جرمنی اور اٹلی کے ہوائی اڈے کھل گئے
10 مئی 2010اتوار کو راکھ کے بادلوں کی وجہ سے ان ممالک میں ائیر پورٹس بند کرنے کے نتیجے میں سینکڑوں پروازیں متاثر ہوئیں۔ آئس لینڈ میں ہوئی آتش فشانی کے نتیجے میں دھوئیں اور گیسوں کے فضا میں ملنے کی وجہ سے گزشتہ ماہ سے ہی یورپی فضائی حدود متاثر ہو رہی ہے۔
اتوار کو دھوئیں کے نئے بادلوں کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ تاہم رات کو جرمن مقامی وقت کے مطابق نو بجے میونخ اور شٹوٹ گارڈ کے علاوہ دیگر کئی ہوائی اڈے پروازوں کے لئے کھول دئے گئے۔ جرمن ائیر ٹریفک کنٹرول کے ادارے ڈی ایف ایس نے کہا ہے کہ پیر کے دن جرمن فضائی حدود متاثر نہیں ہوں گی۔ تاہم ادارے نے خبردار کیا ہے کہ متاثر ہونے والی پروازوں کو دوبارہ سے شیڈول کرنے کی وجہ سے پیر کو بھی پروزاوں میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
آتش فشانی کا عمل جاری
ماہرین کے مطابق آئس لینڈ کے Eyjafjallajoekull میں آتش فشانی کے عمل میں ایک مرتبہ پھر سے تیزی آ رہی ہے۔ یورپی فضائی حدود میں دھوئیں کے نئے بادلوں سے نمٹنے کے لئے منصوبہ جات ترتیب دئے جا رہے ہیں تاہم ہفتے اور اتوار کو اسپین، پرتگال اور اٹلی میں سینکڑوں پروازیں منسوخ کی گئیں۔
فرانسیسی ایوی ایشن حکام نے کہا ہے کہ اگرچہ ان کے ائیر پورٹس پروازوں کے لئے کھلے ہیں تاہم اتوار کو پیرس سے جنوبی یورپ جانے والی تیس پروازیں منسوخ کی گئیں۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ راکھ اور دھوئیں کے تازہ بادلوں کی وجہ سے پیر کو جنوبی فرانس کے ہوائی اڈے بند کئے جاسکتے ہیں۔
دوسری عالمی جنگ کے بعد سے پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ یورپی فضائی حدود اس طرح متاثر ہوئی ہو۔ ایک اندازے کے مطابق ابھی تک اس آتش فشانی کی وجہ سے کوئی ایک لاکھ پروازیں منسوخ کرنا پڑی ہیں اور آٹھ بلین مسافر متاثر ہوئے ہیں۔ یورپی ہوائی کمپنیوں کے مطابق اس دوران انہیں دو اعشاریہ پانچ بلین یورو کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ عاطف بلوچ
ادارت شادی خان سیف