جرمن دارالحکومت برلن میں فائرنگ کے ایک واقعے میں کم از کم سات افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے اور برلن پولیس علاقے میں ان کی تلاش اور تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔
اشتہار
برلن پولیس کے مطابق آج بروز ہفتہ چھبیس دسمبر کی صبح برلن کے مغربی علاقے کروئزبرگ میں نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔ اس واقعے میں کم از کم سات افراد زخمی ہوگئے، جن کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد چار افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی تاہم فائر بریگیڈ عملے نے مزید تین افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی۔ زخمیوں میں سے تین افراد قریبی سڑک کے پاس ملے جب کہ چوتھے زخمی کو علاقے کی ایک نہر سے باہر نکالا گیا۔ اس شخص کو بظاہر ٹانگ میں چوٹ آئی ہے۔ پولیس نے آس پاس کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
حملہ آوروں کی تلاش
پولیس نے بتایا ہے کہ نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد جائے وقوعہ سے فوراﹰ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اس علاقے میں ناکہ بندی کے بعد مسلح پولیس اہلکاروں کو حملہ آوروں کی تلاش پر مامُور کر دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پولیس کا ایک ہیلی کاپٹر کروئزبرگ علاقے میں گشت کرتا ہوا دیکھا گیا، اور پولیس نے قریبی سب وے اسٹیشن مؤکن بُروکے کے آس پاس بھی تلاشی لی تھی۔
پولیس کی تفتیش جاری
یہ واقعہ برلن کی ایک سڑک 'شٹریس مان شٹراسے‘ پر واقع جرمن سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی دفتر کے قریب پیش آیا ہے۔ برلن پولیس نے فی الحال اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی کہ اس پرتشدد واقعے میں کون ملوث ہے یا پھر گولیاں کس نے چلائیں۔ برلن پولیس کی خاتون ترجمان کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے پس پردہ سیاسی پہلو کا فی الحال کوئی اشارہ نہیں ملا ہے لیکن صورتحال اب بھی غیر واضح ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ برلن میں مختلف جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان تنازعات کے نتیجے میں اکثر پرتشدد واقعات دیکھنے میں آتے ہیں۔ حال ہی میں کروئزبرگ میں ہی ایک 29 سالہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے بعد تقریباﹰ 10 افراد نے ایک گراؤنڈ فلور فلیٹ اور ایک کار پر حملہ بھی کیا تھا۔
ع آ / ع ح (ڈی پی اے، اے ایف پی، روئٹرز)
یورپ میں کرسمس کی گہما گہمی، سڑکیں اور چوک چمک اٹھے
کرسمس کے موقع پر تمام چھوٹے بڑے یورپی شہر روشن ہو جاتے ہیں۔ روشنیاں امید کی علامت ہوتی ہیں، جو کورونا وائرس کی وبا کے اس دور میں پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔
تصویر: Beata Zawrzel/NurPhoto/picture alliance
لندن، ریجنٹ اسٹریٹ
برطانیہ میں ملک گیر لاک ڈاؤن ختم ہو گیا ہے۔ دکانوں اور ریستورانوں کو ایک بار پھر کھلنے کی اجازت دے دی گئی ہے اور سڑکوں پر گہما گہمی لوٹ رہی ہے۔ فیری لائٹس کی روشنی سے سڑکیں دلکش مناظر پیش کر رہی ہیں۔
تصویر: Dominic Lipinski/empics/picture alliance
ویانا، راٹ ہاؤس پلاٹز یا ٹاؤن ہال اسکوائر
آسٹریا کے دارالحکومت میں بھی کورونا وائرس کی پابندیاں نرم کی جا رہی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کرفیو یا گھروں سے نکلنے کی ممانعت شام آٹھ بجے تک شروع نہیں ہوتی۔ لہذا ویانا کے شہری شام کے اوقات کو سٹی ہال کے سامنے ٹہلنے اور دلکش مناظر سے لطف اندوز ہونے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
تصویر: Herbert Neubauer/apa/picturedesk/picture alliance
پراگ، اولڈ ٹاؤن اسکوائر
چیک ری پبلک کے دارالحکومت میں اولڈ ٹاؤن اسکوائر پر کرسمس کا درخت لگایا جاتا ہے۔ عام طور پر پوری دنیا کے سیاح اس دلکش چوک پر جمع ہوتے ہیں لیکن اس سال مقامی رہائشی ہی اس سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔اولڈ ٹاؤن کے آس پاس کے گلیوں میں کرسمس تہوار کا موڈ دکھائی دیتا ہے۔
تصویر: Hurin Martin/CTK/dpa/picture alliance
پیرس، گیلریز لفایَٹ
فرانس سے معیار کی توقع کی جاتی ہے۔ مشہور ڈپارٹمنٹ اسٹور گیلریز لافائٹی میں کرسمس کی سجاوٹ اس سال کسی سنسنی سے کم نہیں۔ خوش قسمتی سے فرانس میں بھی سخت لاک ڈاؤن ختم ہو چکا ہے۔ لہذا لوگ ایک بار پھر خریداری کرنے اور سجاوٹ پر حیرت زدہ ہونے کے لیے ایسے اسٹورز جا سکتے ہیں۔
تصویر: Sebadelha Julie/abaca/picture alliance
کراکاؤ، پوڈگورسکی اسکوائر
پولینڈ میں بھی لوگ سکون کی سانس لے سکتے ہیں، کورونا وائرس کے انفیکشنز میں اب کمی آرہی ہے اور پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں۔ لہذا جنوبی پولینڈ کے شہر کراکو کے لوگ بھی کرسمس کے موسم کے جادو سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
تصویر: Beata Zawrzel/NurPhoto/picture alliance
برسلز، گرینڈ پلیس
برسلز کا گرینڈ پلیس بہت بڑا ہے اور شاندار ہے لیکن پھر بھی اس میں گھر کا سا احساس ہوتا ہے۔ بیلجئیم کے دارالحکومت کے وسط میں واقع گرینڈ پلیس پر سجاوٹیں 18 میٹر لمبے کرسمس کے درخت کے لیے بہترین پس منظر ہیں۔ مرکزی چوک سن 1998 سے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کا حصہ بھی ہے۔
تصویر: Zheng Huansong/Xinhua/dpa/picture alliance
ماسکو، سینٹ باسل کا گرجا گھر
روس میں مانا جاتا ہے کہ سانتا کلاز تحائف نہیں لاتا بلکہ یہ کام فادر فراسٹ کے ذمے ہے۔ اور یہ ہوتا ہے صرف 31 دسمبر، نئے سال کے موقع پر۔ روسی آرتھوڈوکس چرچ 7 جنوری کو کرسمس منا رہا ہے۔ ماسکو میں سڑکیں اور چوراہوں پر رونقیں مگر کہیں سے کم نہیں۔
تصویر: Mikhail Metzel/TASS/dpa/picture alliance
میڈرڈ، پلازہ میئر
ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں ہر سال لائٹس کے ایک فیسٹول کے ساتھ کرسمس کے موسم کو مناتا ہے، جو 6 جنوری تک جاری رہتا ہے۔ اس دوران اہم سڑکوں، چوراہوں اور یادگاروں کو روشن کیا جاتا ہے۔
تصویر: Cordon Press/R4097/picture alliance
برلن، برانڈن برگ گیٹ
اس بار جرمنی کے دارالحکومت میں کرسمس کی مارکیٹیں نہیں مل پائیں گی کیوں کہ یہ سب کورونا وائرس کی وجہ سے منسوخ کر دی گئی ہیں۔ لیکن ہر سال کی طرح برینڈن برگ گیٹ پر سجائے گئے کرسمس کے درخت پر فتح کی دیوی وکٹوریہ چمک رہی ہے۔ یہی امید کی علامت ہے، جو وبا کے اس دور میں اہم ہے۔