جرمنی بدر کیے جانے والے افغان باشندوں کی پرواز منسوخ
31 مئی 2017![Abschiebung abgelehnter Asylbewerber nach Afghanistan](https://static.dw.com/image/36915692_800.webp)
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جرمن سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان افغان شہریوں کو آج بدھ کے روز وطن واپس روانہ کیا جانا طے تھا۔ جرمنی میں پناہ کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد انہیں واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جرمن حکومت پہلے بھی ایسے متعدد افغان شہریوں کو ملک بدر کر چکی ہے۔
ایک جرمن حکومتی ذریعے کے مطابق افغان تارکین وطن کی چارٹرڈ پرواز اس لیے منسوخ کی گئی ہے کیونکہ بم دھماکے کے تناظر میں جرمن سفارت خانے کے عملے کو تنظیمی امور سے نمٹنے کے مقابلے میں فوری طور پر زیادہ اہم اُمور انجام دینے ہیں۔
کابل کے سفارتی علاقے میں ہوئے بم حملے میں جرمن سفارت خانے کا ایک گارڈ ہلاک ہوا ہے جبکہ عملے کے دو ارکان زخمی ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں سے ایک جرمن جبکہ دوسرا افغان شہری ہے۔ جرمن وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آئندہ کچھ روز تک جرمنی سے مسترد شدہ پناہ کی درخواستوں والے تارکین وطن کو افغانستان واپس نہیں بھیجا جائے گا۔ تاہم وزارت داخلہ کے ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک بدر کیے جانے کی یہ پالیسی جاری رہے گی۔
دوسری جانب جرمن وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ آیا کابل میں آج ہونے والے بم حملے میں جرمن سفارتخانے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ اس طاقتور دھماکے کی وجہ سے کابل میں واقع جرمن سفارتخانے کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔ جرمن حکام کے مطابق یہ جاننے کے لیے تفتیشی عمل جاری ہے کہ آیا اس کارروائی میں نشانہ جرمن سفارتخانہ تھا یا نہیں۔