1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: افغان مہاجر پولیس کی فائرنگ سے ہلاک

14 اپریل 2018

جرمن پولیس نے پرتشدد کارروائی میں ملوث ہونے پر ایک افغان مہاجر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ یہ واقعہ جمعے کے دن وسطی جرمن شہر فُلڈا میں رونما ہوا۔

Deutschland Fulda Angriff vor Bäckerei in Fulda
تصویر: picture-alliance/dpa/osthessen-news/M. Auth

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے جرمن حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ وسطی شہر فلڈا میں ایک افغان مہاجر نے ایک بیکری پر حملہ کیا تو پولیس نے جوابی کارروائی میں فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہ مارا گیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق انیس سالہ افغان مہاجر نے علی الصبح ایک بیکری پر پرتشدد کارروائی کی تھی۔

دس افغان مہاجرین جرمنی بدر کر دیے گئے

’سرحدیں بند کرو‘، جرمنی میں مہاجرین کے خلاف مظاہرہ

دس میں سے ہر ساتواں افغان مہاجر دوبارہ فرار ہو رہا ہے

’نئے تصورات کی سرزمین‘ کی نئی ماڈل سابق افغان مہاجر

02:27

This browser does not support the video element.

پولیس کے مطابق پہلے اس نوجوان مہاجر نے ڈیلیوری کرنے والے ایک ٹرک ڈرائیور پر حملہ کیا، جس کے بعد اس نے بیکری کی کھڑکیوں کو توڑنے کی کوشش شروع کر دی۔

استغاثہ کے مطابق جب پولیس جائے وقوعہ پہنچی تو مشتبہ حملہ آور نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ پولیس کی طرف خبردار کرنے کے باوجود بھی جب اس مہاجر کا طیش ختم نہ ہوا تو پولیس نے فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گیا۔

جرمن صوبے ہیسے کے حکام نے بتایا ہے کہ اس حملے کے محرکات اور حالات ابھی واضح نہیں ہو سکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس پرتشدد واقعے کی چھان بین شروع کر دی گئی ہے اور اصل حقائق تک پہنچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اے ایف پی نے استغاثہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ابھی تک یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ آیا اس حملے کے پیچھے کوئی سیاسی محرکات تھے۔

مہاجرین کے بحران کے نتیجے میں مہاجرین کی ایک بڑی تعداد کے جرمنی آنے کے بعد اس ملک میں کئی پرتشدد واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

کچھ واقعات میں ان حملوں کی ذمہ داری مہاجرین اور تارکین وطن پر بھی عائد کی گئی ہے۔ اس تناظر میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی مہاجر دوست پالیسی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔

ناقدین کے مطابق یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس کے پارلیمانی انتخابات میں میرکل کی سیاسی جماعت کی عوامی حمایت میں کمی بھی وقوع پذیر ہوئی۔ جرمنی میں دائیں بازو کے نظریات کی عوامی مقبولیت کی ایک وجہ مہاجرین کے بحران کو بھی قرار دیا جاتا ہے۔

مہاجرت مخالف بیانیے کی وجہ سے اسلام مخالف سیاسی پارٹی اے ایف ڈی جدید جرمنی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمان میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی ہے۔

ع ب / ع ت /  اے ایف پی

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں