1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: سیلاب زدگان کے لیے چار سو ملین کا امدادی پیکیج

21 جولائی 2021

جرمنی میں حالیہ سیلاب کی پھیلائی ہوئی تباہی کے ایک ہفتے بعد وفاقی حکومت نےکئی ملین یورو کی ہنگامی امدادی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ کابینہ نےجرمن وزیرمالیات اور وزیرداخلہ کی طرف سے پیش کردہ تجویزکی منظوری پہلے ہی دے دی تھی۔

Deutschland Hochwasser Bundeskanzlerin Angela Merkel in Bad Münstereifel
جرمنی چانسلر متاثرہ علاقے کے دورے پر تصویر: Wolfgang Rattay/AFP/Getty Images

 

جرمنی، خاص طور سے مغربی جرمن صوبوں میں آنے والے حالیہ تباہ کُن سیلاب نے گھروں، بزنس ، سڑکوں اور ریل کے نظام کو کئی بلین یورو کا نقصان پہنچایا ہے۔ برلن حکومت ان نقصانات کے ازالے کے لیے وفاقی بجٹ سے 200 ملین یورو فراہم کرے گی اور اس کو دوگنا کرتے ہوئے ریاستی حکومتیں اسے 400 ملین یورو کر دیں گی۔ ان ہنگامی امدادی رقوم سے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبے رائن لینڈ پلیٹینیٹ اور نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی تباہ ہونے والی عمارتوں کی تعمیر نو اور سماجی زندگی پر اثر انداز ہونے والے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ جن میں سڑکوں اور ریلوے کے نظام کو درہم برہم کر دینے والی ٹوٹ پھوٹ اور بربادی شامل ہے۔

سیلاب سے پہلے اور سیلاب کے بعد، جرمنی تصاویر میں

امدادی پیکیج کے اغراض

مذکورہ امدادی پیکیج اور مالی اعانت کا مقصد سیلاب کی زد میں آنے والی عمارتوں کی دوبارہ سے تعمیر اور زرعی اور جنگلاتی پیداوار کے براہ راست نقصان کو دور کرنا اور تجارت سمیت مقامی  بنیادی ڈھانچے کی تعمیر بھی شامل ہے۔ ریاستی مالی اعانت کے اس پیکیج سے متعلق مسودے میں یہ نکتہ بھی شامل ہے کہ ریاستیں دیوالیہ پن کا کیس دائر کرنے سے گریز کریں کیونکہ یہ ہنگامی طور پر معاشی امداد کی دستیابی کے لیے ضروری نہیں ہے۔

 

سیلاب اور شدید بارشوں نے بہت سے علاقوں کے بنیادی ڈھانچے تباہ کر دیےتصویر: Christof Stache/AFP

 

بلا معاوضہ ریسکیو مشنز

امدادی پیکیج میں ترقیاتی فنڈ کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ اس کے لیے مختص کی جانے والی  رقم کی مد اُس وقت طے کی جائے گی جب حالیہ ناگہانی آفت سے پہنچنے والے نقصانات کا اصل اندازہ سامنے آ ئے گا۔ وفاقی حکومت ریسکیو آپریشن، امدادی کاروائیوں کے لیے تکنیکی امدادی تنظیموں اور وفاقی پولیس کی تعیناتی کے سلسلے میں آنے والے اضافی اخراجات کی ادائیگی کو صوبائی حکومتوں کے لیے معاف کر دے گی۔ یہاں تک کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں شامل ہونے والی مسلح افواج کی تعیناتی پر آنے والے اخراجات کا بھی حساب کتاب نہیں کیا جائے گا۔ سیلاب سے پہنچنے والے نقصانات کے ازالے کے لیے یورپی یونین یکجہتی فنڈ سے بھی مالی مدد کی جائے گی۔ صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے وزیر اعلیٰ آرمن لاشیٹ نے ایک ٹیلی وژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا،'' امدادی رقوم فوری طور پر اور بغیر بیوروکریسی لوازمات کے ادا کی جانی چاہییں کیونکہ یہ معاملہ ایسے متاثرین کا ہے جو سیلاب میں اپنا سب کچھ کھو بیٹھے ہیں ، ان کے پاس کریڈٹ کارڈ تک نہیں ہے۔‘‘

مغربی جرمنی میں ریسیکو کا کام جاری ، جنوبی ریاست باویریا اور پڑوسی ممالک میں ہائی الرٹ

میرکل کا کہنا ہے کہ اس وقت متاثرین کو ’اظہار یکجہتی‘ کی ضرورت ہےتصویر: Wolfgang Rattay/AFP/Getty Images

 

 میرکل کا متاثرہ علاقے کا دورہ

منگل کو جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر باد مؤنسٹرآئفل کا دورہ کیا۔ اس موقع پر نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے وزیر اعلیٰ آرمن لاشیٹ بھی ان کے ساتھ تھے۔ دونوں رہنماؤں نے حالیہ سیلاب کے نتیجے میں بہت بڑی تباہی کا سامنا کرنے والے مقامی رہائشیوں سے ملاقاتیں کیں اور ان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ اس موقع پر میرکل نے کہا،'' یہ شہر اتنی بری طرح متاثر ہوا ہے کہ متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کے لیے مناسب الفاظ نہیں ملتے۔‘‘ جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے مزید کہا،'' اس وقت متاثرین کی تسلی کے لیے صرف ایک ہی چیز موثر ثابت ہو سکتی ہے اور وہ ہے یکجہتی۔‘‘

کم از کم 103 ہلاکتیں، 1000 سے زائد لاپتہ اور ایک ارب کا نقصان

 

دریں اثناء پولیس لاپتا افراد کی تلاش کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اب تک حالیہ سیلاب کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی کم از کم تعداد 164 بتائی جا رہی ہے جن میں سے 117 کا تعلق صوبے رائن لینڈ پلاٹینیٹ اور 47 کا نارتھ رائن ویسٹ فیلیا سے ہے۔

ک م / ع ح ) اے ایف پی، ڈی پی اے(

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں