1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
مہاجرتجرمنی

جرمنی: تمام زمینی سرحدوں پر عارضی چیکنگ کی مدت میں توسیع

10 ستمبر 2024

جرمن وزارت داخلہ نے ملک کی تمام سرحدوں پر عارضی چیکنگ کی مدت میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔ برلن کا کہنا ہے کہ یہ اقدام غیر قانونی نقل مکانی سے نمٹنے اور ملکی سلامتی کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔

پولش بارڈر کے ساتھ ساتھ چیک ریپبلک اور سوئٹزرلینڈ پر بارڈر چیکس پہلے سے ہی موجود ہیں
پولش بارڈر کے ساتھ ساتھ چیک ریپبلک اور سوئٹزرلینڈ پر بارڈر چیکس پہلے سے ہی موجود ہیںتصویر: Patrick Pleul/dpa-Zentralbild/picture alliance

جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے پیر کو ملک کی تمام زمینی سرحدوں پر پاسپورٹ کنٹرول میں توسیع کا اعلان کیا۔

یہ کنٹرولز، جن کا مقصد بغیر ویزے کے جرمنی میں داخل ہونے والے لوگوں کی تعداد کو روکنا ہے، غیر قانونی نقل مکانی کو محدود کرنے کے بارے میں بڑھتی ہوئی بحث کے درمیان سامنے آئے ہیں۔

عارضی چیکنگ کی مدت میں توسیع کیوں؟

وزیر داخلہ فیزر نے کہا کہ یہ روک تھام غیر قانونی ہجرت کو محدود کرنے اور اسلام پسند دہشت گرد گروپوں اور سرحد پار جرائم پیشہ تنظیموں کے خطرات سے نمٹنے کے اقدامات کا حصہ ہے۔

تارکین وطن کو قانونی طریقے سے جرمنی لانے کی حکومتی پالیسی

جرمنی میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والوں کی تعداد میں کمی

فیزر نے کہا، "ہم اپنے ملک میں لوگوں کو اس صورت حال سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔"

انہوں نے کہا، "ہم ٹھوس کارروائیوں کے ذریعے اپنی داخلی سلامتی کو مضبوط کر رہے ہیں اور ہم غیر قانونی نقل مکانی کے خلاف اپنا سخت موقف جاری رکھے ہوئے ہیں۔"

حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فیزر نے ان اقدامات سے یورپی کمیشن کو پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا۔

ہجرت کا معاہدہ: یورپی یونین کی سیاسی پناہ کی پالیسی کیا کہتی ہے؟

نئے آنے والے مہاجرین جرمن لیبر مارکیٹ کے لیے کارآمد ہیں؟

جرمنی کی ڈنمارک، نیدرلینڈ، بیلجیم، لکسمبرگ، فرانس، سوئٹزرلینڈ، آسٹریا، جمہوریہ چیک اور پولینڈ کے ساتھ 3,700 کلومیٹر زمینی سرحدیں ملتی ہیں۔

یہ تمام ممالک شینگن زون کے ممبر ہیں، جس کے اندر عام طور پر سفر پر کوئی پابندی اور روک نہیں ہے ۔

عارضی روک  کی یہ کارروائی اگلے پیر سے شروع ہونے والی ہے اور ابتدائی طور پر چھ ماہ تک جاری رہے گی۔

پچھلے سال پہلی بار پناہ لینے کی درخواستوں میں تیزی سے اضافے کے مدن‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍ظر، جرمنی نے پہلے ہی آسٹریا، جمہوریہ چیک، پولینڈ اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ اپنی سرحدوں پر کچھ سخت کنٹرول نافذ کر دیا تھا۔

اگرچہ یہ سرحدی چیک باضابطہ طور پر عارضی ہیں، لیکن برلن کی طرف سے ان میں بار بار توسیع کی گئی ہے۔

عارضی روک کی یہ کارروائی اگلے پیر سے شروع ہونے والی ہے اور ابتدائی طور پر چھ ماہ تک جاری رہے گیتصویر: Christoph Hardt/Panama Pictures/IMAGO

اب ایسا کیوں ہو رہا ہے؟

جرمنی میں امیگریشن اور سیاسی پناہ کے نظام پر طویل عرصے سے جاری بحث، گزشتہ ماہ کے اوائل میں مغربی جرمنی کے شہر زولنگن میں چاقو کے حملے کے بعد، حالیہ ہفتوں میں شدت اختیار کر گئی ہے۔

مشتبہ حملہ آور، ایک شامی شہری ہے۔

جرمنی کی مخلوط حکومت عوامی تشویش کے پیش نظر ہجرت کو روکنے کے طریقوں پر قدامت پسند اپوزیشن جماعتوں سی ڈی یو اور سی ایس یو کے ساتھ مشاورت کر رہی ہے۔

انتہائی دائیں بازو کی مہاجرت مخالف الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) پارٹی نے گزشتہ ہفتے ریاست تھیورنگیا میں ہونے والے ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور ایک اور ریاست سیکسنی میں دوسرے نمبر پر رہی۔

فیزر کی سوشل ڈیموکریٹس کو اگلے دو ہفتوں میں برانڈنبرگ میں ریاستی انتخابات کا سامنا ہے، جہاں ان کی پارٹی - جو کہ چانسلر اولاف شولس کی بھی ہے - گرینز اور کرسچن ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر حکومت کر رہی ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (روئٹر‍ز، ڈی پی اے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں