امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بالٹک خطے میں روسی پائپ لائن کے لیے جرمن حمایت پر برلن حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ٹرمپ اس سے قبل جرمنی پر متعدد امور کے حوالے سے برہمی کا اظہار کر چکے ہیں۔
اشتہار
امریکی صدر ٹرمپ نے بدھ کے روز جرمنی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی روس کا ’قیدی‘ ہے۔ ٹرمپ نے برلن حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ دفاعی بجٹ میں اضافے میں ناکام رہی ہے۔
ٹرمپ نے بدھ کو برسلز میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہی اجلاس میں شرکت سے قبل نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ کے ہم راہ صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ یہ نہایت ’نادرست‘ بات ہے کہ امریکا یورپ کو روس سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھاری سرمایہ خرچ کر رہا ہے، جب کہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی ماسکو کے ساتھ گیس معاہدوں کی حمایت کر رہی ہے۔
ٹرمپ اس سربراہی اجلاس کے موقع پر آج شام جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے بھی ملاقات کریں گے، جب کہ پیر کو ٹرمپ کی ملاقات فن لینڈ کے شہر ہیلسنکی میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بھی ہو گی۔
یہ بات اہم ہے کہ جرمنی نے بالٹک خطے میں گیارہ ارب ڈالر لاگت سے بچھائی جانے والی نئی گیس پائپ لائن کی تنصیب کے لیے سیاسی معاونت فراہم کی ہے۔ نورڈ اسٹیم ٹو نامی روسی پائپ لائن کی تنصیب پر جرمن حمایت کے مقابلے میں متعدد یورپی ریاستوں کو تحفظات ہیں۔
میرکل تاہم یہ بھی کہہ چکی ہے کہ یہ منصوبہ نجی تجارتی اشتراک عمل کا نتیجہ ہے اور اس کے لیے جرمن ٹیکس دہندگان کا پیسہ استعمال نہیں کیا جا رہا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے جرمنی کے بارے میں بیانات
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جرمنی کی تعریف بھی کر چکے ہیں اور جرمنی پر تنقید بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے چانسلر میرکل کو ’عظیم‘ بھی کہا ہے اور ان کا یہ دعوی بھی ہے کہ برلن حکومت امریکا کی ’مقروض‘ ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/C. May
کبھی ایسا تو کبھی ویسا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015ء میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے مہاجرین کے لیے سرحدیں کھولنے کے فیصلے کو ایک بہت بڑی غلطی سے تعبیر کیا تھا۔ وہ جرمنی کی پالیسیوں پر تنقید بھی کرتے رہے ہیں اور کبھی ان حق میں بیان بھی دیتے رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/C. May
’عظیم‘
ٹرمپ نے 2015ء میں اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جرمنی خاموشی سے رقم جمع کرنے اور دنیا کی ایک عظیم رہنما میرکل کے سائے میں قسمت بنانے میں لگا ہوا ہے۔
تصویر: Picture alliance/AP Photo/M. Schreiber
بہت برا
’’جرمن برے ہوتے ہیں، بہت ہی برے۔ دیکھو یہ امریکا میں لاکھوں گاڑیاں فروخت کرتے ہیں۔ افسوس ناک۔ ہم اس سلسلے کو ختم کریں گے۔‘‘ جرمن جریدے ڈیئر شپیگل کے مطابق ٹرمپ نے یہ بیان مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ایک سربراہ اجلاس کے دوران دیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AP/E. Vucci
کچھ مشترک بھی
ٹرمپ نے مارچ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ’’ ٹیلفون سننے کی بات ہے، تو میرے خیال میں جہاں تک اوباما انتظامیہ کا تعلق تو یہ چیز ہم میں مشترک ہے۔‘‘ ان کی اشارہ ان الزامات کی جانب تھا، جو وہ ٹیلیفون سننے کے حوالے سے اوباما انتظامیہ پر عائد کرتے رہے ہیں۔ 2013ء میں قومی سلامتی کے امریکی ادارے کی جانب سے میرکل کے ٹیلیفون گفتگو سننے کے واقعات سامنے آنے کے بعد جرمنی بھر میں شدید و غصہ پایا گیا تھا۔
تصویر: Picture alliance/R. Sachs/CNP
غیر قانونی
’’میرے خیال میں انہوں نے ان تمام غیر قانونی افراد کو پناہ دے کر ایک بہت بڑی غلطی کی ہے۔ ان تمام افراد کو، جن کا تعلق جہاں کہیں سے بھی ہے‘‘۔ ٹرمپ نے یہ بات ایک جرمن اور ایک برطانوی اخبار کو مشترکہ طور پر دیے جانے والے ایک انٹرویو میں کہی۔
تصویر: Getty Images/S. Gallup
’مقروض‘ جرمنی
ٹرمپ نے 2017ء میں میرکل سے پہلی مرتبہ ملنے کے بعد کہا تھا، ’’جعلی خبروں سے متعلق آپ نے جو سنا ہے اس سے قطع نظر میری چانسلر انگیلا میرکل سے بہت اچھی ملاقات ہوئی ہے۔ جرمنی کو بڑی رقوم نیٹو کو ادا کرنی ہیں اور طاقت ور اور مہنگا دفاع مہیا کرنے پر برلن حکومت کی جانب سے امریکا کو مزید پیسے ادا کرنے چاہیں۔‘‘
تصویر: Picture alliance/dpa/L. Mirgeler
منہ موڑنا
امریکی صدر نے جرمن حکومت کے داخلی تناؤ کے دوران اپنی ایک ٹوئٹ میں لکھا، ’’جرمن عوام تارکین وطن کے بحران کے تناظر میں، جس نے مخلوط حکومت کو مشکلات کا شکار کیا ہوا ہے، اپنی قیادت کے خلاف ہوتے جا رہے ہیں۔ جرمنی میں جرائم کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ لاکھوں افراد کو داخل کر کے یورپی سطح پر بہت بڑی غلطی کی گئی ہے، جس سے یورپی ثقافت پر بہت تیزی سے تبدیل ہو گئی ہے۔‘‘
تصویر: AFP/Getty Images/L. Marin
7 تصاویر1 | 7
ٹرمپ نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ’’ایک طرف ہم سے توقع کی جاتی ہے کہ ہم روس سے یورپ کو تحفظ فراہم کریں اور دوسری جانب جرمنی سالانہ بنیادوں پر روس کو اربوں ڈالر ادا کر رہا ہے اور اس کے ساتھ تیل اور گیس کے بڑے بڑے معاہدے کر رہا ہے۔‘‘
ٹرمپ کا مزید کہنا تھا، ’’ہم جرمنی کا دفاع کر رہے ہیں، ہم فرانس کا دفاع کر رہے ہیں، ہم ان تمام ممالک کا دفاع کر رہے ہیں اور پھر ان میں سے کئی ملک نکلتے ہیں اور روس کے ساتھ پائپ لائن کے منصوبے بنا کر روس کو اربوں ڈالر ادا کرنے لگتے ہیں۔‘‘
ٹرمپ کے بہ قول، ’’یعنی آپ چاہتے ہیں کہ ہم آپ کو روس سے تحفظ فراہم کریں اور آپ اربوں ڈالر روس کو ادا کر دیں۔ میرے خیال میں یہ نہایت نامناسب بات ہے۔‘‘