جرمنی: دائیں بازو کی انتہاپسند کامپیکٹ میگزین پر پابندی عائد
16 جولائی 2024
جرمن وفاقی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اس میگزین نے آئینی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔ حکام نے چار ریاستوں میں اس مشہور میگزین سے متعلق جائیدادوں کی تلاشی بھی لی ہے۔
اشتہار
جرمنی کی وفاقی وزارت داخلہ نے منگل کے روز بتایا کہ دائیں بازو کی انتہاپسند میگزین 'کامپیکٹ' پر پابندی لگادی گئی ہے۔
وزارت نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ حکام نے چار جرمن ریاستوں برانڈنبرگ، ہیسے، سیکسنی اور سیکسنی انہالٹ میں میگزین سے متعلق جائیدادوں کی تلاشی لی ہے۔ وزارت نے کہا کہ چھاپوں کا مقصد میگزین کے اثاثوں اور شواہد کو ضبط کرنا تھا۔
اس پابندی کا اطلاق کامپیکٹ کی ذیلی کمپنی کانسیپٹ فلم پر بھی ہوگا اور اس کی کسی بھی طرح کی سرگرمیوں پر بھی روک لگادی گئی ہے۔
جرمنی: انتہائی دائیں بازو کی ’رائشس بُرگر تحریک‘
یہ تحریک نہ صرف کورونا وائرس کے حوالے سے عائد پابندیوں کو نہیں مانتی بلکہ جرمن حکومت کے آئینی جواز کو بھی مسترد کرتی ہے۔ یہ تحریک کیا ہے اور جرمن حکومت اس کے خلاف کیا اقدامات کر رہی ہے؟
تصویر: picture-alliance/chromorange/C. Ohde
یہ تحریک کرتی کیا ہے؟
یہ تحریک ٹیکس اور جرمانے ادا کرنے سے انکار کرتی ہے۔ اس میں شامل افرد اپنی ذاتی املاک کو جرمن حکومت کے عمل دخل سے باہر تصور کرتے ہیں۔ نہ تو جرمن آئین کو مانتے ہیں اور نہ ہی ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ یہ اپنے پاسپورٹ اور ڈرائیونگ لائسنس تک خود بناتے ہیں۔ عدالتوں میں مسلسل کیس دائر کرتے رہتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/SULUPRESS/MV
یہ کتنا بڑا خطرہ ہیں؟
اس تحریک کا آغاز اسی کی دہائی میں ہوا تھا اور اس کا کوئی رہنما نہیں۔ جرمن خفیہ ادارے کے مطابق اس تحریک کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور تقریباً انیس ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ ان میں سے 950 انتہائی دائیں بازو کے انتہاپسندوں کی لسٹ میں شامل ہیں جبکہ ایک ہزار کے پاس اسلحہ رکھنے کا لائسنس ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگ یہودی اور مسلمان مخالف نظریات کی پیروی کرتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/Ohde
اس کے اراکین اور مسٹر جرمنی کون ہیں؟
جرمن حکام کے مطابق اس تحریک کے اراکین کی اوسطا عمر پچاس سال ہے جبکہ یہ معاشرتی اور مالی طور پر پسماندہ ہیں۔ زیادہ تر اراکین جرمنی کے مشرقی اور جنوبی علاقوں سے ہیں۔ آدریان اورزاخے سابق مسٹر جرمنی ہیں اور اس تحریک کا ہی حصہ ہیں۔ انہیں سن دو ہزار انیس میں ایک پولیس اہلکار کو فائرنگ سے زخمی کرنے کے جرم میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Schmidt
فیصلہ کن موڑ
وولفگانگ پی کا کیس جرمن حکام کے لیے فیصلہ کن ثابت ہوا۔ انہیں سن 2017 میں ایک پولیس اہلکار کو قتل کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ مبینہ طور پر اس تحریک کے اس ہلکار نے اس پولیس اہلکار پر فائرنگ کی، جس نے اسلحہ برآمد کرنے کے لیے اس مجرم کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ اس واقعے کے بعد جرمن حکام چوکنا ہو گئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Karmann
جرمن حکام کیا کر رہے ہیں؟
جرمن حکام پر تنقید کی جاتی ہے کہ انہوں نے طویل عرصے تک اس خطرے کو نظرانداز کیا۔ سن 2017ء میں پہلی مرتبہ خفیہ ایجنسی نے اس تحریک کے خطرناک اراکین کی فہرست تیار کی۔ تب سے متعدد اراکین اور اس تحریک کے ذیلی کالعدم گروپوں کے خلاف چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس اور جرمن فوج میں بھی اس تحریک کے ممکنہ اراکین کی موجودگی کی چھان بین کی جا چکی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Zinken
بین الاقوامی سیاست اور سازشی نظریات
اس تحریک کے کئی اراکین روسی پرچم لہراتے نظر آتے ہیں۔ ان کے خلاف سب سے بڑا الزام بھی یہی ہے کہ انہیں روس کی مالی معاونت حاصل ہے اور یہ جرمن حکومت کو کمزور بنانا چاہتے ہیں۔ ان کا موازنہ امریکی گروپ ’فری مین آن دا لینڈ‘ سے بھی کیا جاتا ہے۔ اس تحریک کے اراکین کا موقف بھی یہی ہے کہ وہ صرف ان قوانین کے پابند ہیں، جن پر وہ رضامند ہیں۔
تصویر: DW/D. Vachedin
6 تصاویر1 | 6
میگزین پر پابندی کیوں لگائی گئی؟
وزیر داخلہ نینسی فائزرنے کہا، "یہ میگزین دائیں بازو کے انتہاپسند منظر نامے کی مرکزی ترجمان ہے۔ یہ میگزین یہودیوں، مہاجرین اور ہماری پارلیمانی جمہوریت کے خلاف ناقابل بیان انداز میں نفرت کو ہوا دیتی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ پابندی سے عیاں ہے کہ،"ہم ان دانشوروں کے خلاف بھی کارروائی کررہے ہیں جو پناہ گزینوں اور تارکین وطن کے خلاف نفرت اور تشدد کا ماحول پیدا کررہے ہیں اور ہماری جمہوری ریاست پر اثر انداز ہونا چاہتے ہیں۔"
جرمن وزیر داخلہ نے کہا،"ہمارا پیغام بالکل واضح ہے، ہم نسل پرستی کو یہ تعین کرنے کی اجازت نہیں دیں گے کہ کون جرمنی سے تعلق رکھتا ہے اور کون نہیں۔"
وفاقی دفتر برائے تحفظ آئین نے کامپیکٹ میگزین کو سن 2021 میں انتہاپسند، قوم پرست اور اقلیت مخالف قرار دیا تھا۔
جرمن حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کرنے والے کون؟
03:09
کامپیکٹ میگزین کیا ہے؟
میگزین کی ہولڈنگ کمپنی Jürgen Elsässer ہے۔ اس میگزین کی 40,000 کاپیاں شائع ہوتی ہیں اور ایک آن لائن ویڈیو چینل Compact TV بھی ہے۔
کمپنی تجارتی سامان کے لیے ایک آن لائن اسٹور بھی چلاتی ہے۔ ا س نے Björn Höcke کی تصویر والا سکّہ بھی جاری کیا تھا، جو Alternative for Germany (AfD) پارٹی سے تعلق رکھنے والے انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان ہیں اور جنہیں نازی نعرہ استعمال کرنے پر حال ہی میں سزا اور جرمانہ کیا گیا تھا۔
میٹا کے فیس بک اور انسٹاگرام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے نفرت انگیز تقاریرکی اشاعت پرسن 2020 میں، کامپیکٹ میگزین کے اکاؤنٹس کو ہٹا دیا تھا۔