1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

جرمنی بہت جلد یوکرین کو فضائی دفاعی نظام فراہم کر دے گا

11 اکتوبر 2022

جرمنی چار ہائی ٹیک ایئر ڈیفنس سسٹمز میں سے پہلا چند روز کے اندر ہی یوکرین کو فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ دارالحکومت کییف سمیت یوکرین کے بڑے شہروں پر روسی میزائل حملوں کے تناظر میں ترسیل میں تیزی لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ILA - Internationale Luft- und Raumfahrtausstellung in Berlin
تصویر: Jens Krick/Flashpic/picture alliance

جرمن وزیر دفاع کرسٹینا لامبریشٹ نے 10 اکتوبر پیر کے روز کہا کہ یوکرین کے آبادی والے علاقوں پر روسی میزائل حملوں نے اس بات کو اجاگر کر دیا ہے کہ کییف کی افواج کو فوری طور پر فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کتنی ضرورت و اہمیت ہے۔ 

روسی منحرفین کو پناہ مل سکتی ہے، جرمنی کا اشارہ

 فضائی دفاعی نظام دینے کا پہلے ہی وعدہ کیا گیا تھا، جو اصل میں رواں برس کے اواخر میں فراہم کیے جانے تھے۔ تاہم پیر کے روز روس کے ہلاکت خیز حملوں کی وجہ سے اب ان کی ترسیل کی ٹائم لائن کو تیز تر کر دیا گیا ہے۔ یہ ایئر ڈیفنس سسٹمز ایک پورے شہر کی حفاظت کرنے کے صلاحیت رکھتے ہیں۔

پیر کے روز روس نے متعدد میزائل حملوں سے یوکرین کے کئی شہروں کو نشانہ بنایا تھا، جس میں اب تک کی تعداد کے مطابق تقریباً 14 افراد ہلاک ہو ئے۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا کہنا ہے کہ یہ حملے روس کو کریمیا سے ملانے والے ایک اہم پل پر ہفتے کے روز ہونے والے دھماکے کا بدلہ ہیں۔

جرمن حکام نے کیا کہا؟

جرمن وزیر دفاع لامبریشٹ نے کہا کہ روسی حملوں کے تناظر میں گاڑیوں پر نصب 'آئرز- ٹی ایس ایل ایم' سسٹم کو بہت تیزی سے یوکرین کو پہنچانے کی ضرورت ہے۔ وزیر دفاع نے ایک بیان میں کہا''کیف اور کئی دوسرے شہروں پر میزائل حملوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یوکرین کو فوری طور پر فضائی دفاعی نظام فراہم کرنا کتنا ضروری ہو گیا ہے۔''

لامبریشٹ کا مزید کہنا تھا، ''روس کے میزائلوں اور ڈرونز کے حملے سب سے زیادہ شہری آبادی میں دہشت پھیلانے کا کام کرتے ہیں۔''

انہوں نے بتایا کہ جو چار ہائی ٹیک ایئر ڈیفنس سسٹم یوکرین کو فراہم کرنے ہیں ان میں سے پہلا اب ''آنے والے چند دنوں میں ہی لوگوں کے مؤثر تحفظ کے لیے تیار ہو جائے گا۔''

اس سے قبل چانسلر اولاف شولس نے جون میں یوکرین کو فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

'آئرز- ٹی ایس ایل ایم' دفاعی سسٹم 20 کلو میٹر کی بلندی اور 40 کلو میٹر کے فاصلے تک آنے سے پہلے ہی میزائلوں کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہےتصویر: Jens Krick/Flashpic/picture alliance

فضائی دفاعی ڈھال کیا کر سکتی ہے؟

'آئرز- ٹی ایس ایل ایم' دفاعی سسٹم 20 کلو میٹر کی بلندی اور 40 کلو میٹر کے فاصلے تک آنے سے پہلے ہی میزائلوں کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اولاف شولس کے مطابق دفاعی نظام ''ایک پورے بڑے شہر کو روسی فضائی حملوں سے بچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔''

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے پیر کے روز کہا کہ جرمنی یوکرین کے فضائی دفاع کو تیزی سے مضبوط کرنے میں مدد کے لیے جو کچھ بھی کر سکتا ہے وہ ''سب کچھ کرے گا۔'' ان کا کہنا تھا،  ''پوٹن کا بڑے شہروں اور شہریوں پر میزائلوں سے بمباری کرنا، قابل نفرت اور بلاجواز عمل ہے۔''

جرمن وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح ہونے والے میزائل حملوں کے دوران کییف میں جرمن قونصل خانے کی ایک بڑی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ تاہم، اس نے یہ بھی بتایا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہ دفتر استعمال میں نہیں تھا۔

حملے کی بڑے پیمانے پر مذمت

روس کی جانب سے یوکرین کے شہروں پر بمباری کے بعد بڑے پیمانے پر مذمت بھی کی گئی ہے۔ امریکہ نے اپنے رد عمل میں کہا کہ ''وحشیانہ'' حملوں نے ایک یونیورسٹی اور بچوں کے کھیل کے میدان سمیت غیر فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اس نے یوکرین کے لیے اپنی فوجی امداد جاری رکھنے کا بھی وعدہ کیا۔

اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹیرش نے کہا کہ انہیں اس سے 'گہرا صدمہ‘ پہنچا ہے۔ ادھر یوکرین کے صدر وولودمیر زیلنسکی نے کہا کہ ''یوکرین کو ڈرایا نہیں جا سکتا، اور اس سے تو وہ مزید متحد ہو کر ابھرے گا۔''

ان حملوں میں ایک درجن سے بھی زیادہ افراد کی ہلاکت کے ساتھ ہی درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ توانائی سے متعلق بعض بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنانے کی وجہ سے کئی علاقے بجلی اور پانی کے بغیر ہیں۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی)

ہمیں کوئی بلیک میل نہیں کر سکتا، جرمن وزیر خارجہ

03:28

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں