموم بات نہیں کرتی
29 مارچ 2022
دنیا کے ہر معاشرے میں کئی موضوعات ایسے ہوتے ہیں، جن پر عام لوگ کھل کر گفتگو کرتے ہیں۔ لیکن سبھی معاشروں میں چند موضوعات ایسے بھی ہوتے ہیں، جن پر بات کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس ہوتی ہے اور جنہیں شجر ممنوعہ سمجھا جاتا ہے۔
اشتہار
ایک تازہ سروے کے مطابق جرمن باشندوں کی اکثریت عام طور پر تین موضوعات پر سماجی گفتگو سے بہت پرہیز کرتی ہے۔ یہ موضوعات جنسیت اور جنسی رویے، انسانی رشتوں میں پائے جانے والے مسائل اور مالی مشکلات ہیں۔
جرمن خواتین کے معروف جریدے 'برِیگِٹے‘ کی طرف سے ایک مارکیٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ آئی پی ایس او ایس کی مدد سے کرائے گئے جائزے کے مطابق عام جرمن باشندے اگرچہ آج بھی سیکس، انسانی رشتوں اور مالی مشکلات کے بارے میں کھل کر بات نہیں کرتے، مگر ماضی کے مقابلے میں یہ رجحان اب قدرے تبدیل بھی ہو چکا ہے۔ اس لیے کہ برسوں پہلے تو اس بارے میں گفتگو کرنا ایسے ہی تھا جیسے یکدم سورج مغرب سے نکل آیا ہو۔
جنسی زندگی کے بارے میں گفتگو
اس سروے کے مطابق ان تینوں موضوعات کے حوالے سے سماجی رویے دس سال پہلے کے مقابلے میں اب کسی حد تک تبدیل تو ہو چکے ہیں، تاہم ان موضوعات کو سماجی سطح پر گفتگو کے ممنوعہ موضوع سمجھا جانا ابھی تک ختم نہیں ہوا۔
اس جائزے کے منگل انتیس مارچ کے روز جاری کردہ نتائج کے مطابق 28 فیصد خواتین اور 22 فیصد مردوں نے تو یہ اعتراف بھی کیا کہ ان کے حلقہ احباب یا گھرانے میں ایسا کوئی فرد موجود ہی نہیں، جس کے ساتھ وہ اپنی جنسی زندگی کے بارے میں بات کر سکیں۔
تنخواہ بھی ممنوعہ موضوع
اس سروے میں تقریباﹰ ہر پانچویں جرمن باشندے (18 فیصد خواتین اور 19 فیصد مردوں) نے کہا کہ وہ کسی سے اپنی تنخواہ یا کام کی اجرت کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا۔
اس کے علاوہ دو تہائی سے زیادہ رائے دہندگان (68 فیصد) کا کہنا تھا کہ ان کی نجی زندگی میں کم از کم کوئی ایک موضوع تو ایسا ہوتا ہی ہے، جس کے بارے میں وہ کسی دوسرے انسان سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتے۔
اشتہار
تعلقات میں مشکلات
جہاں تک انسانوں کے دیگر انسانوں کے ساتھ خونی یا سماجی رشتوں کا تعلق ہے، تو جرمن مردوں اور عورتوں کے اپنے مسائل کے بارے میں کسی حد تک مشورے کے لیے ساتھی مختلف طرح کے ہوتے ہیں۔
جن خواتین کو اپنے تعلقات میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے، وہ اگر کسی سے مشورے کے لیے بات کریں بھی، تو وہ 48 فیصد واقعات میں عورتیں ہی ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس جن مردوں کو اپنے سماجی رشتوں میں مسائل کا سامنا ہوتا ہے، وہ ان کے بارے میں زیادہ تر شریک حیات سے بات کرنا پسند کرتے ہیں۔
تین چوتھائی جرمنوں کی خواہش
اس سروے میں تقریباﹰ تین چوتھائی (72 فیصد) رائے دہندگان نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ سماجی سطح پر مختلف طرح کے مسائل پر زیادہ کھلے پن کے ساتھ بات کی جانا چاہیے۔ ان جرمن باشندوں کی رائے میں سماجی رویوں کی سطح پر یہ ممکن ہونا چاہیے کہ انسان زیادہ نجی نوعیت کے معاملات میں بھی اپنے قریبی انسانوں سے کھل کر بات کر سکے۔
اسی سروے میں 65 فیصد رائے دہندگان نے یہ بھی کہا کہ شجر ممنوعہ سمجھے جانے والے موضوعات پر دوسرے انسانوں سے کھل کر گفتگو کرنے کا کوئی نقصان تو نہیں بلکہ صرف فائدہ ہی ہو سکتا ہے۔
اس جائزے کے لیے جرمنی کے مختلف شہروں میں 16 سے لے کر 75 برس تک کی عمر کے ایک ہزار باشندوں سے ان کی رائے لی گئی۔
م م / ا ا (ڈی پی اے، آئی پی ایس او ایس)
يو ٹيوب پر کروڑوں کمانے والے کون ہيں؟
يو ٹيوب کمائی کا بھی ايک بہترين ذريعہ ہے مگر اس کے ليے کچھ الگ کرنا پڑتا ہے۔ ايک نو سالہ بچہ، سب سے مہنگا پٹاخہ بنانے والا اور ايک گاڑی کی تباہی کا منظر دکھانے والا، يہ ہيں اس سال يو ٹيوب پر سب سے زيادہ کمائی کرنے والے۔
تصویر: Ozan Kose/AFP/Getty Images
ريان کاجی کی سالانہ آمدنی قريب تين کروڑ ڈالر
يکم جون سن 2019 سے لے کر يکم جون سن 2020 تک ريان کاجی نامی نو سالہ بچے نے ساڑھے انتيس ملين ڈالر کمائے۔ ان کی ويڈيوز کو 12.2 بلين افراد نے ديکھا اور يو ٹيوب پر ان کے سبسکرائبرز کی تعداد 41.7 ملین ہے۔ ان کے يو ٹيوب چينل پر بچکانہ ہرکتوں اور چيزوں پر مبنی ويڈيوز جاری کی جاتی ہيں مگر دنيا بھر ميں انہیں لاتعداد لوگ دیکھتے اور پسند کرتےہیں۔
تصویر: youtube.com/Ryan's World
مسٹر بيسٹ، جمی ڈونلڈسن
مسٹر بيسٹ، جن کا اصلی نام جمی ڈونلڈسن ہے، يو ٹيوب کے سب سے نئے ستارے ہيں۔ ان کے سبسکرائبرز کی تعداد 47.8 ملين ہے اور ان کی ويڈيوز تين بلين مرتبہ ديکھی گئيں۔ يکم جون سن 2019 سے لے کر يکم جون سن 2020 تک ان کی آمدنی چوبيس ملين ڈالر رہی۔
تصویر: youtube.com/MrBeast
ڈوڈ پرفيکٹ
57.5 ملين سبسکرائبرز اور 2.77 بلين ويوز کے ساتھ ڈوڈ پرفيکٹ نے يکم جون سن 2019 سے لے کر يکم جون سن 2020 تک تيئس ملين ڈالر کمائے۔ وہ پينٹ بال، نرف کھلونے والی پستولوں اور لائٹ سيبرز کے ساتھ کھيل کر ويڈيوز پوسٹ کرتے ہيں اور دنيا بھر سے ’واہ، واہ‘ بٹورتے ہيں۔
تصویر: Photoshot/picture alliance
ريٹ اينڈ لنک
يہ دونوں گزشتہ ايک سال ميں قريب بيس ملين ڈالر کمانے ميں کامياب رہے۔ ان کا ايک پروگرام آٹھ سال سے چلا آ رہا ہے اور يہ دونوں لڑکے يو ٹيوٹ کے کافی پرانے اسٹارز ہيں۔ ريٹ جيمز مکلوگن اور ان کے دوست چارلز لنکن عموماً ٹاک شوز کرتے ہيں مگر ان کا منفرد انداز کیوں کو لبھاتا ہے۔
تصویر: Frederick M. Brown/Getty Images/AFP
مارک فشباک
يہ ويڈيو گيمز کی تفصيلات بتاتے ہيں اور يہی کر کر کے جون سن 2019 سے جون سن 2020 تک انہوں نے ساڑھے انيس ملين ڈالر کی کمائی کی۔ يو ٹيوب پر ان کی سبسکرائبرز کی تعداد ستائيس اعشاريہ آٹھ ملين ہے اور ان کی ويڈيو پر ويوز تين اعشاريہ ايک بلين ہيں۔
تصویر: Ethan Miller/Getty Images/AFP
پريسٹن آريمينٹ
ان کے کئی يو ٹيوب چينلز ہيں جن پر سبسکرائبرز کی تعداد 33.4 ملين ہے۔ ويڈيو گيمز پر مبنی ان چينلز کی مدد سے پريسٹن آريمينٹ جون سن 2019 سے جون سن 2020 تک لگ بھگ انيس ملين ڈالر کمائے۔
تصویر: youtube.com/Preston
چھ سالہ روسی بچی کی آمدنی اٹھارہ ملين ڈالر سے زائد
چھ سالہ روسی بچی انستاسيا راڈسنکيا، جنہيں يو ٹيوب پر ناستيا کے نام سے جانا جاتا ہے، ساڑھے اٹھارہ ملين ڈالر کی مالک بنيں۔ ان کے مداحوں کی تعداد 190.6 ملين ہے اور ان کی ويڈيوز انتاليس بلين مرتبہ ديکھی گئيں۔ وہ گزشتہ برس سب سے زيادہ کمانے والوں کی فہرست ميں ساتويں نمبر پر رہيں۔
تصویر: youtube.com/Like Nastya
اسٹيون جان
اسٹيون جان، جن کو يو ٹيوب کی دنيا ميں بليپی کے نام سے پہچانا جاتا ہے، کے مداحوں کی تعداد 27.4 ملین ہے اور ان کی ويڈيوز کو 8.2 بلين مرتبہ ديکھا گيا۔ انہوں نے يکم جون سن 2019 سے لے کر يکم جون سن 2020 تک سترہ ملين ڈالر کمائے۔
تصویر: youtube.com/Blippi
ڈيوڈ ڈوبرک
ڈيوڈ ڈوبرک کی آمدنی ساڑھے پندرہ ملين رہی۔ چوبيس سالہ يوٹيوبر مزاحيہ ويڈيوز بناتے ہيں۔ ان کی سبسکرائبرز کی تعداد اٹھارہ ملين ہے۔ ان کی حرکتيں کچھ ايسی ہوتيں ہيں کہ ديکھنے والا ديکھتا ہی رہ جاتا ہے۔ مثال کے طور پر ايک کنورٹيبل کار کو کار واش ميں لے جانا، اپنے سب سے قريبی دوست کی والدہ سے شادی کر لينا وغيرہ۔
تصویر: Dave Safley/ZUMA/picture alliance
جيفری اسٹار
جيفری اسٹار اس فہرست ميں دسويں نمبر پر ہيں۔ ان کی يکم جون سن 2019 سے لے کر يکم جون سن 2020 تک آمدنی پندرہ ملين ڈالر رہی۔ ان کے سبسکرائبرز کی تعداد قريب سترہ ملين ہے۔ وہ سنجيدہ معاملات پر ويڈيوز بناتی ہيں۔