جرمنی: سابق رکن پارلیمان کو جنسی زیادتی کے جرم میں سزائے قید
29 ستمبر 2017باویریا کے شہر آؤگسبرگ سے جمعہ انتیس ستمبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق ملزم لینُس فوئرسٹر ایس پی ڈی کی طرف سے میونخ میں باویریا کی ریاستی پارلیمان کا رکن رہ چکا ہے اور اس کے خلاف یہ الزامات ثابت ہو گئے تھے کہ اس نے ایسی خواتین کو جنسی زیادتیوں کا نشانہ بنایا، جو اس وقت ایسے کسی جرم کے خلاف اپنا دفاع کرنے کے قابل نہیں تھیں۔
اس کے علاوہ پولیس کو ملزم کے ذاتی کمپیوٹر سے کم عمر بچوں سے متعلق فحش جنسی مواد بھی ملا تھا۔ لینُس فوئرسٹر پر یہ الزام بھی ثابت ہو گیا کہ اس نے چند خواتین کی ان کی انتہائی حد تک نجی زندگی سے متعلق فحش نوعیت کی ویڈیوز اور تصویریں بھی بنائی تھیں، جو دوران تفتیش پولیس نے برآمد کر لی تھیں۔
یہ ملزم باویریا میں جرمن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کا ایک سابق عہدیدار بھی ہے اور اسے قریب پونے چار سال کی سزائے قید کا حکم آج جمعہ انتیس ستمبر کے روز آؤگسبرگ کی ایک صوبائی عدالت نے سنایا۔
’کمزور نہ کو ہاں سمجھا جائے‘، عدالتی فیصلے پر تنقید
جنسی استحصال کرنے پر آسٹریلوی پولیس کے 26 اہلکار برطرف
ایران میں ریپ اور قتل کے مجرم کو سر عام پھانسی
استغاثہ نے ملزم کے لیے پونے پانچ سال کی سزائے قید کا مطالبہ کیا تھا لیکن عدالت نے اسے تین سال اور دس ماہ قید کی سزا سنائی۔ اس سے قبل وکلائے صفائی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ چونکہ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے اور وہ اپنے کیے پر شرمندہ بھی ہے، اس لیے اسے پونے پانچ سال کی نہیں بلکہ قریب پونے چار سال کی سزائے قید سنائی جائے۔
اس وقت 52 سالہ لینُس فوئرسٹر کو گزشتہ برس کے آخر میں حراست میں لیا گیا تھا اور وہ آج اس مقدمے کا فیصلہ سنائے جانے تک حراست میں تھا۔ عدالتی فیصلے کے بعد اسے سیدھا جیل بھیج دیا گیا۔ فوئرسٹر 2003ء سے میونخ میں باویریا کی ریاستی پارلیمان کا رکن چلا آ رہا تھا۔
اٹلی میں تارکین وطن پر جنسی حملوں کے الزامات
جنسی حملے کے دوران سات سالہ بچے کا قتل، بھارت میں غصے کی لہر
کم عمر نابینا بھارتی لڑکوں پر جنسی حملے، برطانوی شہری گرفتار
اس کے علاوہ یہ جرمن سیاست دان باویریا میں جرمن سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی مجلس عاملہ اور مجلس صدارت کا رکن بھی تھا۔ اپنے خلاف تحقیقات کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد فوئرسٹر نے دسمبر 2016ء میں نہ صرف صوبائی پارلیمان میں اپنی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا بلکہ اپنی سیاسی جماعت ایس پی ڈی سے بھی علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
اس سابق سیاست دان نے اپنی گرفتاری کے بعد دوران تفتیش یہ اعتراف کیا تھا کہ وہ دو گہری نیند میں سوئی ہوئی خواتین پر جنسی حملوں کا مرتکب ہوا تھا۔ اس کے علاوہ اس نے اپنی دو خواتین دوستوں اور ایک جسم فروش خاتون کی مختلف اوقات میں جنسی عمل کے دوران چھپ کر ویڈیو فلمیں بھی بنائی تھیں۔